PTI اسلام آباد ریجن (آفیشل)
PTI اسلام آباد ریجن (آفیشل)
June 11, 2025 at 05:58 AM
طوفان مہنگائی کے بعد لاچار غریب مزدور کے پاس 2 ہی راستے بچتے ہیں یا تو بھوک سے تڑپتے بچوں کو دیکھ کر خود کو ختم کر لیں، یا جرم کی راہ اپنائیں غربت اور بھوک انسان کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو سلب کر لیتی ہے جب پیٹ خالی ہو تو اخلاقیات پیچھے رہ جاتی ہیں بھوکے بچوں کو کھانا دینے کے لیے باپ چوری پر مجبور ہو جاتا ہے کچھ لوگ غم بھلانے کے لیے نشہ کرتے ہیں اور بعد میں اسی دھندے میں پڑ جاتے ہیں بچوں سے جبری بھیک منگوانا بڑھ جاتا ہے۔ جب کوئی دروازہ کھلا نہ دکھائی دے تو لوگ موت کو گلے لگا لیتے ہیں۔ ذہنی دباؤ کی وجہ سے گھر کے اندر تشدد میں اضافہ ہوتا ہے، عورتیں اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ ایک عام انسان تب بے بس ہو جاتا ہے جب ریاست خاموش تماشائی بنی رہے"عدالتی نظام کمزور ہو" کرپشن عروج پر ہو "امیر مزید امیر ہوتا جائے اور غریب زمین بوس" انسان جب ہر در پر ناکام ہو جائے تو وہ اپنی جان کو ہی بوجھ سمجھنے لگتا ہے۔ بچوں کی بھوک، بیوی کی دوائی، بزرگوں کی دیکھ بھال، یہ سب جب ایک لاچار شخص کے بس سے باہر ہو جائے تو وہ خود کو ناکام اور بےکار سمجھنے لگتا ہے، اور بعض اوقات یہی سوچ اسے خودکشی پر مجبور کر دیتی ہے مہنگائی صرف ایک معاشی مسئلہ نہیں، یہ ایک سماجی اور اخلاقی بحران بھی ہے۔ جب تک ریاست غربت کے خلاف عملی اقدامات نہیں کرے گی، جب تک انصاف ہر در پر میسر نہیں ہو گا، اور جب تک کرپٹ نظام کا خاتمہ نہیں ہو گا، تب تک نہ جرائم ختم ہوں گے اور نہ ہی عوام سکھ کا سانس لے گی۔ ہمیں اجتماعی طور پر آواز بلند کرنی ہوگی، کیونکہ خاموشی جرم سے بھی بڑا گناہ ہے۔ *چودھری خلیل الرحمن*
👍 😢 💯 😭 🙏 9

Comments