
دارالافتاء بھاٹاباڑی
May 25, 2025 at 01:35 AM
▒▓█ دارالافتاء بھاٹاباری گروپ █▓▒
📖 #کتاب_الأطعمۃ_و_الأشربۃ ؛ #باب_الحلال_و_الحرام 📖
📚سوال نمبر: ( *14451621* )📚
عنوان:- *چمگادڑ حلال ہے یا حرام؟*
س✺✺═════••✦✿✦••═════✺✺
سوال : چمڑے کی چڑی(چمگادڑ) کو مارنا شرعاً درست ہے ؟ نیز کیا اس کا کھانا حلال ہے ؟ برائےمہربانی مدلل جواب مطلوب ہے ۔
ج✺✺═════••✦✿✦••═════✺✺
*اَلْجَوَابُ حَامِدًاوَّمُصَلِّیًاوَّمُسَلِّمًا:*
راجح قول کے مطابق چمڑے کی چڑی (چمگادڑ) کا کھانا حرام ہے کیونکہ چمگادڑ پھاڑکھانے والے پرندوں میں سے ہے ، البتہ اس کی بیٹ اور پیشاب سے کپڑے وغیرہ کو بچانا مشکل ہے، بنا بریں اس کی بیٹ اور پیشاب پر ناپاک ہونے کا حکم نہیں۔
چمگادڑ کو مارنے کی کیا ضرورت کیوں پیش آئی؟ اس کی وضاحت کر کے دوبارہ سوال إرسال کریں
والیربوع وابن عرس․․․․ کلہا من سباع البہائم، وقیل الخفاش لأنہ ذوناب وفي الشامیة (وقیل الخفاش) أي کذلک لا یحل․․․ والقائل قاضیخان: قال الاتقانی فیہ نظر لأن کل ذي ناب لیس بمنہي عنہ إذا کان لا یصطاد بنا بہ (الدر مع الرد: ۹/۴۴۴ ط: زکریا)
أما الخفاش فقد ذکر في بعض المواضع أنہ یوکل وفي بعض المواضع لا یوٴکل لأن لہ نابا (ہندیہ جدید: ۵/۳۳۴ ط: اتحاد)
السادس: العسر وعموم البلوی کالصلاة مع النجاسة․․․ ومن ذلک طہارة بول الخفاش وخرئہ․ (الأشباہ والنظائر: ۲۷۸- ۲۸۱ ط: فقیہ الأمت)
مستفاد از جامع الفتاوی جلد ٨/ ٨٧ ادارہ تالیفات اشرفیہ پاکستان، فتاوی دارالعلوم دیوبند رقم الفتوی : 58312)
فقط واللہ اعلم وعلمہ اتم ۔
✍️ *کَتَبَہُ الْعَبْدُمُنَوَّرٌبْنُ مُصْلِح الدِّیْنْ شیخ بھاٹاباری*
04/ربیع الثانی 1445ھ مطابق 20/اکتوبر 2023ء
*الجواب صحیح : محمد ساجد مظاہری*
05/ربیع الثانی 1445ھ مطابق 21/اکتوبر 2023ء
🔎𝒟𝒶𝓇𝓊𝓁𝒾𝒻𝓉𝒶 ℬ𝒽𝒶𝓉𝒶𝒷𝒶𝓇𝒾 𝒢𝓇ℴ𝓊𝓅🔍
ضروری سوال پوچھنے کے لیے کلک کریں
📎. https://masailemmb.blogspot.com/2023/07/blog-post.html?m=1 📎