دارالافتاء،دیوبند
June 8, 2025 at 12:35 PM
*شاہین گروپ کا "مدرسہ پلس" پروگرام دین کے لیے نقصان دہ* از: محمد اکرم خان قاسمی حمایت نگر قارئین گرامی: ملک میں ایک طرف مدارس اسلام دشمنوں کی ریشہ دوانیوں کا شکار ہے تو دوسری طرف پچھلے دو سال سے شاہین گروپ کی جانب سے "مدرسہ پلس" پروگرام کے ذریعہ ملک بھر سے ہزاروں طلباء مدارس کو عصری تعلیم سے جوڑنے اور ان کی تربیت کرنے کے نام پر حفاظ طلباء کو دین سے دور کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔ شاہین مدرسہ پلس کی ایک شاخ کو ہمیں بہت قریب سے دیکھنے کا موقع ملا۔اس تجربہ سے یہی کہا جاسکتا ہے کہ اس پروگرام کے ذریعے دینی علوم سیکھنے والے طلباء میں احساس کمتری پیدا کرنا اور حافظ طلباء کو خدمت دین سے دور کرکے کوئی اور راستہ دکھانے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ تیس/چالیس سال مدرسے میں خدمت کرنے والے معلم سے دوگنی تنخواہ شاہین کے ABCD پڑھانے والے ٹیچر کو دلوانے والے نظماء مدارس کی ترجیحات بھی سمجھ سے بالاتر ہیں۔ اقبالؒ نے کبھی کہا تھا ’’ یورپ کو دیکھنے کے بعد میری رائے بدل گئی ہے، اِن مدرسوں اور مکتبوں کو اسی حالت میں رہنے دو، مسلمانوں کے بچوں کو اِنہی مدارس میں پڑھنے دو، اگر یہ مْلا اور درویش نہ رہے، اگر مسلمان ان مدرسوں کے اثر سے محروم ہوگئے تو بالکل اسی طرح ہوگا جس طرح اندلس میں مسلمانوں کی 800 برس کی حکومت کے باوجود ہوا تھا۔ شاہین گروپ کے اس پروگرام کو لیکر بہت سے سوالات میرے ذہن میں ہیں۔ان میں کچھ سپرد قرطاس کررہا ہوں۔ ⚪پہلی بات تو یہ کہ اگر شاہیں گروپ کو مسلم بچوں کے عصری تعلیم سے متعلق دلچسپی ہے تو انہیں بہت سے مسلم بچے مل سکتے ہیں، مدارس کے حافظ طلباء ہی کی ضرورت کیوں ہے؟ اہل مدارس نے جن طلباء پر برسوں محنت کرکے اس قابل بنایا کہ وہ دین کی خدمت کر سکیں۔ اب یہاں سے انہیں اچک کر عصری تعلیم کی طرف لے جانا انہیں دین کی خدمت سے دور کرنا ہے۔جو دین کا ایک بہت بڑا خسارا ہے۔ ⚪دوسری بات یہ کہ اگر انہیں حافظ طلباء کی معاشی حالت مضبوط کرنا ہے تو اس کے لئے ضروری نہیں کہ انہیں عصری تعلیم دی جائے ڈاکٹر، انجینئر بنایا جائے اور ان کی معاشیات کو مضبوط کیا جائے۔معاشی حالات سدھارنے کے بہت سے اسباب بروئے کار لائے جاسکتے ہیں۔اور ہمارا ایمان ہے کہ ذریعۂ آمدنی تو اک سبب ہے (چاہے جو بھی ہو) مال تو اتنا ہی ملے گا جو قسمت میں لکھا ہوا ہے۔ ⚪ تیسری بات یہ ہے اس زمانے میں آئندہ نسلوں کے ایمان کی بقاء کے لیے بہت ضروری ہے کہ عصری اداروں میں پڑھنے والے مسلم طلباء کی اسلامی تربیت کی جائے اور انہیں عقائد اور دین کی بنیادی تعلیم دی جائے۔ شاہین گروپ کا مدرسہ پلس پروگرام تو اس کے بالکل برعکس ہے۔جس میں دین کے نقصان کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے ⚪ تربیت کے متعلق میں یہی سمجھتا ہوں کہ مدارس میں طلباء کی جس طرح اسلامی تربیت کی جاتی ہے شاید اس سے بہتر تربیت تو کسی اور ادارہ والے نہیں کر سکیں گے۔اور اگر کر بھی لیں تو قوم کے دیگر بچے بھی ہیں ان کے تربیت کی فکر شاہین گروپ کرلیں تو زیادہ بہتر ہے۔ ⚪حافظ طلباء کو ڈاکٹر ،و انجینئر بنوا کر یہ لوگ حفظ قرآن کی توہین کر رہے ہیں۔کیونکہ عام طور پر جو طالب علم حفظ قرآن کے بعد ڈاکٹر یا انجینئر بنے گا وہ اپنے نام کے آگے ڈاکٹر،انجینئر ہی لکھوائیگا۔حفظ قرآن کی ڈگری کو وہ کمتر سمجھے گااس طرح وہ حفظ قرآن کی توہین کا مرتکب ہوگا۔ ⚪ حافظ طلبا کے نام پر جو لوگ شاہین گروپ کو چندہ دے رہے ہیں۔ وہ یہ سمجھ کر دے رہے ہیں ہے کہ حافظ طلباء کی خدمت گویا دین کی خدمت ہے۔ لیکن انہیں یہ نہیں معلوم کہ وہ لوگ اپنا پیسہ لگا کر دین کی خدمت کرنے والوں کو دین کی خدمت سے دور کر رہے ہیں۔ اگر ان مخلصین کو اس کا انجام پتہ چل جائے تو شاید وہ اس کام کے لیے اپنا پیسہ نہ دیں۔ ہم کو لگتا ہے کہ شاہین گروپ الگ الگ مدرسوں میں اپنے سینٹرز قائم کرکے ان طلباء کی تعداد بتاکر دین کے نام پر معاونین کی توجہ حاصل کرنا چاہتا ہے حالانکہ ان طلباء کی رہائش اور کھانے کا خرچ اہل مدارس ہی کے ذمہ ہے۔ ⚪ طلباء مدارس کے لیے عصری تعلیم ضروری ہے۔ لیکن جو طریقہ شاہین گروپ اپنا رہا ہے وہ دینی علوم کی خدمت کے لیے نقصان دہ ہے۔اشاعت العلوم اکل کواں میں سنا کہ عصری علوم کا نصاب بنوایا گیا۔اور دارالعلوم دیوبند نے بھی عالمیت میں داخلے کے لئے دسویں کے سرٹیفکیٹ کو لازمی قرار دیا ہے۔ اس طرح کے کچھ اقدامات کیے جائیں کہ طلباء مدارس کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم دی جائے اس طرح کے وہ دین کی خدمت سے دور نہ ہوں تو ان کو سراہا جاسکتا ہے۔ نوٹ: شاہین گروپ کے ذمہ داران سے ہم ذاتی طور پر واقف نہیں ہیں اور نہ ان کے عصری تعلیم کے مشن سے ہمیں کچھ اختلاف ہے۔اور نہ ہمیں ان کے اخلاص میں کچھ شک ہے۔ہوسکتا ہیکہ وہ انجام سوچے بغیر یہ کام کررہے ہوں۔کیونکہ بعض اوقات مخلص دوست بھی نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔ لیکن مدرسہ پلس کی اسکیم سے ہمیں اختلاف ہے۔اور اس کے دور رس نقصانات ہم دیکھ رہے ہیں۔ *یہ مدرسہ ہے تیرا میکدہ نہیں ساقی* *یہاں کی خاک سے انسان بنائے جاتے ہیں*
Image from دارالافتاء،دیوبند: *شاہین گروپ کا "مدرسہ پلس" پروگرام دین کے لیے نقصان دہ* از: محمد اکرم ...
👍 🙏 9

Comments