
قناة تعلیم العربية للناطقین بغیرھا
June 12, 2025 at 03:22 AM
حسن الظن لا يقتصر على الطيبين
كلٌّ يصبو إلى ما يُناسبه، وكلٌّ يميل إلى شكله وما يُناسبه في الإيمان والأخلاق، فعندما تكون نقيًا وقلبك طاهراً فلا يراه ولا يشعر به إلا من كان قلبه يشبه قلبك، والتَّشاكل يكون في الخير والشر، والصلاح والفساد، وأن الخيِّر من الناس يَحِنُّ إلى شكله، والشرير يميل إلى نظيره.
إن تعارف الأرواح يقع بحسب الطباع التي جُبلت عليها من خيرٍ وشرٍّ، فإذا اتَّفقت تعارفت، وإذا اختلفت تناكرت قال ﷺ: {الأرْواحُ جُنُودٌ مُجَنَّدَةٌ، فَما تَعارَفَ مِنْها ائْتَلَفَ وما تَناكَرَ مِنْها اخْتَلَفَ.} *اطمئن فلا يظن بك السوء إلا من كان سيئًا.*
*صلاة الفجر يرحمكم الله.*
*حسنِ ظن صرف نیک لوگوں تک محدود نہیں ہوتا۔*
ہر انسان اس کی طرف مائل ہوتا ہے جو اس کے مزاج، ایمان اور اخلاق سے میل کھاتا ہے۔ جب آپ کا دل صاف ہو، نیت پاک ہو، تو صرف وہی لوگ اسے محسوس کرتے ہیں جن کے دل بھی ویسے ہی پاک ہوں۔ نیکی و بدی، صلاح و فساد میں لوگ ایک جیسے کی طرف مائل ہوتے ہیں۔ اچھے لوگ نیک لوگوں سے اور بُرے لوگ بُروں سے تعلق رکھتے ہیں۔
روحوں کا آپس میں میل جول بھی فطرت کے مطابق ہوتا ہے؛ جو طبیعتیں ملتی ہیں وہ قریب آتی ہیں، اور جو مختلف ہوتی ہیں وہ دور ہو جاتی ہیں۔ رسول ﷺ نے فرمایا: *"روحیں لشکر ہیں، جو آپس میں پہچانتی ہیں وہ یکجا ہوتی ہیں، اور جو ناواقف ہوتی ہیں وہ جدا رہتی ہیں۔"*
لہٰذا مطمئن رہیں، آپ کے بارے میں بُرا گمان صرف وہی کرے گا جس کا دل بُرا ہو۔
*Good opinion is not limited to only good people.*
Everyone is drawn to what suits their nature—be it in faith or character. When your heart is pure, only those with similar purity will see and feel it. People tend to bond based on similarity in goodness or evil. The righteous are drawn to the righteous, and the wicked to the wicked.
The affinity of souls happens according to their innate nature; if they match, they connect, and if they differ, they repel. The Prophet ﷺ said: *"Souls are like gathered troops; those who recognize one another will unite, and those who do not will part."*
So be at peace—only those with corrupt hearts think evil of others.