دین و دنیا چینل
June 6, 2025 at 07:28 AM
*📿تکبیراتِ تشریق کے چند اہم مسائل*
*مسئلہ نمبر01*
اللّٰهُ أَكْبَرُ اللّٰهُ أَكْبَرُ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَاللّٰهُ أَكْبَرُ اللّٰهُ أَكْبَرُ وَلِلّٰهِ الْحَمْدُ
یہ وہ کلمات ہیں جنہیں تکبیرات تشریق کہا جاتا ہے۔ جو کہ 9 ذوالحجہ نماز فجر سے لے کر 13 ذوالحجہ نماز عصر تک ہر فرض نماز کے بعد مردوں کے لیے قدرے بلند آواز سے جبکہ خواتین کے لیے آہستہ آواز سے ایک بار پڑھنا واجب ہے۔
*مسئلہ نمبر02*
تکبیر تشریق ایک مرتبہ پڑھنا واجب ہے بعض لوگ تین دفعہ پڑھنے کو ضروری سمجھتے ہیں جو غلط ہے۔
*مسئلہ نمبر03*
تکبیرات تشریق شہری، دیہاتی، مقیم، مسافر، مرد، عورت سب پر واجب ہیں۔
*مسئلہ نمبر04*
تکبیرات تشریق نو ذوالحج کی نماز فجر سے لے کر تیرہ ذوالحج کی عصر تک پڑھنا واجب ہے خواہ نماز با جماعت پڑھی جائے یا بغیر جماعت کے پڑھی جائے۔
*مسئلہ نمبر05*
اگر کسی کی باجماعت نماز رہ جائے یا جماعت سے کچھ رکعات رہ جائیں تو ان کے لیے بھی ضروری ہے کہ وہ نماز مکمل کرنے کے بعد بلند آواز سے تکبیرات کہیں۔ عموما لوگ اس میں جھجک کا مظاہرہ کرتے ہیں اور تکبیرات کو آہستہ پڑھتے ہیں یہ کوئی جھجک والی بات نہیں۔
*مسئلہ نمبر06*
کوئی تکبیرات کہنا بھول گیا تو اگر نماز کے منافی کوئی کام نہیں کیا تو یاد آنے پر
تکبیرات کہہ لینی چاہئیں اور اگر نماز کے منافی کوئی کام کر لیا مثلاً وضو توڑ دیا، باتیں کر لیں، مسجد سے نکل گیا، یا کسی کھلے میدان میں نماز پڑھی اور صفوں سے باہر نکل آیا تو تکبیرات فوت ہو گئیں، اب واجب ادا نہیں ہو گا، اس پر استغفار ضروری ہے۔
*مسئلہ نمبر07*
ایام تشریق کی کوئی فوت شدہ نماز اسی سال ایام تشریق میں قضاء کرے تو اس کے بعد بھی تکبیرات تشریق کہنا واجب ہے۔
*مسئلہ نمبر08*
اگر ایام تشریق سے پہلے کی کوئی نماز ایام تشریق میں قضا کرے یا ایام تشریق کی کوئی فوت شدہ نماز ایام تشریق کے بعد قضا کرے تو تکبیرات نہ کہے۔
*مسئلہ نمبر09*
نماز عید کے بعد بھی تکبیر تشریق کہنی چاہیے۔
*مسئلہ نمبر10*
نماز عید کے لیے عید گاہ یا جہاں نماز عید ادا کرنی ہے اس کی طرف جاتے ہوئے بلند آواز سے تکبیر کہنا مستحب ہے۔
*📚مستفاذ؛*
1. احناف میڈیا سروسز پوسٹ نمبر 2343
2. وعظ ونصیحت جلد پنجم 244-245