
عصفورات بنات حبیبہؓ
June 8, 2025 at 01:51 PM
یہ قصائی نہیں بلکہ کسی دینی مدرسے کے طالب علم ہیں جہنوں نے عید کی خوشیاں والدین کے سنگ گزارنے کے بجائے اپنے مادرعلمی کے نام کردئے سال بھر اجھلا چمکدار لباس پہننے والے مہک والی خوشبوئیں لگانے والے طلباء کرام اس دن کھالیں جمع کرتے ہیں اور اپنی یہ حالت کردیتے ہیں
اس دور میں کھال کی قیمت ہی کیاہے لیکن پھر بھی یہ لوگ گلی گلی کوچہ کوچہ ٹوکری یا تھیلا لیکر حاضر ہوتے ہیں صرف اس لئے نہیں کہ ان کے مدرسوں کے خرچے چلیں بلکہ اس لئے بھی کہ آپ کہ قربانی کی کھال بھی کہیں غیرمستحق مصرف میں صرف نہ ہو
ان لوگوں کی قدر کیجئے انہی کی تگ ودو کی وجہ سے مدارس میں قال اللہ وقال الرسول کی صدائیں جاری وساری ہیں ,
قربانی کی کھالیں مدارس دینیہ کو دیں کیونکہ اس میں دگناثواب ہے صدقے کا ثواب اپنی جگہ اوپر سے اشاعت دین میں اعانت کا الگ سا مستقل ثواب ہے

❤️
👍
😢
😂
65