Chief Secretary Khyber Pakhtunkhwa
Chief Secretary Khyber Pakhtunkhwa
May 26, 2025 at 12:48 PM
*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی زیرِ صدارت گورننس امور پرجائزہ اجلاس* چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت گورننس اقدامات پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس پشاور میں منعقد ہوا جس میں مختلف محکموں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں اہم منصوبوں پر پیش رفت سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے سیاحتی مقامات سے متعلق اٹھائے گئے اقدام پر آگہی حاصل کی۔ اس موقع پر شرکاء اجلاس کو بتایا گیا کہ سیاحتی مقامات پر صوبائی حکومت کے قوانین پر عملدرآمد سخت کرنے کے فیصلے پر اہم پیش رفت ہوئی ہے جس کے تحت ان علاقوں میں خراب نکاسی آب اور سیوریج والے ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اجلاس کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے سیکرٹری محکمہ سیاحت کا کہنا تھا کہ حکومت خیبرپختونخوا کی ہدایات کی روشنی میں گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے 145 مقامات پر ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کو چیک کیا جہاں پر 40 ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس میں قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے تھے۔ اسی طرح کیلاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے 56 مقامات پر ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کو چیک کیا گیا جن میں سے 14 میں مطلوبہ قانونی لوازمات پورے نہیں تھے۔کاغان ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں 377 میں سے 193 مقامات پر ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس، اپر سوات ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں 231 میں سے 106 ہوٹل اور ریسٹورنٹس، جبکہ کمراٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں 71 میں سے 34 مقامات پر ہوٹل اور ریسٹورنٹس میں قوانین پر عمل در آمد نہیں کیا گیا تھا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ان ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کو نکاسی آب اور سیوریج کا نظام درست کرنے کے لیے 14 روز کی مہلت دی گئی ہے،سیاحتی مقامات پر ان اقدامات سے سیاحوں کے لیے آسانیاں پیدا ہوں گی اور ماحولیاتی تحفظ سمیت کاروبار اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا جس کا فائدہ مقامی آبادی کو ہوگا۔ حکومت ان مقامات پر ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے سیاحت کو فروغ دینا چاہتی ہے۔صوبے میں ڈیجیٹل گورننس کی طرف بڑھتے ہوئے ای آفس سسٹم کے نفاذ کیلئے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ اس منصوبے کے پہلے مرحلے کا نفاذ 30 مئی سے کردیا جائے گا۔ جس کے لئے محکموں کی ٹریننگ آخری مراحل میں ہے جبکہ ای پروکیورمنٹ کیلئے بنائے گئے ای پیڈز سسٹم میں اب تک 1543 ٹینڈرز اپلوڈ کیے جا چکے ہیں۔ ای پیڈز کے علاوہ ٹینڈر کے لیے کسی بھی طریقہ کار پر پابندی ہوگی اور ای آفس اور ای پیڈز سسٹم کے اجراء سے شفافیت اور کارکردگی میں بہتری آئے گی۔
❤️ 👍 2

Comments