Etemad News
Etemad News
May 19, 2025 at 07:29 AM
*یمن کا بین گوریون ہوائی اڈے کے بارے میں ایئر لائن کمپنیوں کو انتباہ* یمن کے ایک اعلیٰ ذریعے نے، فلسطین کے مقبوضہ فضائی حدود میں صہیونی رژیم کے خلاف فضائی محاصرے کے معاملے پر زور دیتے ہوئے، ایئر لائن کمپنیوں کو بین گوریون ہوائی اڈے پر پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے بارے میں خبردار کیا ہے اور انہیں اپنا راستہ تبدیل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ صنعاء - غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے حوالے اعتماد نیوز کی رپورٹ کے مطابق، جبکہ یمن کی صہیونی رژیم کے خلاف غزہ کی حمایت اور اس رژیم کے جارحانہ اقدامات کے جواب میں کارروائیاں جاری ہیں، اور یمنیوں نے سمندری محاصرے کے علاوہ گزشتہ ہفتوں میں صہیونی دشمن کے خلاف جنگ میں فضائی محاصرے کو بھی شامل کر لیا ہے، کل رات ایک یمنی ذریعے نے ان ایئر لائن کمپنیوں کو خبردار کیا جو تل ابیب میں مقبوضہ رژیم کے بین گوریون ہوائی اڈے پر واپس جانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ یمن کے ایک اعلیٰ ذریعے نے المیادین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یمن مقبوضہ فلسطین کے اوپر "نو فلائی زون" نافذ کرتا رہے گا اور ان ایئر لائن کمپنیوں کو خبردار کرتا ہے جو بین گوریون ہوائی اڈے پر پروازیں دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ اس ذریعے نے زور دے کر کہا: "ہم ان ایئر لائن کمپنیوں کو خبردار کرتے ہیں جو بین گوریون ہوائی اڈے پر اپنی پروازیں دوبارہ شروع کرنا چاہتی ہیں اور انہیں مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اپنا راستہ تبدیل کریں اور یمنی فوج کے انتباہات کو غور سے سنیں۔" مذکورہ ذریعے نے واضح کیا کہ یمنی فوج نے نہ صرف بین گوریون ہوائی اڈے، بلکہ پورے مقبوضہ فلسطین کے فضائی حدود میں پروازوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ یمنی میزائلوں اور ڈرونز کا راستہ، جو بین گوریون ہوائی اڈے اور مقبوضہ فلسطین کے فضائی حدود کو نشانہ بنا رہے ہیں، مستحکم، طاقتور اور بڑھتا ہوا ہے۔ اس یمنی اعلیٰ ذریعے نے کہا کہ یمن کا صہیونی دشمن کے خلاف فضائی محاصرہ کوئی عارضی اقدام نہیں ہے، اور یمنی فوج اور عوام نفسیاتی جنگ یا دشمن کی دھمکیوں کی پرواہ نہیں کرتے۔ اسی تناظر میں، کل یمنی مسلح افواج نے مقبوضہ تل ابیب میں بین گوریون ہوائی اڈے کے خلاف دو کامیاب فوجی کارروائیوں کا اعلان کیا۔ ان میں سے ایک کارروائی ہفتے کی صبح "یافا" ڈرون کے ذریعے کی گئی، جبکہ دوسری کارروائی اتوار کی صبح "فلسطین 2" ہائپرسونک بیلسٹک میزائل اور "ذوالفقار" میزائل کے ذریعے انجام دی گئی۔ امریکہ اور یمن کے درمیان جنگ بندی کو 2 ہفتے سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے، اور جبکہ امریکی فوج نے یمن پر اپنے حملے بند کر دیے ہیں، اس ملک کے مسلح افواج نے صہیونی رژیم کے خلاف بحری محاصرہ اور جارحانہ کارروائیوں کو جاری رکھا ہوا ہے اور اس جنگ میں صہیونی ریژیم کے خلاف ہوائی محاصرہ بھی شامل کر دیا ہے۔ تل ابیب کا اللد ایئرپورٹ، جسے صہیونیست بن گوریون ایئرپورٹ کہتے ہیں اور جو تل ابیب میں قبضہ کاروں کا سب سے محفوظ اور حساس ترین اسٹریٹجک علاقہ ہے، گزشتہ چند ہفتوں میں یمنی میزائلوں کا آسان شکار بن چکا ہے۔ تل ابیب کے رہائشی دن رات الارم کی آواز سن کر پناہ گاہوں میں بھاگنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔ ہمیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ یمن کی تل ابیب کے خلاف کارروائیوں میں توسیع، صہیونی ریژیم کے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ فوجی حملوں میں شدت کے ساتھ ہم وقت ہوئی ہے۔ لہٰذا، یمنیوں کے حالیہ حملوں میں ایک مؤثر دھمکی آمیز پیغام پوشیدہ ہے تاکہ صہیونی ریژیم کو مزاحمتی محور کی صلاحیتوں کا ازسرنو جائزہ لینے پر مجبور کیا جا سکے۔ https://whatsapp.com/channel/0029VanFZjs2ER6hj6ghlA2S
Image from Etemad News: *یمن کا بین گوریون ہوائی اڈے کے بارے میں ایئر لائن کمپنیوں کو انتباہ* ...
❤️ 👍 9

Comments