دور حاضر کے فتنے
May 23, 2025 at 03:39 AM
شام | دمشق ☝🏻 دمشق شہر شامی ریاست کے کرپٹ ترین شہروں میں سے ایک بن گیا تھا۔ بشار الاسد خاندان (سابق شامی صدر) کے دور میں وہاں کے لوگ بے حیائی، بے شرمی اور عریانی کے عادی ہو چکے تھے۔ نام نہاد مسلمان بھی اپنے لباس اور مغرب کی تقلید میں کافروں سے مختلف نہیں تھے۔ اسی طرح یہ لوگ 50 سال سے زیادہ حافظ الاسد اور بشار الاسد کی حکومت میں رہے اور اسلام کے نعروں کو بھول گئے یا یوں کہیں کہ بشار الاسد خاندان کی حکومت کے نافذ کردہ اسلام میں اصل اسلام کو بھول گئے۔ ادلب شہر کا بھی یہ حال تھا کہ مجاہدین نے ادلب کے لوگوں کو 10 سال (2015 سے 2025 تک) اس طرح سے تعلیم دی کہ ادلب کے لوگوں میں سے ایک بھی بالغ مسلمان عورت برہنہ لباس میں نہیں ہوگی۔ آج تمام مغربی ممالک حرکت میں آ رہے ہیں اور شام کی مجاہدین حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ لوگوں کو اسلام کی طرف نہ بلائیں اور خواتین کو حجاب نہ پہنائیں، یہاں تک کہ انہیں خانہ جنگی کی دھمکیوں سے بھی خبردار کیا جا رہا ہے، اور مجاہدین کے مخالفین کے حامی بن جائیں گے۔ اس معاشی دباؤ اور خانہ جنگی کی دھمکیوں کے باوجود مجاہدین نے کفار کی خواہشات کے خلاف کام کیا ہے اور عوام بالخصوص نیم برہنہ عورتوں کو جو فساد کے دروازے ہیں، مجاہدہ خواتین کے ذریعے اسلامی لباس پہننے کی دعوت دے رہے ہیں، جس طرح انہوں نے ادلب کی نیم برہنہ عورتوں کو سمجھایا تھا اور ان کی اصلاح کی تھی۔ بلاشبہ عورتوں کی اصلاح امت کی اصلاح کا سب سے بڑا عنصر ہے۔ جس دن سے کفار نے مسلمان عورتوں کے پردے اتار کر انہیں نیم برہنہ کر دیا، اس دن سے فساد کا دروازہ کھل گیا اور امت گمراہی کی دلدل میں دھنسنے لگی۔ اسی وجہ سے کفار سب مل کر کہتے ہیں کہ وہ عورتوں کے حقوق کی حفاظت کر رہے ہیں لیکن عورتوں کی کمزوری کا فائدہ اٹھا کر زمین پر فساد پھیلاتے ہیں۔ مجاہدین کے لیے دعا کریں کہ اللہ ان کو حق پر قائم کرے تاکہ امت اسلامیہ کی اصلاح ہو سکے۔

Comments