🇵🇸  𓂆 مسلم فورم 𓂆  🇵🇸
🇵🇸 𓂆 مسلم فورم 𓂆 🇵🇸
June 4, 2025 at 02:47 PM
*امتِ مسلمہ کی امتیازی نظر* یہ انسان ہمیشہ سے کسی نہ کسی معیار کا اسیر رہا ہے۔ اس نے رشتوں کو بھی اپنے تنگ نظری اور محدود فہم کا پابند بنا رکھا تھا۔ کبھی حسب و نسب کی دیواروں میں قید ہو کر، کبھی مال و زر کی چمک میں کھو کر، اور کبھی جمال و ظاہریت کی پرستش میں مبتلا ہو کر اس نے نکاح جیسے مقدس رشتے کو ایک سماجی سودے میں بدل دیا۔ امام عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ، جو علم و عمل کا پیکر، اور سلفِ صالحین کے ترجمان تھے، انہوں نے امتوں کی ترجیحات کا خلاصہ صرف ایک جملے میں بیان فرما دیا: > "أهل الجاهلية يزوجون للحسب، واليهود للمال، والنصارى للجمال، وهذه الأمة للدين" (شذرات الذهب) یعنی زمانۂ جاہلیت میں لوگ حسب و نسب کو دیکھتے تھے، یہود کی نگاہیں مال و دولت پر ٹکتی تھیں، نصاریٰ ظاہری حسن کے گرویدہ تھے، لیکن یہ امت — محمد ﷺ کی امت — دین اور تقویٰ کو ترجیح دیتی ہے۔ یہی وہ روشنی ہے جو نبوت نے انسان کو عطا کی۔ یہی وہ میزان ہے جو قرآن نے تھمایا — "إن أكرمكم عند الله أتقاكم" (یقیناً اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو سب سے زیادہ متقی ہو) یہ امت، اگر اپنے منصب سے واقف ہو، تو وہ نکاح کے رشتے میں بھی تقویٰ، دین داری، حسنِ اخلاق، اور طہارتِ قلب کو ترجیح دیتی ہے۔ وہ جانتی ہے کہ حسن فانی ہے، مال زوال پذیر ہے، حسب و نسب قبر کے اندر کچھ نہ دے گا — لیکن دین وہ چراغ ہے جو گھر کو نورِ سکینہ سے بھر دیتا ہے۔ آج کا مسلمان اگر واقعی اپنی عظمتِ رفتہ کی بازیافت چاہتا ہے، تو اُسے دین کو معیار بنانا ہوگا — نہ صرف عبادات میں، بلکہ زندگی کے ہر مرحلے، ہر تعلق، ہر فیصلے میں۔ رشتہ وہی کامیاب ہے جس کی بنیاد ایمان کی زمین پر رکھی جائے، ورنہ چمکنے والی اینٹیں، جب باطن سے خالی ہوں، تو محل بھی مٹی ہو جاتے ہیں۔ 𓂆 مسلم فورم 𓂆 https://whatsapp.com/channel/0029VadYVUE23n3hs4MgIh2H
👍 🙏 2

Comments