ڈاکٹر اقبال خان کاکڑ
ڈاکٹر اقبال خان کاکڑ
May 15, 2025 at 03:19 PM
سوشل انزائیٹی کے مریض اپنے علامات اس طرح بیان کر رہا ہے؟ محترم سر، میں بچپن سے ایک مسئلے یا ذہنی بیماری کا شکار ہوں جو آج تک میرے ساتھ ہے۔ یہ بیماری بار بار مجھ پر حملہ کرتی ہے۔ اس بیماری کی علامات یہ ہیں کہ میں لوگوں یا اجنبیوں کے سامنے بات نہیں کر سکتا۔ اس دوران مجھے جھجک محسوس ہوتی ہے، دل کی دھڑکن بہت تیز ہو جاتی ہے۔ میں بی ایس کا طالبعلم ہوں، جب استاد مجھے پریزنٹیشن یا کوئی اور کلاس کی سرگرمی دیتا ہے تو میں اسے کلاس کے سامنے اچھی طرح انجام نہیں دے سکتا۔ اسی طرح، گھر میں بھی میں مہمانوں کے ساتھ مہمان خانے میں نہیں بیٹھ سکتا کیونکہ مجھے شرم محسوس ہوتی ہے۔ میں کیمرے کا سامنا نہیں کر سکتا، اس کا مطلب یہ ہے کہ کیمرے یا میڈیا کے سامنے بھی بات نہیں کر سکتا۔ یہ بیماری میری زندگی کی تمام سرگرمیوں کو متاثر کر رہی ہے جس کی وجہ سے میں زندگی میں آگے نہیں بڑھ پا رہا۔ میں نے اس مسئلے کے لیے بہت سے طریقے، دوائیاں آزمائیں اور مذہبی علماء سے بھی ملاقات کی، لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا اور میں مزید مایوسی کا شکار ہو گیا۔ میں نے بغیر کسی مشورے کے ہومیوپیتھک دوائیں Anacardium 200 اور Gelsemium 200 بھی استعمال کیں، لیکن کوئی خاص فرق نہیں پڑا۔ میں اس صدمے والی کیفیت سے بہت زیادہ پریشان ہوں۔ جب کوئی مجھ پر غصے یا جارحانہ انداز میں بات کرتا ہے تو میں مزید گھبرا جاتا ہوں اور نارمل طریقے سے اس صورت حال کو سنبھال نہیں سکتا۔ ایک اور مسئلہ یہ ہے کہ جب میرے ساتھ کوئی واقعہ یا حادثہ پیش آتا ہے تو میں اسے اپنے گھر والوں، رشتہ داروں یا دوستوں کو بیان نہیں کر سکتا۔ میری ایک اور پریشانی یہ بھی ہے کہ میں بڑے لوگوں یا اہم شخصیات سے نہیں مل سکتا۔ اس بیماری کی وجہ سے میں ہمیشہ پریشان اور مایوس رہتا ہوں۔ اگر اس بیماری کا کوئی کامیاب علاج موجود ہے جو اسے ہمیشہ کے لیے ختم کر دے تو میں آپ سے ملنا چاہتا ہوں۔ #نوٹ! میں مریض کی اجازت سے اس پوسٹ کو شیر کر رہا ہوں. حالانکہ اس کا یہاں پر کوئی نام اور پتہ نہیں ہے. انشاءاللہ آپ اس کیفیت سے نکل جائیں گے.
👍 ❤️ 8

Comments