
دارالافتاء بھاٹاباڑی
May 30, 2025 at 11:41 PM
▒▓█ دارالافتاء بھاٹاباری گروپ █▓▒
📖 #کتاب_الأطعمۃ_و_الأشربۃ ؛ #باب_الضیافۃ 📖
📚سوال نمبر: ( *14451666* )📚
عنوان:- *حرام آمدنی والے شخص سے چاول لے کر جلسہ میں شریک لوگوں کو کھلانا*
س✺✺═════••✦✿✦••═════✺✺
سوال : مسئلہ یہ ہے کہ مدرسہ میں جلسہ ہے جسمیں 10/کوئینٹل چاول کا خرچ ہے جو ایک شخص دینے کو تیار ہے لیکن اسکی آمدنی بالکل حرام ہے . تو اس کے دیے ہوئے چاول سے جلسہ میں آنے والےہر قسم کے لوگوں کو کھانا کھلا سکتے ہیں؟
ج✺✺═════••✦✿✦••═════✺✺
*اَلْجَوَابُ حَامِدًاوَّمُصَلِّیًاوَّمُسَلِّمًا:*
جس شخص کی آمدنی خالص حرام ہو یا اس میں حرام غالب ہو تو اس سےچندہ وصول کرنا جائز نہیں
صورت مسئولہ کے مطابق جس شخص کی آمدنی حرام ہے اس کے دیئے ہوئے چاول لوگوں کو کھلانا جائز نہیں ،البتہ اگر دینے والا شخص کسی سے قرض لے کر اس سے چاول خرید لے اور مدرسہ میں دےدے تو اس کو مدرسہ کے جلسہ میں لوگوں کو کھلانا جائز ہے ۔ مستفاد از فتاوی محمودیہ جلد ٢/ ٣٧٧ ڈابھیل ، کتاب النوازل جلد ١٦/ ٧٠ جاوید دیوبند.
أهدى إلى رجل شيئا أو أضافه إن كان غالب ماله من الحلال فلا بأس إلا أن يعلم بأنه حرام، فإن كان الغالب هو الحرام ينبغي أن لا يقبل الهدية، ولا يأكل الطعام إلا أن يخبره بأنه حلال ورثته أو استقرضته من رجل.(الفتاوى الهندية،كتاب الكراهة،الباب الثانى عشر فى الهدايا والضيافات،ج:5،ص:342)
اٰکل الربا وکاسب الحرام أہدی إلیہ أوأضافہ وغالب مالہ حرام لا یقبل ولا یأکل۔ (الفتاوی الہندیۃ، کتاب الکراہیۃ / الباب الثاني عشر ۵؍۳۴۳)
فقط واللہ اعلم وعلمہ اتم ۔
✍️ *کَتَبَہُ الْعَبْدُمُنَوَّرٌبْنُ مُصْلِح الدِّیْنْ شیخ بھاٹاباری*
14/جمادی الأولی 1445ھ مطابق 29/ نومبر 2023ء ۔
*الجواب صحیح: منظر عالم قاسمی غفر لہ*
14/جمادی الأولی 1445ھ مطابق 29/ نومبر 2023ء ۔
*الجواب صحیح : محمد حیدر مظاہری*
14/جمادی الأولی 1445ھ مطابق 29/ نومبر 2023ء ۔
🔎𝒟𝒶𝓇𝓊𝓁𝒾𝒻𝓉𝒶 ℬ𝒽𝒶𝓉𝒶𝒷𝒶𝓇𝒾 𝒢𝓇ℴ𝓊𝓅🔍
ضروری سوال پوچھنے کے لیے کلک کریں
📎. https://masailemmb.blogspot.com/2023/07/blog-post.html?m=1 📎