
Muhammad Mazhar Hussain Official
June 11, 2025 at 04:33 PM
*باپ اور بیٹے کی دلچسپ حکایت*
ایک عمر رسیدہ بزرگ تھے۔ ان کا بیٹا فلسفہ میں پی ایچ ڈی کر چکا تھا۔
ایک دن دونوں باپ بیٹا کھانے کی میز پر بیٹھے ہوئے تھے۔
باپ نے بیٹے سے پوچھا: “بیٹا، تم کس چیز کے ڈاکٹر ہو؟ کیا تم لوگوں کا علاج کرتے ہو؟”
بیٹے نے جواب دیا: “نہیں ابا جان، میں فلسفے کا ڈاکٹر ہوں۔”
باپ نے حیران ہو کر پوچھا: “فلسفہ ہوتا کیا ہے؟”
بیٹے نے کہا: “ابا جان! آپ کے سامنے یہ چاولوں کی پلیٹ ہے اور اس پر ایک مرغی رکھی ہوئی ہے۔ کیا یہ بات درست ہے؟”
باپ نے کہا: “جی ہاں، بالکل درست ہے۔”
بیٹا بولا: “تو اب میں فلسفے کے علم سے آپ کو قائل کر سکتا ہوں کہ چاولوں پر ایک نہیں بلکہ دو مرغیاں رکھی ہوئی ہیں!”
باپ نے سادگی سے کہا: “ما شاء اللہ بیٹا، میں تو ابھی سے قائل ہو گیا ہوں!”
(پھر فوراً ہاتھ بڑھایا، وہ اکلوتی مرغی اٹھائی اور اپنے سامنے رکھ لی)
پھر بیٹے سے کہا:
“چلو ٹھیک ہے، یہ مرغی تو میں کھا لیتا ہوں…
تم اپنی فلسفی والی دوسری مرغی تلاش کرو — اور فلسفہ تمہیں کام آئے! 🙂”
*📌پیغام حکایت:*
علم جب عمل سے خالی ہو جائے، تو محض الفاظ کا کھیل بن کر رہ جاتا ہے۔
دانائی صرف باتوں میں نہیں، وقت پر عمل کرنے میں بھی ہے۔
سیکھئے، مگر سادگی اور عقل کے ساتھ!
*✍🏻:مظہر قادری*
مزید ایسی تحاریر کے لیے ہمارے اس چینل کو فالو کریں۔
❤️
👍
😂
❤
😮
🇵🇸
💙
🙏
🫶
♥
163