
NJ News Official
June 11, 2025 at 07:14 PM
کار کا ٹائر برسٹ ہونے کے بعد ۔۔ موٹر وے پر پیش آنے والا وہ افسوس ناک حادثہ جس میں یونیورسٹی آف فیصل اباد کے وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد کمال کی صورت میں ملک کے علمی حلقوں کو ۔۔ ایک بہت بڑے شخص کو کھونا پڑا ۔۔۔
وہ لاہور سے فیصل اباد جا رہے تھے اور جوں ہی وہ پنڈی بھٹیاں کے قریب پہنچے ۔۔ گاڑی کا فرنٹ بایاں ٹائر برسٹ ہوگیا ۔۔ گاڑی کی سپیڈ اس وقت 110 کلو میٹر فی گھنٹہ کے قریب تھی ۔۔۔ اور ڈرائیور پیشہ ورانہ مہارتوں سے پوری طرح آشنا نہیں تھا۔
ٹائر برسٹ ہونے کے بعد گاڑی کا بائیں طرف کھچاؤ بہت زیادہ تھا اور ڈرائیور اس کھچاؤ کو روکنے میں ناکام رہا ۔۔۔ اور کار بائیں طرف سے فرسٹ لین میں جاتے ہوئے ایک ٹریلر کو سائیڈ سے ہٹ ہوئی۔ بائیں طرف بیٹھے ہوئے ڈاکٹر شاہد کمال شدید زخمی ہونے کے بعد جہان فانی سے کوچ کر گئے ....... ملک statistics پر اتھارٹی کی حیثیت رکھنے والے ایک کوہ گراں سے محروم ہوگیا!
کتنے ہی بڑے بڑے لوگ ہیں کہ جو ان ڈرائیورز کی غلطیوں کی بھینٹ چڑھے ہیں کہ جو نہیں جانتے کہ گاڑی کا ٹائر برسٹ ہونے کے بعد ایک ڈرائیور کا respond کیا ہونا چاہیے۔
ہمیں یہ میسج ان تمام ڈرائیورز تک پہنچانا ہے کہ جو ہمارے فیملی ڈرائیورز ہیں ۔۔ پبلک، پرائیویٹ سیکٹر کے اداروں میں ڈرائیونگ کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں یا پھر وہ ٹیکسی ڈرائیورز ہیں ۔۔ جن کو ہم وقتی سروسز کے لیے ہائر کرتے ہیں۔
گاڑی کا ٹائر برسٹ ہونے کے بعد ۔۔ بریک ہرگز اپلائی نہیں کرنی چاہیے۔ گاڑی کے کھچاؤ کو روکنا، آاپ کی اولین ترجیح ہوتی ہے۔ دونوں ہاتھوں کی گرفت سے ۔۔ سٹیرنگ کو مضبوطی سے سنبھالیں اور گاڑی کو اسی لین میں رکھنے کی بھرپور کوشش کریں جس لین میں گاڑی کا ٹائر برسٹ ہوا ہے۔
آپ دیکھیں گے کہ 10 سے 15 سیکنڈ میں گاڑی انتہائی کھچاؤ سے نکل آئے گی ۔۔ اور آپ مزید ایک بہت بڑے حادثے سے بچ جائیں گے۔یہ بات بھی ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ گاڑی کا ٹائر برسٹ ہونے کے بعد اگر آپ نے بریک اپلائی کی ۔۔۔ تو گاڑی کنٹرول لیس ہونے کے بعد الٹ جائے گی ۔۔ جس میں بچنے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں ۔۔
ٹائرز کے اندر ہوا کے دباؤ پہ کبھی بھی کمپرومائز نہ کریں۔ جب آپ موٹر وے پر ایک لمبا سفر کرتے ہیں، سفر کرنے شروع کرنے سے پہلے ہوا کا دباؤ چیک کرائیں اور ایک سو کلو میٹر کا سفر طے کرنے کے بعد پھر کسی ٹائر شاپ پہ رک کر ہوا کا دباؤ دوبارہ چیک کرائیں کیوں کہ مسلسل سفر سے ٹائرز میں ہوا کا دباؤ بڑھ جاتا ہے جو ٹائر پھٹنے جیسے حادثات کو جنم دیتا ہے ۔۔
ٹائر ہمیشہ بہترین کوالٹی کے استعمال کریں، گھسے ہوئے ٹائر، سمگل شدہ ٹائر، استعمال شدہ ٹائرز اور expired ٹائرز ہرگز استعمال نہ کریں، آپ کی جان بہت قیمتی ہے ۔۔
یہ بات کبھی نہ بھولیں کہ ٹائر برسٹ ہونے کے بعد آپ کی سب سے بڑی ذمہ داری گاڑی کے کھچاؤ کو روکنا ہے اور اس میں آپ سٹیرنگ کو مضبوطی سے grip کر کے اور اپنے اوسان بحال رکھ کر بڑی آسانی سے بڑے نقصان سے بچ سکتے ہیں ۔۔
*آئیے! اس پیغام کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ ٹائر برسٹ ہونے کے بعد ہونے والے قیمتی جانوں کے ضیاع کو روکا جا سکے۔*
https://whatsapp.com/channel/0029Vah5UFD6xCSQGfEIAy3P
😢
👍
9