
𝙐𝙧𝙙𝙪 𝘿𝙪𝙣𝙮𝙖
May 19, 2025 at 07:47 AM
جنہیں زندگی نے ادب نہ سکھایا، وہ دوسروں کی خوشیوں سے جلتے ہیں۔ حسد، بغض اور ذہنی اذیت بانٹنا ان کی تربیت کا نتیجہ نہیں، بلکہ اس کی شدید کمی کا ثبوت ہے۔
ایسے لوگ جو دوسروں کے سکون، خوشی یا کامیابی سے جلتے ہیں، درحقیقت "عدمِ تربیت" کے مارے ہوئے ہوتے ہیں۔ ان کی شخصی نشوونما میں محبت، صبر، اور برداشت جیسے عناصر شامل نہیں ہوتے۔ یہ کچھ اہم پہلو ہیں جو ایسے رویوں کی بنیاد بنتے ہیں:
1. اخلاقی تربیت کا فقدان:
اگر کسی انسان کو بچپن سے ہی صبر، خوشی بانٹنے، اور دوسروں کی کامیابی پر خوش ہونے کی تعلیم نہ دی جائے تو وہ حسد، بغض اور منفی رویے اپنا لیتا ہے۔
2. مثبت رول ماڈلز کی کمی:
ایسے افراد اکثر ایسے ماحول میں پلتے ہیں جہاں بڑے بھی دوسروں کی برائیاں کرتے ہیں، یا حسد کا اظہار کرتے ہیں۔ وہی انداز بچے اپنا لیتے ہیں۔
3. ذہنی و روحانی تربیت کی غیر موجودگی:
صرف دنیاوی تعلیم کافی نہیں ہوتی، انسان کی روحانی اور جذباتی تربیت بھی ضروری ہے تاکہ وہ دوسروں کے جذبات کو سمجھ سکے۔
4. خود احتسابی کی عادت نہ ہونا:
جو لوگ اپنی غلطیوں کو نہیں پہچانتے، وہ دوسروں کی کامیابیوں کو الزام اور حسد کی نظر سے دیکھتے ہیں۔

👍
2