
🇵🇸 𓂆 مسلم فورم 𓂆 🇵🇸
May 25, 2025 at 07:15 PM
*جب حقیقت دیر سے آشکار ہو*
انسان کی زندگی ایک سفر ہے — فکری، روحانی اور اخلاقی ارتقاء کا سفر۔ یہ سفر اسی وقت کامیاب ہو سکتا ہے جب انسان اپنی منزل کو پہچانے، اور راہ کو اُس منزل کے مطابق چنے۔ مگر جب نگاہ میں دھند چھا جائے، اور دل پر خواہشات کی گرد بیٹھ جائے، تو راہیں خلط ملط ہو جاتی ہیں، سمتیں گم ہو جاتی ہیں، اور انسان گمان میں رہتا ہے کہ وہ حق کی طرف گامزن ہے، حالانکہ وہ سراسر فریب کا مسافر ہوتا ہے۔
میں نے اپنے مشاہدے اور تجربے سے یہ سیکھا ہے کہ حقیقت کا دیر سے ادراک انسان کی زندگی کا سب سے بڑا سانحہ ہوتا ہے۔ انسان جب سال ہا سال کسی غلط فکری یا عملی رخ پر لگا رہے، اور اُس کے یقین کا ستون اس قدر مستحکم ہو جائے کہ کسی اور سمت کا تصور بھی محال ہو، تو پھر جب اس پر اچانک حقیقت کا دروازہ کھلتا ہے، وہ اپنی زندگی کو برباد، اپنے وقت کو ضائع، اور اپنے سفر کو رائیگاں پاتا ہے۔
یہ ایسا لمحہ ہوتا ہے کہ دل کی گہرائیوں میں ایک کرب سا اتر جاتا ہے۔ انسان بے اختیار اپنے آپ سے کہتا ہے: "کاش مجھے پہلے سمجھ آتی، کاش میری آنکھ پہلے کھلتی، کاش میں اتنے برس دھوکے میں نہ رہتا!" اور یہ "کاش" ہی اُس کے لیے سب سے بڑی سزا بن جاتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اہلِ علم و بصیرت، اہلِ دل و نظر ہمیشہ دعا کرتے ہیں کہ
"اے اللہ! ہمیں وہ شعور عطا فرما جو حق کو حق اور باطل کو باطل پہچاننے کی صلاحیت رکھتا ہو۔
ہمیں نفس و شیطان کے فریب سے محفوظ رکھ،
اور ہمیں اُس وقت بیدار کر دے،
جب ابھی وقت باقی ہو،
راستہ کھلا ہو،
اور واپسی ممکن ہو۔"
اِس دعا میں ایک فقیرانہ التجا بھی ہے، اور ایک عارفانہ حکمت بھی — کیونکہ جو لوگ وقت پر جاگ جاتے ہیں، وہی اصل کامیاب ہیں۔ اور جو تاخیر سے بیدار ہوتے ہیں، اُن کے لیے آنکھ کھلنے کا لمحہ، آنکھ بند ہونے سے زیادہ اذیت ناک ہوتا ہے۔
پس، اہلِ دانش پر لازم ہے کہ وہ اپنے قدموں کی سمت دیکھتے رہیں، اپنے اعمال کا جائزہ لیتے رہیں، اور اپنے دل کی آواز کو سننے کی کوشش کرتے رہیں۔ کیونکہ حق کی صدا ہمیشہ موجود ہوتی ہے — بس دل کو سننے کا سلیقہ آنا چاہیے۔
𓂆 مسلم فورم 𓂆
https://whatsapp.com/channel/0029VadYVUE23n3hs4MgIh2H