🇵🇸  𓂆 مسلم فورم 𓂆  🇵🇸
🇵🇸 𓂆 مسلم فورم 𓂆 🇵🇸
June 10, 2025 at 07:02 AM
*ممتا کا جنازہ* دنیا کی سب سے مقدس اور پُرشفقت ہستی—ماں—جس کے قدموں تلے جنت ہونے کا وعدہ رب نے کیا، آج خود ہی سوالوں کے کٹہرے میں کھڑی ہے۔ وہ ممتا جس کی مثالیں دی جاتی تھیں، وہ آغوش جسے امن و راحت کی علامت سمجھا جاتا تھا، وہ قربانی جسے الوہیت سے جوڑ دیا گیا تھا—آج اسی ممتا کے ہاتھوں ایک معصوم کلی کی زندگی کا چراغ گل کر دیا گیا۔ یہ کوئی افسانہ نہیں، نہ کوئی گھڑی ہوئی کہانی ہے۔ یہ مرادوال، تحصیل ملکوال کا ایک سچا واقعہ ہے جہاں ایک ماں نے اپنی بیٹی کو اپنے ہی ہاتھوں موت کے حوالے کر دیا۔ ایک معصوم بچی، جس کے لبوں پر "امی" کی پکار ابھی تازہ تھی، آج مٹی تلے سو رہی ہے۔ اور اسے لحد میں اتارنے والی کوئی اور نہیں، خود اس کی ماں تھی۔ ایک لمحے کی ہوس، برسوں کی ممتا پر بھاری کہا جاتا ہے کہ کسی مرد نے دوسری شادی کے لیے شرط رکھی: "اس بچی کو ختم کر دو۔" اور ماں نے… ہاں، اسی ماں نے… اپنی ممتا کا گلا گھونٹ دیا۔ وہ راتیں یاد نہ آئیں جب بچی دودھ کے لیے تڑپتی تھی۔ وہ پہلی پکار "امی" بھی شاید بھول گئی۔ وہ ننھے ہاتھ جو انگلی تھامے زندگی سے لپٹے رہتے تھے، ان کی گرفت بھی کمزور پڑ گئی۔ صرف ایک لمحے کی خواہش نے برسوں کے رشتے، جذبے اور محبت کو خاک کر دیا۔ یہ صرف ایک قتل نہیں، ایک مکمل رشتے کا انہدام ہے یہ واقعہ صرف ایک جان کا قتل نہیں، بلکہ انسانیت، مامتا، اور معاشرتی اعتماد کا قتل ہے۔ یہ اس مقدس رشتے کے تابوت میں آخری کیل ہے جسے ہم سب نے سب سے بلند اور مقدس سمجھا۔ یہ ایک فرد کا جرم نہیں، یہ ہماری اجتماعی بےحسی، معاشرتی زوال، اور اخلاقی دیوالیہ پن کا ثبوت ہے۔ ماں، بازار کا سودا؟ یہ سوال صرف اس ایک ماں سے نہیں، ہم سب سے ہے: کیا ممتا بھی اب بازار کی جنس بن چکی ہے؟ کیا اب گودوں کی حرمت چند لمحوں کی عیاشی کے آگے بےوقعت ہو گئی ہے؟ کیا ہم اس سطح پر گر چکے ہیں کہ ایک بچی کی زندگی محض ایک رشتے کے تقاضے پر قربان کر دی جائے؟ یہ لمحہ سوچنے کا نہیں، جاگنے کا ہے ہمیں اب صرف غم منانے، اور کاندھے جھکا کر فاتحہ پڑھنے سے آگے بڑھنا ہو گا۔ اب ہمیں سماجی رویوں، قانونی نظام، اور اخلاقی تعلیمات پر سنجیدگی سے غور کرنا ہو گا۔ اگر آج ہم خاموش رہے، تو کل نہ جانے کتنی ممتائیں قاتل بننے پر مجبور ہوں گی، اور نہ جانے کتنے معصوم خواب ہمیشہ کے لیے دفن کر دیے جائیں گے۔ قلم کو تلوار بنانا ہو گا یہ وقت ہے کہ ہم اپنے قلم کو تلوار بنا دیں، اپنی زبان کو چراغ، اور اپنے ضمیر کو عدالت۔ ورنہ تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔ وہ ہمارے سکوت کو جرم اور بےحسی کو شرکتِ جرم کے مترادف لکھے گی۔ ممتا کا جنازہ صرف ایک بچی کا جنازہ نہیں۔ یہ پورے معاشرے کا نوحہ ہے۔ اب بھی وقت ہے—جاگو، بولو، لکھو، لڑو—ورنہ اگلا جنازہ شاید لفظوں کا ہو، احساس کا ہو، یا… تمہارے اپنے ضمیر کا۔ 𓂆 مسلم فورم 𓂆 https://whatsapp.com/channel/0029VadYVUE23n3hs4MgIh2H
Image from 🇵🇸  𓂆 مسلم فورم 𓂆  🇵🇸: *ممتا کا جنازہ*   دنیا کی سب سے مقدس اور پُرشفقت ہستی—ماں—جس کے قدموں ...
😢 👍 3

Comments