
🔍قادیانی اور قادیانیت🔎
June 6, 2025 at 08:22 AM
https://whatsapp.com/channel/0029VaeyhkyD38CRtfGtEr10
*🔸 سلسلہ : قادیانی کافر کیوں ؟؟ 1️⃣*
*مرزا قادیانی کی کفریات*
فتنہ قادیانیت کے ظہور سے لے کر آج تک مرزا قادیانی اور اس کو مذہبی پیشوا ماننے والوں کے بارے میں ملت اسلامیہ کی ایک ہی رائے رہی ہے کہ مرزا قادیانی اور اس کو مقتدا اور پیشوا ماننے والے تمام لوگ کافر و مرتد اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔۔
لیکن جب بھی قادیانیوں کے کفر و اسلام پر بات ہو تو مرزائی کہہ دیتے ہیں کہ ان علماء کرام کا کام ہی تکفیر بازی ہے اور بعض نادان مسلمان بھی ان کی باتوں میں آکر انہی کی زبان بولنے لگتے ہیں ،
اور بعض سادہ لوح مسلمانوں کی طرف سے بھی اس مسئلہ میں اعتراضات سننے کو ملتے ہیں ، چنانچہ وہ کہتے ہیں کہ ٹھیک ہے کہ قادیانی کافر صحیح لیکن کافر کو کافر نہیں کہنا چاہیے،
حالانکہ ایسے تمام اعتراضات بالکل غلط ہیں بلکہ جب تک کسی کی طرف سے کفر آفتاب کی طرح واضح نہ ہو جائے علماء کرام حتی الامکان اس کی تکفیر سے بچتے ہیں اور ویسے بھی علماء کرام کسی کو کافر بتاتے نہیں بلکہ جو کوئی اسلام کی حدود توڑ کر کفر میں داخل ہو جائے اور کفر کو اپنا لے تو یہ حضرات اس کے کافر ہو جانے کا بتاتے ہیں کہ فلاں شخص دائرہ اسلام سے نکل چکا ہے اگر کوئی دائرہ اسلام سے نکل جائے تو اس کافر کو کافر نہ سمجھنا اور اسے مسلمان کہ دینا یہ بھی بہت بڑی گمراہی ہے کہ ایسا شخص اسلام و کفر میں حد فاصل نہیں رکھتا ۔
مرزا قادیانی نے جب مجددیت کا دعوی کیا تو سب سے پہلے مولانا عبد اللہ لدھیانوی رحمہ اللہ نے القائے ربانی کی وجہ سے ایک مجلس میں مرزا قادیانی کے ملحد اور زندیق ہونے کا فتوی دیا، پھر مولانا محمد لدھیانوی، مولانا عبد اللہ لدھیانوی ، اور مولانا اسماعیل صاحبان رحمہم اللہ نے مرزا قادیانی کی کتاب براہین احمدیہ کا نظر غائر سے مطالعہ کیا تو کلمات کفریہ کی بڑی کثرت و فراوانی پائی اس کے بعد مرزا قادیانی کے کفر وزندقہ کے بارے میں فتوے چھپوا کر شہروں میں روانہ کر دیئے کہ یہ شخص مجدد نہیں بلکہ ملحد و زندیق ہے ۔
یہ وہ وقت تھا جب مرزا قادیانی شہرت کے زینے چڑھ رہا تھا لیکن ابھی تک کسی ایسے منصب یا ایسے عقائد کا صراحتا اعلان نہیں کیا تھا جو اسلام کے نزدیک کفر ہو اس لیے ابتداء ان حضرات کو بڑی سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا لیکن انکے پائے استقلال میں فرق نہ آیا،
یہ حضرات مسلسل مرزا قادیانی کے کفریات شائع کرتے رہے، جس سے اہل علم حضرات کو اصل بات تک بڑی رہنمائی ملی یہاں تک کہ مولانا غلام دستگیر قصوری رحمہ اللہ نے مرزا قادیانی کے کفر و اسلام کے متعلق ایک استفتاء علمائے حرمین کی خدمت میں بھیجا تو مکہ معظمہ کے مفتی اعظم رئیس القضاة شیخ عبداللہ بن حسن رحمہ اللہ نے مرزا قادیانی کے کفر کا فتوی جاری کر دیا ۔
حرمین شریفین کے فتوی کی کچھ مدت بعد مصر شام اور فلسطین کے مفتیان عظام کے فتوے بھی ہندوستان پہنچ گئے جن میں مرزا قادیانی کو بالاتفاق مرتد اور خارج از اسلام قرار دیا تھا، مصر کے فتوی پر شیخ محمد مجیب رحمہ اللہ ، مفتی اعظم اور علامہ طنطاوی جوہری رحمہ اللہ ( مصنف تفسیر طنطاوی) کے دستخط تھے، شام کے فتوے پر علامہ مفتی محمد ہاشم الرشید الخطیب رحمہ اللہ کے دستخط تھے جب کہ بیت المقدس کے فتوے پر مفتی اعظم سید محمد امین حسینی رحمہ اللہ کے دستخط تھے۔
مرزا قادیانی کے زمانے میں ہی مختلف علماء نے قادیانی کتابوں سے کفریہ کلمات کو الگ سے نقل کر کے ایک استفتاء مرتب کیا اور ملک کے اطراف کا سفر کر کے جلیل القدر علمائے امت کی آراء و خیالات دریافت کیے تو سینکڑوں حاملین شریعت علماء نے بالاتفاق مرزا قادیانی کے کفر و ارتداد کا فتوی دیا اور اب بھی پوری دنیا کے تمام علمائے کرام و مفتیان عظام قادیانیوں کے کفر کے بارے میں ایک ہی رائے رکھتے ہیں اور بعض اسلامی ممالک میں ان کو آئینی سطح پر غیر مسلم اقلیت قرار دے دیا گیا ہے اور رابطہ العلماء الاسلامی نے ان کے حرمین شریفین میں داخلہ پر پابندی بھی عائد کر رکھی ہے لیکن اس کے باوجود قادیانی سادہ لوح مسلمانوں میں خود کو مسلمان باور کرانے پر تلے ہوئے ہیں اور عامۃ المسلمین کے ذہن میں ایسے شوشے چھوڑتے رہتے ہیں جن میں اپنے اسلام کو ثابت کیا جاتا ہے ۔
▪️انہی تمام وجوہات کی بنا پر *مرزا قادیانی کی کفریات* کے سلسلہ کا آغاز کیا جارہا ہے ⬇️⬇️
جس میں مرزا کے وہ عقائد اور کفریات نقل کی جائیں گی جن کی وجہ سے مرزائی پوری امت مسلمہ کے نزدیک کافر اور مرتد قرار دئیے گئے ہیں ۔
❤️
👍
2