PSX News Updates
PSX News Updates
May 31, 2025 at 12:11 PM
حکومت پاکستان سابقہ فاٹا (قبائلی علاقہ جات) سے ٹیکس چھوٹ ختم کرنے پر غور کر رہی ہے تاکہ اگلے مالی سال میں 45 ارب ر وپے سے زائد آمدنی حاصل کی جا سکے۔ خبر کے اہم نکات: ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز: سابقہ فاٹا اور پاٹا (پاٹا = پسماندہ علاقے) میں تیار ہونے والی اشیاء پر سیلز ٹیکس کی موجودہ چھوٹ کو ختم کرنے کا فیصلہ زیر غور ہے۔ متوقع ٹیکس شرح: 18 فیصد سیلز ٹیکس نافذ کیا جا سکتا ہے، جو نہ صرف اشیاء بلکہ ان علاقوں کو فراہم کی جانے والی بجلی پر بھی لاگو ہوگا۔ آمدنی کا ہدف: اس پالیسی اقدام سے حکومت کو 45 ارب روپے سے زائد کی آمدنی حاصل ہونے کی توقع ہے۔ پس منظر: سابقہ فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کے بعد کئی سالوں سے ٹیکس میں چھوٹ دی گئی تھی، جسے اب ختم کرنے کی تیاری ہو رہی ہے۔ ایف بی آر کا کردار: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) درآمدات پر ود ہولڈنگ ٹیکس اور دیگر طریقوں سے ریونیو اکٹھا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ ممکنہ اثرات: مقامی صنعت پر دباؤ: ٹیکس لگنے سے مقامی صنعتیں، جو پہلے بغیر ٹیکس کے کام کر رہی تھیں، اخراجات کے دباؤ کا شکار ہو سکتی ہیں۔ قیمتوں میں اضافہ: اشیاء پر ٹیکس لگنے سے قیمتیں بڑھنے کا خدشہ ہے، جس سے عوام پر مہنگائی کا بوجھ پڑ سکتا ہے۔ سیاسی و سماجی ردعمل: سابقہ فاٹا کے عوام اور کاروباری طبقہ اس فیصلے کے خلاف احتجاج یا مزاحمت کر سکتا ہے، کیونکہ انہیں طویل عرصے تک چھوٹ دی گئی تھی۔

Comments