
❤️مسلم امہ اور عصر حاضر❤️
June 12, 2025 at 12:59 PM
تحریکِ حم_اس – شعبہ اطلاعات
*فلسطین میں جاری نسل کشی – انسانیت کے خلاف ناقابلِ انکار جرم*
غزہ میں جاری صہیونی جارحیت نے مظلوموں کے جسم ہی نہیں، پوری انسانیت کی روح کو گھائل کر دیا ہے۔شہداء میں بچوں، خواتین اور بزرگوں کا تناسب 60فیصد سے تجاوز کر چکا ہے، جب کہ 42 ہزار سے زائد بچے یتیم ہو چکے ہیں، جن کے والدین میں سے کم از کم ایک کو صہیونی فوج نے قتل کر دیا۔
غزہ کی آبادی کا 47 فیصد سے زائد حصہ بچے ہیں یعنی ایک ملین سے زیادہ زندگیاں اور صہیونی افواج نے ان میں سے کسی کو بھی نہ بخشا۔ بچوں کو یا تو قتل کیا گیا، یا اپاہج بنایا گیا، یا اغوا کر لیا گیا، یا جبری ہجرت پر مجبور کیا گیا۔ اسپتالوں، طبی مراکز اور صحت کی بنیادی سہولتوں کو تباہ کر کے بچوں کو علاج، زندگی، تعلیم سب حق چھین لیے گئے۔
نسل کشی کی یہ کارروائی صرف بموں سے نہیں ہو رہی، بلکہ مکمل محاصرے کے ذریعے پوری آبادی کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔ اور یہ محاصرہ صرف مزاحمت کاروں کے خلاف نہیں یہ نوزائیدہ بچوں، بزرگوں، مریضوں، اور ہر اس معصوم انسان کے خلاف ہے جو دوا، پانی، بجلی اور روٹی کا محتاج ہے۔
المیہ اس وقت مکمل ہوتا ہے جب ان جرائم کی سچائی دنیا تک پہنچانے والے صحافیوں کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اب تک 226 صحافی شہید کیے جا چکے ہیں، صرف اس لیے کہ وہ سچ بول رہے تھے۔دراصل جو کچھ فلسطینیوں کے ساتھ ہو رہا ہے، وہ 1948 کی اقوامِ متحدہ کی نسل کشی کی روک تھام سے متعلق کنونشن کے آرٹیکل 2 کے مطابق کھلی جینوسائیڈ ہے قتل، جسمانی و نفسیاتی اذیت، زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محرومی، اور زندہ رہنے کے حق کی منظم خلاف ورزی یہ سب غزہ میں روز مرہ کا معمول بن چکا ہے۔
امریکی اسلحہ، جو ایک دن ہیروشیما اور ناگاساکی میں ایٹمی بم بن کر گرا، آج غزہ کے بچوں پر بارود بن کر برستا ہے۔ مگر فرق یہ ہے کہ یہاں استسلام (سرنڈر) کا لفظ لغت سے خارج ہو چکا ہے۔ غزہ کے عوام جو اس سرزمین کے اصل وارث ہیں مر جائیں گے مگر سر نہیں جھکائیں گے۔
آج غزہ کا دکھ لینن گراڈ کے محاصرے سے بھی آگے جا چکا ہے، اس کی استقامت نے اسٹالن گراڈ کی تاریخ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اور ان شاء اللہ، وہ دن دور نہیں جب غزہ کی یہ قربانیاں آزادی کے بیج بنیں گی اور پورے خطے سے صہیونی منصوبے کا صفایا ہو گا۔
"وَعْدَ اللَّهِ ۖ لَا يُخْلِفُ اللَّهُ وَعْدَهُ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ"
(اللہ کا وعدہ سچا ہے، مگر اکثر لوگ جانتے نہیں)
آج دنیا کے سامنے صرف دو راستے ہیں:
یا تو انسانیت، عدل اور حق کے ساتھ کھڑی ہو یا پھر تاریخ کی سب سے بڑی نسل کشی میں شریکِ جرم ٹھہرے۔
عزت الرشق
رکنِ سیاسی دفتر، سربراہ دفتر اطلاعات
تحریکِ حم_اس
12 جون 2025 – 16 ذوالحجہ 1446هـ