مرکزی انجمن تاجران ٹوبہ ٹیک سنگھ
مرکزی انجمن تاجران ٹوبہ ٹیک سنگھ
June 1, 2025 at 04:58 AM
ذوالحجہ کے پہلے دس دن: سال کے سب سے افضل ایام اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے جو انسان کو نیکی کے ہر موقع سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دیتا ہے۔ ان مواقع میں سے ایک سب سے عظیم موقع ذوالحجہ کے پہلے دس دن ہیں۔ ان ایام کی عظمت قرآن و سنت میں بیان کی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان دنوں کو عبادت، اطاعت، قربانی، روزہ، صدقہ و خیرات اور ذکر و اذکار کے لیے خاص مقام عطا فرمایا ہے۔ قرآن مجید میں: اللہ تعالیٰ سورۃ الفجر میں ارشاد فرماتا ہے: "وَالفَجرِ * وَلَيَالٍ عَشرٍ" (الفجر: 1-2) ترجمہ: "قسم ہے فجر کی، اور دس راتوں کی۔" علمائے تفسیر کی ایک بڑی جماعت (از جملہ حضرت ابن عباس، مجاہد، قتادہ رحمہم اللہ) کے مطابق یہاں دس راتوں سے مراد ذوالحجہ کے پہلی دس راتیں ہیں۔ احادیث مبارکہ : حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ما من أيام العمل الصالح فيها أحب إلى الله من هذه الأيام" یعنی "عشر ذي الحجة" (صحیح بخاری: 969) ترجمہ: "ان دس دنوں میں نیک اعمال اللہ کو سب سے زیادہ محبوب ہیں۔" ایک اور روایت میں ہے: "ما من أيام أعظم عند الله ولا أحب إليه العمل فيهن من هذه الأيام العشر" (سنن دارمی، 1774) ترجمہ: "اللہ تعالیٰ کے نزدیک یہ دن سب سے عظیم اور ان میں کیا گیا عمل سب سے محبوب ہے۔" ان دنوں کے اعمال: 1️⃣. روزے رکھنا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان دنوں میں خاص طور پر نویں ذوالحجہ (یوم عرفہ) کا روزہ رکھتے تھے، چنانچہ اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "صيام يوم عرفة أحتسب على الله أن يكفر السنة التي قبله والسنة التي بعده" (صحیح مسلم: 1162) ترجمہ: "یوم عرفہ کا روزہ گزشتہ اور آئندہ ایک ایک سال کے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے۔" بعض روایات میں یہ بھی ذکر ہے کہ ان نو دنوں کا ہر دن کا روزہ ایک سال کے روزے کے برابر ہے۔ 2️⃣. راتوں کی عبادت: ابن عباس رضی اللہ عنہما کے مطابق: "ان دس راتوں کی عبادت لیلۃ القدر کی طرح ہے۔" (تفسیر ابن کثیر، سورۃ الفجر) لہٰذا ہر رات عبادت، توبہ و استغفار، قرآن خوانی اور دعاؤں میں گزارنا چاہیے۔ 3️⃣. ذکر و اذکار: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دنوں میں تکبیر، تحمید، تہلیل اور تسبیح کی کثرت کا حکم دیا: "فأكثروا فيهن من التهليل والتكبير والتحميد" (مسند احمد: 5446) 4️⃣. صدقہ و خیرات: ان دنوں میں صدقہ و خیرات کا اجر بہت بڑھا دیا جاتا ہے۔ ہر نیکی اللہ کے ہاں کئی گنا اجر کا باعث بنتی ہے۔ 5️⃣. قربانی: دسویں تاریخ کو قربانی دینا سنتِ ابراہیمی کی یادگار ہے اور ایک عظیم عمل ہے جو اللہ کے قرب کا ذریعہ بنتا ہے۔ رمضان اور ذوالحجہ : اہلِ علم فرماتے ہیں: رمضان کی راتیں افضل ہیں۔ ذوالحجہ کے دن افضل ہیں۔ یعنی دن کے وقت کی عبادت،، ذکر، صدقہ وغیرہ ذوالحجہ میں رمضان سے بھی افضل ھیں ۔ جس طرح رمضان المبارک میں ہم عبادات کا خصوصی اہتمام کرتے ہیں، اسی طرح ذوالحجہ کے ان بابرکت دنوں میں بھی ہمیں: تہجد کا اہتمام کرنا چاہیے روزانہ قرآن کی تلاوت کرنا چاہیے صدقہ، نفل نمازیں، اور دعا کا معمول بنانا چاہیے روزانہ تکبیرات پڑھنی چاہییں: "اللّٰهُ أَكْبَرُ، اللّٰهُ أَكْبَرُ، لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ، وَاللّٰهُ أَكْبَرُ، اللّٰهُ أَكْبَرُ، وَلِلّٰهِ الْحَمْدُ" یہ دن اللہ کی خاص رحمت کے دن ہیں۔ ان سے فائدہ اٹھانا سعادت مندی کی علامت ہے۔ جو ان دنوں کو عبادت میں گزارے گا، ان شاء اللہ وہ دنیا و آخرت میں کامیاب ہوگا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ان مبارک دنوں کی قدر کرنے، ان میں عبادات کا اہتمام کرنے اور قربِ الٰہی حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ جل جلالہ ہمارا حامی و ناصر ہو آمین۔
👍 1

Comments