دور حاضر کے فتنے
June 11, 2025 at 01:46 PM
امریکی غلامی پر فخر؟ جب ایک فوج کا سپہ سالار دشمن قوتوں کی خوشنودی کو اپنی کامیابی کا پیمانہ بنائے، تو سمجھ لیجیے کہ وہ فوج اپنے اصل مقصد، یعنی ملت کی حفاظت اور دین کی سربلندی، کو فراموش کر چکی ہے۔ حال ہی میں ایک امریکی جنرل کی زبان سے پاکستانی حکام کی خدمات کی تعریف سن کر ایسا محسوس ہوا جیسے غلامی کو اعزاز سمجھا جا رہا ہے۔ انٹیلی جنس شیئرنگ کے ذریعے امریکہ کو کامیابیاں دلوانا، پھر اس پر فخر کرنا، گویا یہ امت مسلمہ پر احسان کیا گیا ہو! کیا یہ وہی فوج ہے جسے "اسلام کا قلعہ" کہا جاتا تھا؟ کیا یہی وہ سپاہ ہے جسے ہم نے اپنا محافظ سمجھا تھا؟ شرم کا مقام ہے کہ جن کے کاندھوں پر ملت کا بوجھ تھا، وہ مغرب کے مفادات کی خاطر اپنے ہی بھائیوں کے خلاف صف آراء رہے۔ افسوس ان لوگوں پر جو اب بھی ان کی حمایت میں زمین و آسمان کے قلابے ملاتے ہیں، جن کے لیے حب الوطنی کا مفہوم محض فوج کی مدح سرائی ہے، خواہ وہ کسی کی بھی غلامی کرے۔ اے دعویٰ کرنے والو! تم کس منہ سے کعبہ کا رخ کرو گے جب تمہارا فخر ان قوتوں سے جڑا ہو جو اسلام کے وجود ہی کے دشمن ہیں؟ غلامی پر ناز کرنے والے کبھی محمد ﷺ کے وفادار نہیں ہو سکتے۔ افسوس! جس دن سے اس ملک کی باگ ڈور انگریز کے وفاداروں کو سونپی گئی، اسی دن سے یہ ملک نظریاتی کمزوری، اخلاقی تنزلی اور غلامانہ ذہنیت کا شکار ہو گیا۔ آج بھی یہ سلسلہ جاری ہے، اور اس پر شرمندگی کے بجائے فخر کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ یاد رکھو، ملت اسلامیہ کو ایسے سپاہیوں کی ضرورت ہے جو اسلام کے پرچم تلے لڑیں، نہ کہ مغربی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے۔ محمد ﷺ کے غلام وہی بن سکتا ہے جو غیرت، خودداری اور دین سے وفاداری کا مظاہرہ کرے — نہ کہ وہ جو سامراجی آقاؤں کے قدموں میں فخر سے جھکا ہو.
❤️ 👍 🙏 3

Comments