
فیضان اعلیٰ حضرت، ردِّ وہابیہ، دیابنہ، اردو، عربی تحریر ✍
June 9, 2025 at 10:14 AM
حجۃ الاسلام امام ابو حامد محمد غزالی علیہ الرحمہ نے فرمایا: 👇
من زوج ابنته ظالما أو فاسقا أو مبتدعا أو شارب خمر فقد جني على دينه وتعرض لسخط الله لما قطع من الرحم وسوء الاختيار.
"جس شخص نے اپنی بیٹی کا نکاح کسی ظالم، فاسق، بدعتی یا شراب پینے والے سے کر دیا، تو اس نے اپنے دین پر ظلم کیا، اللہ کے غضب کو دعوت دی، رشتہ داری کاٹ دی اور بہت برا انتخاب کیا۔"
احیاء علوم الدین، جلد2، ص41، دارالمعرفۃ، بیروت
💠 نصیحت:
نکاح صرف دو افراد کا باہمی رشتہ نہیں، بلکہ دو خاندانوں کی بنیاد اور نسلوں کی تربیت کا ذریعہ ہے۔
اگر اس معاملے میں محض مال، حسب، جمال یا دنیاوی فوائد کو دیکھ کر ظالم، فاسق، بدعتی یا گناہگار شخص کو داماد بنا لیا جائے، تو یہ:
دین کے ساتھ خیانت ہے،
اللہ کے غضب کو دعوت دینے والا عمل ہے،
رشتہ داری کی بے حرمتی اور
بےحد بدترین انتخاب ہے۔
🔸 اپنے دین، اپنی بیٹی، اور آنے والی نسلوں کے حق میں بہتر فیصلہ وہی ہے جو تقویٰ، دیانت، عقیدۂ صحیحہ اور سنت کی بنیاد پر کیا جائے۔
🌹 یاد رکھیں:
نکاح صرف دو دلوں کا نہیں، دو روحوں کا ایسا بندھن ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی رضا سب سے مقدم ہونی چاہیے۔
💯💯🌹🌹💖💖
❤️
👍
💯
😂
18