دور حاضر کے فتنے
May 21, 2025 at 08:57 AM
فلاں مغربی ملک نے اسرائیل کی مذمت کر دی ۔ تالیاں فلاں مغربی ملک کے فلاں سربراہ نے اسرائیل پر تنقید کر دی۔۔ ایک بار پھر تالیاں۔ اچھی بات ہے مگر صرف آپٹکس ہیں۔ پونے دو سال سے فلسطین میں انسانیت کچلی اور مسلی جا رہی ہے اور یہ اب آ کر تنقید فرما رہے ہیں۔ یہ صرف دکھاوا ہے۔ وائٹ مینز برڈن کا تماشا۔ اس کے سوا کچھ نہیں۔ یہ ممالک چاہیں تو ایک دن میں اسرائیلی جارحیت ختم ہو سکتی ہے۔ لیکن یہ نہی چاہیں گے۔ یہ عملی طور پر سہولت کار ہیں۔ زبانی جمع خرچ میں تھوڑا سا مذمت وغیرہ کر لیتے ہیں تا کہ مقامی دباؤ کو مینج کیا جا سکے۔ جو بڑھتا جا رہا ہے ۔ یہ واردات آج کی نہیں۔ دیر یاسین کے گاؤں میں جب مسلمانوں کے قتل عام کی ابتدا ہوئی، تب سے ہے۔ یہاں کے بچے کچھے چند بچوں کو جب جافا گیٹ پر لا کر چھوڑ دیا گیا تو ایک مسلمان خاتون انہیں ساتھ لے گئی تو وہاں اسی طرح ایک مغربی ادارے کی دو خواتین پہنچیں اور اس ظلم کی مذمت فرمائی۔ ہوا یہ کہ ان میں سے ایک امریکی خاتون کو ایک مسلْمان بچی نے دیکھا تو چیخ ماری کہ : یہ وہی ہے یہ وہی ہے۔ یہ کہہ کر بچی خوف کے عالم میں گری اور جاں بحق ہو گئی۔ سب نے کہا کہ امریکی اہلکار کی شکل دیکھ کر بچی کو غلط فہمی ہوئی کہ یہ وہی حملہ آور ہے حالانکہ یہ تو انسانی حقوق کی تنظیم کی عورت ہے۔ ایک تجزیہ کار نے البتہ برسوں بعد یہ لکھا کہ بچی ہی درست تھی اور جو وہ دیکھ رہی تھی وہ دنیا نہیں دیکھنا چاہتی تھی ۔ پرانا کھیل ہے : دن میں حقوق انسانیت، رات میں حملوں کی سہولت کاری۔ ّ نو آبادیاتی مسلمان تب بھی واہ واہ کرتے تھے ، اب بھی اس انسان دوستی پر واہ واہ کر رہے ہیں۔ اب بھی معاملہ وہی ہے۔ ان مذمتی سرکاری بیانات کے پیچھے کہانی وہی ہے کہ : یہ وہی ہے ، یہ وہی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آصف محمود

Comments