سبق آموز تحریریں ♥️
سبق آموز تحریریں ♥️
June 11, 2025 at 05:26 AM
۔ *تواضع کی چند عظیم مثالیں* 1. عمر بن عبدالعزیزؒ پوری رات لکھ رہے تھے کہ ان کے پاس ایک مہمان آ گیا، چراغ بجھ رہا تھا۔ مہمان چراغ درست کرنے کے لیے جانے لگا تو عمر بن عبدالعزیزؒ نے فرمایا: "مہمان سے خدمت لینا کرم و شرف کے خلاف ہے۔" مہمان نے کہا: "میں نوکر کو اُٹھا دیتا ہوں۔" فرمایا: "وہ ابھی ابھی سویا ہے، اُسے اُٹھانا مناسب نہیں۔" پھر خود اُٹھ کر چراغ میں تیل ڈالا اور اُسے روشن کر دیا۔ مہمان نے حیرت سے کہا: "آپ نے خود یہ کام کر لیا؟" جواب دیا: "میں پہلے بھی عمر تھا اور اب بھی وہی ہوں، میرے اندر کوئی تبدیلی نہیں آئی، اور بہترین انسان وہ ہے جو اللہ کے ہاں متواضع ہو۔" 2. حضرت ابوہریرہؓ لکڑیوں کا گٹھا اُٹھائے مدینہ کے بازار سے گزر رہے تھے۔ اس وقت وہ مدینہ کے قائم مقام امیر تھے، اور فرما رہے تھے: "امیر (یعنی ابوہریرہ) آ رہا ہے، راستہ کھول دو کیونکہ وہ لکڑیوں کا گٹھا اُٹھائے ہوئے ہے۔" 3. سیدنا عمر بن خطابؓ بائیں ہاتھ میں گوشت اور دائیں ہاتھ میں کوڑا اُٹھائے جا رہے تھے، حالانکہ اس وقت وہ خلیفہ اور امیرالمؤمنین تھے۔ 4. سیدنا علیؓ نے گوشت خریدا اور اپنی چادر میں باندھ لیا۔ ساتھیوں نے کہا: "ہم اُٹھا لیتے ہیں۔" فرمایا: "جن بچوں کو کھانا ہے، ان کا باپ اُٹھائے تو یہ بہتر ہے۔" 5. حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ مدینہ کی ایک لونڈی بھی رسول اللہ ﷺ کو جہاں چاہتی، دوسرے لوگوں سے الگ (بات کرنے کے لیے) لے جاتی تھیں۔ (یہ آپ ﷺ کی بےمثال انکساری کا مظہر ہے۔) 6. حضرت ابو سعید خدریؓ سے ابوسلمہ رحمۃ اللّٰہ علیہ نے کہا: "لوگوں نے لباس، طعام، سواری اور پینے کی چیزوں میں کیا کیا ایجادات کر لی ہیں؟" انہوں نے جواب دیا: "بھتیجے! تمہارا کھانا، پینا اور پہننا سب اللہ کے لیے ہونا چاہیے۔ اگر اس میں دکھاوا یا تکبر آ جائے تو یہ گناہ اور اسراف ہے۔" 7. رسول اللہ ﷺ خود گھر کے تمام کام کیا کرتے تھے: اونٹ کو چارہ دیتے، باندھتے، جھاڑو دیتے، بکری دوہتے، جوتے گانٹھتے، کپڑوں میں پیوند لگاتے، نوکر کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتے، بازار سے چیزیں خرید لاتے اور خود اُٹھا کر گھر لے جاتے۔ چھوٹے، بڑے، غلام، آزاد — سب سے سلام میں پہل کرتے اور ان سے مصافحہ فرماتے۔ 8. حضرت علی مرتضیٰؓ خلافت کے دوران غلام کو ساتھ لے کر بازار گئے۔ غلام سے فرمایا: "میرے لیے اور اپنے لیے کپڑے پسند کرو۔" غلام نے ایک قیمتی اور ایک سستا کپڑا خرید لیا۔ حضرت علیؓ نے سستا کپڑا اپنے لیے اور قیمتی کپڑا غلام کے لیے رکھ دیا۔ غلام نے عرض کیا: "آپ امیرالمؤمنین ہیں، آپ کو قیمتی کپڑے کی ضرورت ہے!" فرمایا: "میں بوڑھا ہوں، تم جوان ہو، تمہیں اچھے لباس کی زیادہ ضرورت ہے۔" (ندائے شاہی ،ستمبر ٢٠٠٥)
❤️ 😢 10

Comments