سرِ بندگی
سرِ بندگی
May 17, 2025 at 09:22 AM
*میاں بیوی کے اختلافات کے اولاد پر برے اثرات* خاندان ایک ایسا ادارہ ہے جس کی بنیاد محبت، اعتماد، قربانی اور ہم آہنگی پر رکھی جاتی ہے۔ میاں بیوی اس ادارے کے بنیادی ستون ہیں، اور ان کے درمیان تعلق کا معیار پورے خاندان، خصوصاً اولاد کی تربیت پر براہِ راست اثر انداز ہوتا ہے۔ زندگی میں اختلافِ رائے ایک فطری امر ہے، مگر اس اختلاف کو کس طرح سنبھالا جائے، یہی اصل دانشمندی ہے۔ جب میاں بیوی اپنے اختلافات کو اولاد کے سامنے لاتے ہیں، تو درج ذیل منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں 1. اولاد میں احساسِ عدم تحفظ: جب بچے ماں باپ کو آپس میں جھگڑتے یا ایک دوسرے پر تنقید کرتے دیکھتے ہیں، تو ان کے دل میں یہ خوف بیٹھ جاتا ہے کہ کہیں والدین الگ نہ ہو جائیں۔ *یہ احساس ان کی ذہنی و جذباتی نشوونما کو متاثر کرتا ہے* اور وہ خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے۔ 2. *والدین کی عزت میں کمی*: اگر والدین ایک دوسرے کی برائیاں بچوں کے سامنے کریں تو: بچے الجھن کا شکار ہو جاتے ہیں وہ نہ ماں کو صحیح سمجھ پاتے ہیں نہ باپ کو نتیجتاً، ان کے دل میں عزت اور اعتماد کم ہو جاتا ہے 3. *تربیت میں خلل* *بچے جو دیکھتے ہیں، وہی سیکھتے ہیں* اگر روزمرہ کے ماحول میں: طعنہ زنی غصہ بدتمیزی عام ہو جائے، تو بچوں کی شخصیت میں بھی یہی رویے پروان چڑھنے لگتے ہیں۔ 4. *ذہنی دباؤ اور تعلیم پر اثر*: گھریلو جھگڑے بچوں کے دماغی سکون کو تباہ کر دیتے ہیں وہ نہ تعلیم پر توجہ دے پاتے ہیں، نہ اپنی خود اعتمادی قائم رکھ پاتے ہیں نتیجتاً، وہ گم سم ، ضدی یا گھمبیر مزاج کے ہو جاتے ہیں *کیا کرنا چاہیے؟* اختلافات کو تنہائی میں بیٹھ کر محبت، حکمت اور افہام و تفہیم سے حل کریں اولاد کے سامنے بردباری اور صبر کا مظاہرہ کریں ایک دوسرے کی عزت کریں تاکہ بچے بھی ادب و اخلاق سیکھیں اختلافات کو وقتی سمجھ کر درگزر کرنا سیکھیں انا کو چھوڑ کر خاندان کی سالمیت کو ترجیح دیں یاد رکھیں *اولاد وہ آئینہ ہے جس میں والدین کی تربیت اور کردار صاف جھلکتا ہے* اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد نیک، باشعور اور خوشحال بنے، تو ہمیں اپنی گھریلو زندگی کو مثالی بنانا ہوگا۔ اختلافات کو چپکے سے سلجھانا اور بچوں کے سامنے خوشگوار ماحول فراہم کرنا ہی ایک بہترین والدین کی پہچان ہے

Comments