
Abdullah Umar
May 26, 2025 at 12:17 PM
*اسلامی معاشی نظام، کیپٹلزم اور سوشلزم سے کیسے بہتر ہے؟٭
🟢 اسلامی معیشت (Islamic Economic System)
📘 تعریف:۔
اسلامی معیشت وہ نظام ہے جو قرآن، سنت اور اسلامی اصولوں کی بنیاد پر تشکیل دیا گیا ہو، جس کا مقصد عدل، حلال رزق، دولت کی منصفانہ تقسیم، اور فلاحِ انسانیت ہو۔
⭐ اہم نکات:
سود (ربا) مکمل حرام
زکوٰۃ، صدقات، انفاق لازم
ملکیت جائز، مگر امانت ہے
تجارت حلال، جھوٹ و دھوکہ حرام
اخلاق، عدل، شفافیت لازمی
غرباء و محرومین کا خیال ضروری
دولت کا بہاؤ نیچے کی طرف ہو (روکنے کی اجازت نہیں)
مقصد: دنیا و آخرت دونوں کی فلاح
🔵 سرمایہ دارانہ نظام (Capitalism)
📘 تعریف:
سرمایہ دارانہ نظام ایک دنیاوی، سیکولر معاشی نظریہ ہے جس میں فرد کو نجی ملکیت، منافع، اور معاشی آزادی کا مکمل حق حاصل ہوتا ہے، اور مارکیٹ کی طلب و رسد نظام کو چلاتی ہے۔
⭐ اہم نکات:
نجی ملکیت کی مکمل آزادی
زیادہ سے زیادہ منافع کا حصول مقصد
سود جائز و عام ہے
ریاست کی مداخلت محدود
دولت کا ارتکاز چند ہاتھوں میں
غربت و طبقاتی فرق میں اضافہ
اخلاقیات کا کوئی باقاعدہ دخل نہیں
انسان صارف (Consumer) ہے
🔴 سوشلسٹ نظام (Socialism)
📘 تعریف:
سوشلسٹ نظام ایک ایسا معاشی ماڈل ہے جس میں پیداواری ذرائع (Factories, Land, Resources) کی ملکیت ریاست کے پاس ہوتی ہے، اور مقصد دولت کی مساوی تقسیم اور طبقاتی فرق کا خاتمہ ہوتا ہے۔
⭐ اہم نکات:
ریاست تمام بڑے وسائل کی مالک
نجی ملکیت محدود یا ختم
منافع کا تصور کمزور یا منفی
افراد کی آزادی محدود
مساوات پر زور، مگر جبری اطلاق
سود اکثر ممنوع، مگر عمل موجود
مذہب کا کردار نہیں یا مخالفانہ رویہ
ریاست فیصلہ ساز ہے، فرد کمزور ہے
🧠 نظاموں کی الگ الگ جھلک
🟢 اسلامی معیشت:
معاشی سرگرمی عبادت ہے، اگر حلال ہو۔
دولت کی گردش لازمی ہے، رکنے کی اجازت نہیں۔
انفاق، زکوٰۃ، امانت، صدقہ — معاشرتی عدل کے ستون۔
مارکیٹ آزاد ہے، مگر حلال و حرام کی حدود کے ساتھ۔
فرد کی عزت اور حقوق محفوظ، ساتھ ساتھ اجتماعی بھلائی۔
🔵 سرمایہ داری (Capitalism):
آزادی بہت زیادہ، اخلاقیات بہت کم۔
نجی ملکیت، مقابلہ، منافع — مرکزی اصول۔
محنت کا پھل صرف خود کو، دوسروں کا خیال کم۔
سود اور مالیاتی ادارے نفع کے لیے ہر چیز کو قابلِ فروخت سمجھتے ہیں۔
نتیجہ: ترقی کے ساتھ ساتھ عدم مساوات، استحصال، اور روحانی خلا۔
🔴 سوشلسٹ نظام (Socialism):
انفرادی ملکیت محدود یا ختم، ریاست سب کچھ کنٹرول کرتی ہے۔
مساوات کو زبردستی نافذ کیا جاتا ہے۔
اکثر مذہب دشمن، روحانی اقدار کو نظر انداز کرتا ہے۔
بظاہر فلاحی، مگر اندرونی طور پر غیر مؤثر اور جابرانہ۔
نتیجہ: معیشتی جمود، انسانی آزادی کی کمی، جبری مساوات۔
✅ آخری بات:
اسلامی معیشت نہ صرف فطرت سے ہم آہنگ ہے بلکہ دین و دنیا، انفرادی و اجتماعی، آزادی و عدل کا حسین امتزاج ہے۔
سرمایہ داری نے دولت تو پیدا کی، مگر انسان کو تنہا اور غلام بنایا۔
سوشلسٹ نظام نے انصاف کا خواب دکھایا، مگر اس کے بدلے میں آزادی چھین لی اور زبردستی مساوات کی آڑ میں ظلم بڑھایا۔

❤️
👍
18