دارالافتاء بھاٹاباڑی
دارالافتاء بھاٹاباڑی
May 24, 2025 at 02:15 AM
▒▓█ دارالافتاء بھاٹاباری گروپ █▓▒ 📖 #کتاب_الربوا 📖 📚سوال نمبر: ( *14451615* )📚 عنوان:- *رہائشی مکان کا کرایہ ادا کرنے کے لیے فیکس ڈپوزٹ کرایہ داری کا معاملہ کرنا:* س✺✺═════••✦✿✦••═════✺✺     سوال :     کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں؟ ایک شخص فکس ڈپوزٹ کے طور پر گھر لیکر کرایہ پر دیتا ہے، اور وہ کسی اور مکان میں کرایہ پر رہتا ہے، پھرڈپوزٹ والے گھر کے کرایہ کو، جس گھر پر وہ رہتا ہے اس کے لئے دیتا ہے، تو کیا یہ کرنا جائز ہے، باعتبار شرع وضاحت فرمائیں... ج✺✺═════••✦✿✦••═════✺✺     *اَلْجَوَابُ حَامِدًاوَّمُصَلِّیًاوَّمُسَلِّمًا:* اپنے رہائشی مکان کا کرایہ اداء کرنے کے لیے یہ تدبیر اختیار کرنا کہ فیکس ڈپوزٹ اداء کرکے ایک گھر مفت یا معمولی کرایہ پر لے لیا جائے ، پھر اس گھر کو آگے کرایہ پر دیدیا جائے ؟ جائز نہیں ہے، اس لیے کہ فیکس ڈپوزٹ دے کر مالک مکان سے مفت یا معمولی کرایہ پر معاملہ کیا جاتا ہے، وہ سودی معاملہ ہوتا ہے، فکس ڈپوزٹ کی رقم قرض ہوتی ہے اس کی وجہ سے مفت رہائش قرض سے انتفاع کی شکل ہے لہٰذا مکان کا کرایہ اداء کرنے کے لیے ایسا سودی معاملہ کرنا جائز نہیں ہے۔فتاوی دارالعلوم دیوبند رقم الفتوی : 620523) فقط واللہ اعلم وعلمہ اتم ۔ ✍️  *نَقَلَہُ  الْعَبْدُمُنَوَّرٌبْنُ مُصْلِح الدِّیْنْ شیخ بھاٹاباری* 25/ربیع الاول 1445ھ 12/اکتوبر 2023ء   ضروری سوال پوچھنے کے لیے کلک کریں 📎. https://masailemmb.blogspot.com/2023/07/blog-post.html?m=1 📎 📎.  https://www.facebook.com/groups/Daruleftabhatabari/?ref=share  📎 📎  https://t.me/daruleftabhatabari 📎

Comments