دارالافتاء بھاٹاباڑی
دارالافتاء بھاٹاباڑی
May 27, 2025 at 01:44 AM
▒▓█ دارالافتاء بھاٹاباری گروپ █▓▒ 📖 #کتاب_الصلوۃ 📖 📚سوال نمبر: ( *14451648* )📚 عنوان:- *امام صاحب ثناء نہ پڑھے تو مقتدی ثناء پڑھےگا یا نہیں؟* س✺✺═════••✦✿✦••═════✺✺     سوال :      حضرت میرا ایک سوال ہے میں عمان میں رہتا ہوں میں جس امام کے پیچھے نماز پڑھتا ہوں نیّت باندھ نے کے بعد ثناء پڑھنے کا موقع نہیں ملتا تو میں کیا کروں، ثناء پڑھوں یا پھر چُپ چاپ قرأت سنوں؟ بہت مہربانی ہوگی جواب دیجئے گا ج✺✺═════••✦✿✦••═════✺✺     *اَلْجَوَابُ حَامِدًاوَّمُصَلِّیًاوَّمُسَلِّمًا:* صورتِ مسئولہ میں امام صاحب کا ثناء نہ پڑھنا درست نہیں کیونکہ قصداً ثناء چھوڑنا کراہت تنزہی سے خالی نہیں اور ایسی صورت میں مقتدی ثناء نہ پڑھے بلکہ خاموش رہے ۔ فی القرآن الكريم : وَإِذَا قُرِئَ الْقُرْآنُ فَاسْتَمِعُوْا لَه وَأَنْصِتُوْا لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ ۔(الاعراف:۲۰۴) و فی "الفتاوى الهندية (ج١ ص٩٠الفصل السابع في المسبوق واللاحق): (مِنْهَا) أَنَّهُ إذَا أَدْرَكَ الْإِمَامَ فِي الْقِرَاءَةِ فِي الرَّكْعَةِ الَّتِي يَجْهَرُ فِيهَا لَا يَأْتِي بِالثَّنَاءِ، كَذَا فِي الْخُلَاصَةِ. هُوَ الصَّحِيحُ، كَذَا فِي التَّجْنِيسِ وَهُوَ الْأَصَحُّ. و في ’’ التنویر وشرحہ مع الشامیۃ ‘‘ : قال الحصکفی :(إلا إذا) شرع الإمام فی القراء ۃ سواء (کان مسبوقا) أو مدرکا (و)سواء کان (إمامہ یجہر بالقراء ۃ) أو لا (فـ) إنہ ( لا یأتي بہ) لما في النہر عن الصغریٰ : أدرک الإمام فی القیام یثني ما لم یبدأ بالقراء ۃ ، وقیل في المخافتۃ : یثني ، ولو أدرکہ راکعا أو ساجدا ، إن أکبر رأیہ أنہ یدرکہ أتی بہ ۔ ’’ التنویر وشرحہ ‘‘ ۔ وفي الشامیۃ : ولو أدرک الإمام بعد ما اشتغل بالقراء ۃ ، قال ابن الفضل : لا یثني ، وقال غیرہ : یثني ، وینبغي التفصیل ، إن کان الإمام یجہر لا یثني ، وإن کان یسر یثني اہـ۔ وہو مختار شیخ الإسلام خواہرزادہ ، وعللہ فی الذخیرۃ بما حاصلہ أن الاستماع فی غیر حالۃ الجہر لیس بفرض ، بل یسن تعظیما للقراء ۃ فکان سنۃ غیر مقصودۃ لذا تہا ، وعدم قراء ۃ المؤتم فی غیر حالۃ الجہر لا لوجوب الإنصات ، بل لأن قراء ۃ الإمام لہ قراء ۃ ، وأما الثناء فہو سنۃ مقصودۃ لذاتہا ، ولیس ثناء الإمام ثناء للمؤتم ، فإذا ترکہ یلزم ترک سنۃ مقصودۃ لذاتہا للإنصات الذی ہوسنۃ تبعاً ، بخلاف ترکہ حالۃ الجہر اہـ ۔ (۲/۱۸۹ - ۱۹۰ ، کتاب الصلاۃ ، باب صفۃ الصلاۃ ، مطلب : فی بیان المتواتر بالشاذ ، وکذا فی حاشیۃ الشلبی علی تبیین الحقائق : ۱/۲۸۹ ، کتاب الصلا ۃ ، باب صفۃ الصلاۃ) فتاوی رحیمیہ جلد ٥/ ٨٨ دارالاشاعت کراچی ،فتاوی دارالعلوم دیوبند رقم الفتوی : 57060) فقط واللہ اعلم وعلمہ اتم ۔ ✍️  *کَتَبَہُ  الْعَبْدُمُنَوَّرٌبْنُ مُصْلِح الدِّیْنْ شیخ بھاٹاباری* 22/ربیع الثانی 1445ھ 07/ نومبر 2023ء *الجواب صحیح : محمد نفیس قاسمی* 22/ربیع الثانی 1445ھ 07/ نومبر 2023ء 🔎𝒟𝒶𝓇𝓊𝓁𝒾𝒻𝓉𝒶 ℬ𝒽𝒶𝓉𝒶𝒷𝒶𝓇𝒾 𝒢𝓇ℴ𝓊𝓅🔍   ضروری سوال پوچھنے کے لیے کلک کریں 📎. https://masailemmb.blogspot.com/2023/07/blog-post.html?m=1 📎

Comments