"Bazm-e-Ishq Ahlbayt"
"Bazm-e-Ishq Ahlbayt"
June 12, 2025 at 01:55 PM
نہ دستار، نہ مصلّی، نہ درسگاہ کی سند... بس ایک دیوانہ، ایک مجذوب، جو دلوں پہ راج کر گیا۔ کل وہ رُوح رخصت ہو گئی جو نہ فلسفے میں آئی، نہ عقل کی گرفت میں سمائی۔ سائیں لیاقت حسینؒ… ظاہری آنکھوں نے اُسے مجنون کہا، شعور والوں نے اسے پاگل جانا، علم والوں نے چپ سی لبوں پر طاری کی، لیکن دل والے جانتے تھے، یہ بندہ کسی اور مٹی کا بنا تھا۔ وہ جو ہر ہنگامے میں خاموش تھا، وہ جو بھیڑ میں تنہا تھا، وہ جو خلق میں تھا مگر خلق سے الگ… دنیا کے میلوں میں موجود، مگر دنیا کی میلی آنکھ سے دُور۔ نہ کسی کو ستایا، نہ کسی سے کچھ چھینا، نہ وعظ کیا، نہ فتوے دیے، بس ایک خاموش سا نور تھا… جو جس کے قریب آیا، اُس کے دل کی کائی اتر گئی۔ عقل والے دل کو زخم دیتے ہیں اور دلیلوں میں الجھا کر حق چھپا لیتے ہیں۔ یہ سائیں تو بس محبت کی چادر اوڑھے بیٹھا تھا۔ نہ کچھ بننے کا دعویٰ، نہ کچھ ہونے کی طلب۔ جب پروٹوکول والوں کی گردنیں جھکی رہیں اور نام و نسب والے اُس کے قدموں کے طواف کرنے لگے تو ہمیں سمجھ آیا… یہ وہ ہے جسے اللہ نے اپنا بنایا، اور جسے اللہ چن لے… اُسے نہ ظاہری وقار کی ضرورت ہوتی ہے، نہ کسی مسند کی اجازت۔ مجھے سائیں کی خدمت کرنے والے بھی محبوب ہیں — وہ جو گمنام تھے، مگر قسمت والے، جو اس چراغ کے پاس بیٹھ کر اپنا اندھیرا جلاتے رہے۔ ان سے بہتر وہ نہیں جو عطر لگاتے ہیں، مگر زبانوں سے زہر ٹپکاتے ہیں، جو ریشمی جبے پہنتے ہیں، مگر دل میں نفرت کا زنگ رکھتے ہیں۔ سائیں لیاقتؒ، تمہاری زندگی جیسے ایک دھیمی سانس، ایک بےصدا آہٹ… اور تمہاری وفات… جیسے رات کے پچھلے پہر میں کوئی نوری پرندہ آسمان کی طرف اُڑ جائے… نہ ہنگامہ، نہ ماتم… بس خلوص کی خوشبو، اور یاد کی رم جھم۔ اے اللہ کے مجذوب بندے… تو گیا نہیں، تو ہماری آنکھوں سے اُوجھل ہوا ہے، لیکن دلوں میں اب بھی ویسے ہی روشن ہے جیسے مسجد کے محراب میں جلتا ایک خاموش چراغ۔ انا للہ و انا الیہ راجعون اللہ تعالی پنجتن پاک علیھم السلام کے صدقے درجات میں بلندیاں عطا فرمائے آمین یارب العالمین
Image from "Bazm-e-Ishq Ahlbayt": نہ دستار، نہ مصلّی، نہ درسگاہ کی سند... بس ایک دیوانہ، ایک مجذوب، جو د...

Comments