فیضان اعلیٰ حضرت، ردِّ وہابیہ، دیابنہ، اردو، عربی تحریر ✍
فیضان اعلیٰ حضرت، ردِّ وہابیہ، دیابنہ، اردو، عربی تحریر ✍
May 28, 2025 at 09:31 AM
⚖️ وضاحت: ⚖️ شرکت کی قربانی میں گوشت کی تقسیم کا شرعی حکم: 👇 اگر کئی افراد نے مل کر گائے یا کسی بڑے جانور کی شریک ہو کر قربانی کی ہو، تو شرعاً لازم ہے کہ قربانی کے گوشت کو باقاعدہ تول کر (وزن کر کے) برابر حصوں میں تقسیم کیا جائے۔ ❌ اندازے گوشت تقسیم کرنا ناجائز ہے، کیونکہ: کسی شریک کو زیادہ اور کسی کو کم ملنے کا خدشہ ہے۔ شریعت نے شرکت کے معاملات میں برابر تقسیم کو ضروری قرار دیا ہے۔ 📌 بعض لوگ کہتے ہیں کہ:👇 "اگر کسی کو زیادہ مل گیا تو ہم معاف کر دیں گے، یا ہر شریک دوسرے کو معاف کر دے گا۔" یہ کہنا بھی درست نہیں کیونکہ:👇 عدمِ جواز (ناجائز ہونا) حقِ شرع ہے ۔ ⚠️یعنی یعنی یہاں معاملہ شرعی حق کا ہے، اور شرعی حقوق کو محض اپنی طرف سے معاف کرنا کافی نہیں ہوتا۔ 🔴 لہٰذا اگر وزن کے بغیر گوشت بانٹا گیا، اور کسی کو کم یا زیادہ ملا، تو یہ ناجائز و گناہ ہو گا۔ ماخذ:📗 بہارِ شریعت، جلد 3، صفحہ 335، 336
❤️ 👌 👍 3

Comments