
Muhammad Ali Madani
May 20, 2025 at 01:10 PM
*حدود حرم کی تعیین* (دلچسپ معلومات)
*کعبۃ اللہ کے چاروں طرف ایک وسیع علاقے کو دین اسلام نے حرم قرار دیا ہے.* حرم کی اس حدود (باؤنڈری) میں شکار کرنا، جنگ وقتال کی اجازت نہیں۔ انسان وجانور سب کواس خطے میں امن حاصل ہے۔ یہاں اس پورے خطے میں *ایک نیکی کا ثواب ایک لاکھ نیکیوں کے برابر* ھے۔
*اس خطے کو حرمت حاصل ہونے کا سبب کیا ہے؟* اس بارے میں مختلف اقوال ہیں:
*ایک قول یہ ھے کہ* حضرت سیدنا آدم علیہ الصلوۃ والسلام کو جب زمین پر خلیفہ بنا سر زمین ہند میں اتار گیا، تو آپ علیہ السلام کو مکہ کی جناب سفر کرنے کا حکم ھوا. جب آپ ارضِ مکہ پہنچے تو اللہ عزوجل نے جنت سے آپ کی رہائش کے لئے ایک خیمہ اتارا، جو عین کعبہ کی جگہ نصب کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی اللہ تعالیٰ نے فرشتے بھیجے جنہوں نے چاروں طرف سے مکہ مکرمہ کو حفاظت کے طور پر گھیر لیا۔ تاکہ جنات و شیاطین جو اس وقت روئے زمین پر بسیرا کئے ھوئے تھے،ان سے حفاظت ھو. تو جن حدود تک فرشتوں نے مکہ مکرمہ کا احاطہ کیا، وہاں تک کے حصے کو اللہ تعالیٰ نے حرم بنا دیا.
*ایک قول یہ ہے کہ* تعمیر کعبہ کے وقت حجر اسود کو کعبہ کے قریب رکھا، تو حجر اسود سے چاروں طرف روشنی پھیلی ، جہاں تک حجر اسود کی روشنی پھیلی، اللہ تعالیٰ نے وہاں تک حرم قرار دیدیا.
اے اللہ! ہمیں بھی حرم کی حاضری بار بار نصیب فرما. آمین

❤️
👍
✨
🇸🇩
🌹
💐
💗
💞
🙃
🙏
32