دین و دنیا چینل
June 9, 2025 at 01:59 AM
غزہ میں عیدِ قرباں! ایک بار پھر غزہ کے لیے خوشیوں کے بجائے آہوں، سسکیوں اور آنکھوں کے آنسو لے کر آئی۔ نہ مبارکبادوں کی گونج سنائی دی، نہ بچوں کی ہنسی، نہ بازاروں کی چہل پہل، نہ گلیوں میں وہ پرانی رونق۔ مساجد میں گونجنے والی تکبیریں اب دھماکوں کی گرج میں دب چکی ہیں، اور بازاروں کی جگہ اب صرف تباہ حال عمارتیں، ملبے کے ڈھیر اور زخمی دلوں کی چیخیں باقی ہیں۔ جہاں کبھی عید کے دن قربانی کے جانوروں کا خون خوشی کی علامت سمجھا جاتا تھا، وہاں اب انسانوں کا بہتا خون بے بسی اور مظلومیت کا نوحہ بن چکا ہے۔ شہداء کی مائیں اپنی بانہوں میں لاشیں لیے آسمان کی طرف ٹکٹکی باندھے دیکھتی ہیں، گویا ربِ کعبہ سے فریاد کر رہی ہوں: "اے پروردگار! ہمارے صبر کی بھی کوئی حد ہے..." دنیا جہاں عید کی خوشیاں منا رہی ہے، مبارکبادیں دے رہی ہے، تحفے بانٹ رہی ہے، وہیں غزہ پچھلے انیس ماہ سے مسلسل کفن اوڑھے ہوئے ہے۔ یہاں ہر دن ماتم کا دن ہے، ہر رات آہوں کی رات۔ ہزاروں شہداء، زخمی، لاپتہ افراد... اور ایک قوم جو اپنے بچوں کو دفنا کر بھی سربلند ہے، لیکن عید کا دن ان کے لیے ایک یتیم دن ہے، ایسا دن جو نہ مسکراہٹ لایا، نہ سکون، نہ کوئی امید۔ یہ عید غزہ کے لیے نہیں، یہ صرف ایک اور خالی دن ہے، جو اس کے زخموں میں ایک اور درد بھر گیا ہے۔ "یہ کیسی عید ہے؟ جہاں عطر کی خوشبو نہیں، بلکہ بارود کی بو ہے... جہاں قہقہوں کی جگہ چیخیں ہیں، اور نئے کپڑوں کی جگہ کفن..." اللّٰه غزہ کے مظلوموں کو صبر دے، اور ہمیں اُن کے ساتھ کھڑے ہونے کی توفیق۔ محمد احمد صارم #احوال_امت_مسلمہ #مظلوم_فلسطینی_مسلمان #عالمی_صہیونی_دہشتگرد #امت_مسلمہ_کا_قاتل _امریکہ_واسرائیل
😢 5

Comments