Muhammad Mazhar Hussain Official WhatsApp Channel

Muhammad Mazhar Hussain Official

31.4K subscribers

Verified Channel

About Muhammad Mazhar Hussain Official

*DM here👇🏻* https://www.instagram.com/mazharattari4141263?igsh=Y3dlczFsaWR6ZDY5&utm_source=qr Allah Prophet Quran Hadith Muslim Dawateislami Global Latest Updates Official Madani Channel Live TV Aala Hazrat Imam Ahmad Raza Khan Maulana ilyas Qadri Ubaid Raza Haji Imran Abdul Habib Shahid Soban Fuzail Attari Science Technology Tech Online Darul Ifta AhleSumnat Mufti Qasim Ali Asghar Shafiq Hassan Kafeel Irfan USA UK UAE English Australia Africa Maktaba Tul Madinah Baghdad Raza Asad Naat Production Studio Islamic Status Reels Short Clips Dar-ul-Madinah International School System FGRF -Faizan Global Relief Alkhidmat Foundation Rehabilitation Center Muhammad Ajmal Raza Qadri Zehni Azmaish Quiz 6 Questions And Answers Learn With Knowledge Research Writer Jamat Deen Sad Emotional Story Stories Poetry Stickers Links Vlog Haji Umrah Social Media Internet 4G 5G Google ChatGPT DeepSeek Facebook WhatsApp Business Instagram Telegram Twitter X YouTube Tik Tok Reddit Snapchat Trending Digital Services Blood Donation PDF Book Audio Video Bayan Hospital Welfare Academy Coaching Course Dars Nizami Magazine Daily Weekly Monthly Education Math Urdu Library Tabligh Youth IT Leadership Tariq Jameel Mufti Tariq Masood Dr Israr Ahmad Culture Spirituality Motivational Birthday Milad un Nabi Rabi ul Awwal Ramadan Best Food Jummah Mubarak Jamia Islamia University College Nadra Helpline Police Karachi Sindh Islamabad Quetta Lahore Multan Punjab Khyber Kashmir Balochistan Ghulam Rasool Cartoon Funny Comedy Kids Land Love Quotes Poems EA Sports Geo GNN ARY Today News 18 Job TRT BBC India Bangladesh Pakistan Chaina Mosque Masjid Navy 14 August History Sufi Health Zong Ufone Jazz Telenor Onic PTCL Fiber Free Internet PTA iPhone Samsung Shipping Traveling PSL IPL Cricket Babar Azam Zeeshan Football Club Student Network Memes Pic Picture Photo Gallery Arabic Qurbani Eid ul Adha Azha et i j u e Eld-e-Qurban Bakra Eid Eid-ul-Fitr Eid-e-Saeed Celebration Save Family Community Web Series Namaz Salah Prayer Times ENDING

Similar Channels

Swipe to see more

Posts

Muhammad Mazhar Hussain Official
Muhammad Mazhar Hussain Official
6/16/2025, 6:34:26 AM

*الحبُّ لايمكنُ شرَاؤهُ الَا بالحُب.* محبت صرف محبت سے ہی خریدی جا سکتی ہے (کسی اور چیز سے نہیں)۔ *✍🏻:مظہر قادری*

Post image
❤️ 👍 😢 🤍 ❤‍🩹 🇳🇵 🌹 😂 139
Image
Muhammad Mazhar Hussain Official
Muhammad Mazhar Hussain Official
6/15/2025, 2:38:42 PM

*چپراسی عورت کا گھر* ایک معلمہ نے ایک واقعہ بیان کیا جو بیس سال سے بھی پرانا ہے۔ وہ اسکول کے کینٹین (مقصف) کی نگران تھیں روزانہ وقفے کے بعد وہ بیٹھ کر ریالوں میں جمع شدہ رقم گنتی تھیں، کیونکہ بچیاں ابتدائی کلاسز کی تھیں اور زیادہ تر ریالوں میں ہی خریداری ہوتی تھی۔ ان کے ساتھ ایک فراشہ (چپراسی) خاتون مدد کرتی تھیں ایک بے سہارا، بیوہ، یتیم بچوں کی ماں۔ معلمہ کہتی ہیں: ایک دن میں مزاحاً فراشہ سے کہنے لگی: ذرا سوچو، اگر یہ سارے ریال پانچ پانچ سو کے نوٹ بن جائیں!” فراشہ بولی: “اللہ اکبر” میں نے کہا: “سوچو اگر یہ سب تمہارے ہو جائیں؟” بولی: “یا اللہ! اپنے فضل سے عطا فرما دے” میں نے پوچھا: “پھر کیا کرو گی اتنے پیسوں کا، اُمِّ فلان؟” کہنے لگی: ایک گھر خریدوں گی، جہاں میں اور میرے یتیم بچے سکون سے رہ سکیں، اور کرائے کے جھنجھٹ سے نجات مل جائے” معلمہ کہتی ہیں: میں ہنس پڑی اور بولی: “ارے امِ فلان! آج کل تو اچھے خاصے کماؤ لوگ بھی گھر نہیں خرید سکتے، تم کہاں سے لوگي؟” اس پر فراشہ نے میری طرف پُر اعتماد نظر سے دیکھا اور کہا: “میں نے تم سے نہیں مانگا، ابلا فلانہ! میں نے اس رب سے مانگا ہے جس نے سات آسمانوں کو بلند کیا ہے، میں لاجواب ہو گئی دن بھر گزر گیا۔ شام کو میں اپنی بیٹیوں کو لے کر امی کے گھر چلی گئی۔ امی کسی کال میں مصروف تھیں، بار بار فون اٹھا رہی تھیں۔ میں نے پوچھا: “امی! خیریت؟” کہنے لگیں: “ایک قریبی رشتہ دار خاتون، جنہیں طلاق ہو گئی تھی، ان کے لیے سب نے مل کر پیسے جمع کیے تاکہ ان کے لیے گھر خریدیں۔ اب جب گھر خرید لیا گیا تو وہ خاتون بتا رہی ہیں کہ وہ شوہر سے صلح کر کے واپس اپنے گھر چلی گئی ہیں۔ اب یہ فیصلہ کرنا ہے کہ اتنے پیسوں کا کیا کیا جائے۔سب کہہ رہے ہیں کہ یہ اللہ کی راہ میں دیا گیا تھا، واپس نہیں لینا، کسی اور نیکی کے کام میں لگا دو۔” معلمہ کہتی ہیں: مجھے بے اختیار اسکول کی وہ فراشہ یاد آ گئی، میں نے فوراً امی کو ان کے حالات بتائے امی نے پھر سب سے مشورہ کیا، اور سب نے اتفاق کیا کہ یہ پیسہ اسی بیوہ، مسکین، نیک دل فراشہ کو دیا جائے۔ معلمہ کہتی ہیں: “سبحان اللہ!صبح میں جس پر ہنس رہی تھی، شام کو میں خود اسے لے جا رہی تھی کہ وہ رئیل اسٹیٹ آفس جائے،معاہدہ کرے، اور اپنے خوابوں کا گھر حاصل کرے! یہ واقعہ مجھے اللہ پر یقین اور حسنِ ظن کا عظیم درس دے گیا۔اللہ تعالیٰ واقعی وہی ہے جو ایسی تدبیریں کرتا ہے، جو انسان سوچ بھی نہیں سکتا۔ 📖 قرآن میں ارشاد ہے: “ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ” (مجھ سے دعا مانگو، میں قبول کروں گا) تو آئیے! اللہ سے مانگنا سیکھیں، مانگتے وقت یقین رکھیں، اور اس کی رحمت سے کبھی مایوس نہ ہوں۔ *✍🏻:مظہر قادری* اس تحریر کو شیئر کریں اور مزید ایسی تحاریر کے لیے ہمارے چینل کو فالو کریں۔

❤️ 👍 🤲 😢 😂 🫀 💯 😭 285
Muhammad Mazhar Hussain Official
Muhammad Mazhar Hussain Official
6/18/2025, 1:12:56 PM

*نیک غلام* ایک شخص کہتاہے کہ: میں غلام خریدنے کے لیے بازارِ غلاماں گیا تاکہ اپنے لیے ایک ایسا غلام خریدوں جو میری خدمت کرے۔ وہاں ایک شخص کو دیکھا جو ایک غلام بیچ رہا تھا اور آواز لگا رہا تھا: ‘کون خریدے گا یہ غلام اس کے عیب کے ساتھ؟’ میں نے اس سے پوچھا: ‘اے میرے آقا! اس غلام میں کیا عیب ہے؟’ اس نے کہا: ‘غلام سے خود پوچھ لو’ میں نے غلام سے پوچھا تو اس نے جواب دیا: ‘میرے عیب بہت زیادہ ہیں، مجھے معلوم نہیں لوگوں نے مجھے کس عیب کی وجہ سے مشہور کر رکھا ہے۔’ میں پھر مالک کے پاس آیا اور کہا: ‘اللہ تم پر رحم کرے، ذرا بتاؤ تو سہی اس غلام کا عیب کیا ہے؟’ مالک نے کہا: ‘یہ عقل میں کچھ کمزور ہے، اور کبھی کبھار اسے مرگی کا دورہ پڑتا ہے۔’ میں نے غلام سے پوچھا: ‘کیا یہ دورہ تمہیں روز آتا ہے یا ہر ہفتے؟’ غلام نے “انا للہ و انا الیہ راجعون” پڑھا اور رونے لگا، پھر کہا اے میرے آقا! جب محبت کی بیماری دل پر قابض ہو جائے تو وہ پورے بدن میں سرایت کر جاتی ہے، اور جب وہ تمام جسم پر چھا جائے تو محبوب کی یاد سے عقل حیران ہو جاتی ہے، دل استغراق میں ڈوب جاتا ہے، اور جسم پر سکون طاری ہو جاتا ہے۔ یہ حالت دیکھنے والوں کو پاگل پن یا جنون محسوس ہوتی ہے۔ تاجر کہتا ہے: میں سمجھ گیا کہ یہ غلام اللہ کے نیک بندوں میں سے ہے۔ میں نے اس کے مالک سے کہا: ‘اس غلام کی قیمت کتنی ہے؟’ اس نے کہا:سو درہم۔ میں نے کہا: میں تمہیں سو کے ساتھ بیس درہم اور دوں گا۔ پھر میں اسے اپنے گھر لے آیا۔ وہ دن کو روزے رکھتا، رات کو قیام کرتا، اور ایک لمحے کے لیے بھی اللہ کی عبادت اور قرآن کی تلاوت سے غافل نہ ہوتا۔ ایک رات میں اس کے کمرے میں گیا تو دیکھا وہ نماز پڑھ رہا ہے اور رو رہا ہے۔ سجدے میں تھا اور اپنے رب سے مناجات کر رہا تھا۔ میں نے اس کی دعا کے کچھ الفاظ یاد کر لیے: “اے میرے رب! بادشاہوں نے اپنے دروازے بند کر لیے، اور تیرا دروازہ سائلوں کے لیے کھلا ہے۔ اے اللہ! ستارے غروب ہو چکے، آنکھیں سو چکی ہیں، اور تو زندہ و قائم ہے، تجھے نہ اونگھ آتی ہے نہ نیند۔ اے اللہ! بستریں بچھ گئیں، ہر محبوب اپنے محبوب کے ساتھ ہے، اور تو ہے مجاہدوں کا محبوب، تنہا لوگوں کا انیس۔ اے اللہ! اگر تو نے مجھے اپنے در سے نکال دیا تو پھر کس کے در پر جاؤں؟ اگر تو نے مجھے اپنے دامن سے کاٹ دیا تو میں کس کی پناہ لوں؟ اے اللہ! اگر تو نے مجھے عذاب دیا تو میں اس کے لائق ہوں، اور اگر تو نے مجھے معاف کر دیا تو تو کریم ہے۔ اے میرے آقا! تیرے ہی لیے عارفین نے اخلاص اختیار کیا، تیرے فضل سے صالحین نجات پائے، اور تیری رحمت سے گناہگار پلٹے۔ اے معاف کرنے والے! مجھے اپنی معافی کی ٹھنڈک چکھا، اور اپنی بخشش کی مٹھاس عطا کر۔ اگر میں اس کا اہل نہیں، تو تو تو اہل ہے۔ تو اہلِ تقویٰ ہے اور اہلِ مغفرت۔ جب صبح ہوئی تو میں نے اس سے پوچھا: “اے بھائی! رات کیسی گزری؟” اس نے کہا: جو جہنم اور اللہ کے سامنے پیشی سے ڈرتا ہو وہ کیسے سو سکتا ہے؟ پھر وہ رونے لگا۔ میں نے کہا: جاؤ! تم اللہ کے لیے آزاد ہو۔ لیکن وہ خوش نہ ہوا، اور کہا: “اے آقا! مجھے دو اجر مل رہے تھے: ایک غلامی کا اور دوسرا خدمت کا، اب تم نے مجھے ایک اجر سے محروم کر دیا۔ اللہ تمہیں جہنم کی گرمی سے آزاد کرے!” میں نے اسے کچھ خرچ دینا چاہا، لیکن اس نے لینے سے انکار کر دیا، اور کہا: “جس نے میرے رزق کی ضمانت لی ہے وہ زندہ ہے، وہ کبھی نہیں مرے گا۔” پھر وہ مجھ سے جدا ہو گیا۔ تاجر کہتا ہے: میں جب بھی اس کے الفاظ یاد کرتا ہوں، میری آنکھوں سے آنسو بہنے لگتے ہیں۔ *📌پیغام حکایت:* یہ کہانی محبتِ الٰہی، توکل، عبادت اور بندگی کی حقیقی روح کو ظاہر کرتی ہے۔ اس میں یہ درس ہے کہ حقیقی آزادی اللہ کی بندگی میں ہے، اور جو لوگ اللہ سے سچی محبت رکھتے ہیں، وہ دنیاوی غلامی یا آزادی سے بالاتر ہوتے ہیں۔ اللَّهُمَّ ارْزُقْنَا حُبَّكَ وَحُبَّ مَنْ يُحِبُّكَ وَحُبَّ كُلِّ عَمَلٍ يُقَرِّبُنَا إِلَى حُبِّكَ.آمین! *✍🏻:مظہر قادری* اس تحریر کو شیئر کریں اور ہمارے چینل کو فالو کریں۔

❤️ 👍 😢 🤲 😭 🇳🇵 💚 😂 197
Muhammad Mazhar Hussain Official
Muhammad Mazhar Hussain Official
6/16/2025, 3:17:18 PM

*تین وفادار دوست* ہمارے شہر میں پرانے زمانے میں تین دوست رہتے تھے، جن کی پہچان وفاداری، درگزر اور خلوص تھی۔ ان میں سے ہر ایک دوسروں کی مدد کرتا اگر کوئی تنگ دستی یا ضرورت کا شکار ہوتا۔ وہ ایک دوسرے سے جدا نہ ہوتے۔ ان کی محفلیں، رات کی ملاقاتیں اور فارغ وقت اکثر اکٹھے گزرتا۔ ان میں سے ایک دوست خوشحال تھا، جس پر دنیا مہربان تھی، زندگی آسودہ حال تھی۔ لیکن وہ یہ آسائشیں اکیلے نہیں جینا چاہتا تھا۔ وہ اکثر اپنے دونوں دوستوں کی مدد کرتا، بغیر کسی احسان جتانے کے یا دکھ دینے کے۔ اور اس کے دوست بھی اس کے احسانات کو نہیں بھولتے تھے، اور جب بھی ان کے پاس پیسے آتے تو وہ فوراً اپنے دولت مند دوست کو واپس کر دیتے۔ لیکن یہ مادی باتیں اس محبت و خلوص کے مقابلے میں کچھ بھی نہ تھیں جو وہ ایک دوسرے کے لیے دکھاتے، خاص طور پر بیماری، غم یا مشکلات کے وقت۔ اصل دوستی تو تب نظر آتی ہے جب انسان اپنی خود غرضی اور انا کو چھوڑ کر دوسرے کی فکر کرے۔ چونکہ خوشحال دوست کو رزق کے لیے محنت کی ضرورت نہ تھی، وہ شہر میں ہی رہا۔ جبکہ اس کے دونوں دوست روزی کی تلاش میں دوسرے شہروں کو روانہ ہو گئے۔ الوداع بہت دردناک لمحہ تھا۔ تین دوست جو ایک عرصہ ساتھ گزار چکے تھے، اب جدائی کے لمحے میں ایک دوسرے سے جدا ہو رہے تھے، اور ہر ایک محسوس کر رہا تھا کہ وہ دوسرے کا حصہ ہے۔ خوشحال دوست شہر میں رہ گیا، لیکن وہ فضول خرچ تھا۔ اس نے خرچ پر دھیان نہ دیا اور وقت کے ساتھ اس کا مال ختم ہو گیا۔ وہ فقر و فاقے میں مبتلا ہو گیا، اس کی بیوی اور بچے کھانے کپڑے کے محتاج ہو گئے۔ لیکن مدد کہاں سے آئے؟ اس کے دونوں دوست تو دور جا چکے تھے، اور شہر میں اس کا کوئی اور نہ تھا۔ زیادہ وقت وہ غم و اداسی میں گزارتا، غربت اور محرومی کا دکھ سہتا۔ ایک دن اس کی بیوی نے کہا: “حامد! کیوں نہ تم اپنے کسی دوست کو خط لکھو اور اسے اپنی حالت کے بارے میں بتاؤ؟” حامد نے کہا: “مجھے شرم آتی ہے یہ بات سوچ کر بھی۔” بیوی بولی: “مگر تم نے بھی تو ہر بار ان کی مدد کی تھی، اور کبھی احسان نہیں جتایا۔ اصل دوست تو مشکل وقت میں کام آتا ہے۔” آخرکار بیوی کے اصرار پر حامد نے اپنے ایک دوست کو خط لکھا۔ خط دوست تک پہنچا۔ اس نے حامد کی حالت پر بہت افسوس کیا اور فوراً اسے ایک بڑی رقم بھیجی۔ کچھ دن بعد وہ رقم حامد کو ملی، تو وہ بہت خوش ہوا اور بیوی سے کہا: “جیسا تم نے کہا تھا، میرا دوست واقعی وفادار ہے۔” مگر یہ رقم زیادہ دیر نہ چل سکی۔ اس دوران حامد کو دوسرے دوست کا خط آیا، جس میں اس نے اپنے غربت و بیروزگاری کا ذکر کیا اور مدد مانگی۔ حامد کا دل پگھل گیا، اور اس نے ساری رقم اپنے اس دوسرے دوست کو بھیج دی۔ خود دوبارہ اسی پرانی حالت میں آ گیا، اور اس کا خاندان دوبارہ بھوک و افلاس سے دوچار ہو گیا۔ ادھر جس دوست کو حامد نے رقم بھیجی تھی، وہ بھی تنگدست تھا۔ اسی دوران اسے بھی ایک خط ملا، اور وہ خط کسی اور کا نہیں بلکہ وہی پہلا دوست تھا (جس کی بیوی نے اسے خط لکھنے پر راضی کیا تھا)۔ اب وہ بھی مدد مانگ رہا تھا۔ اور چونکہ اسے حامد سے رقم مل چکی تھی، تو اس نے پوری رقم وہی واپس کر دی۔ جب اس پہلے دوست کو رقم ملی، تو اس نے پہچان لیا کہ یہ وہی رقم ہے جو اس نے حامد کو بھیجی تھی۔ وہ فوراً سب چھوڑ کر واپس اپنے شہر آیا اور سب سے پہلے حامد سے ملا۔ دونوں کا ملاپ بہت خوشی کا لمحہ تھا۔ دوست نے حامد سے کہا: “کیا تم جانتے ہو کہ مجھے کس کی طرف سے رقم ملی؟ وہ رقم جو میں نے تمہیں بھیجی تھی، وہی رقم مجھ تک واپس آئی!” تب اسے حامد کی سخاوت اور دوستی کا اندازہ ہوا۔ وہ دونوں حامد کی دوستی پر نازاں ہوئے، اور تیسرے دوست کی وفاداری کو بھی سراہا۔ کچھ عرصے بعد تیسرا دوست بھی واپس آ گیا، اور ان تینوں کی حالت بہتر ہو گئی۔ وہ پہلے کی طرح ایک ہو گئے، اور شہر میں ان کی دوستی، خلوص اور وفاداری کی مثالیں دی جانے لگیں۔ *📌پیغام حکایت:* یہ حکایت ہمیں سچی دوستی، بے لوث خلوص، اور مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دینے کا درس دیتی ہے۔ اصل دوست وہی ہوتا ہے جو مشکل وقت میں ساتھ کھڑا ہو، بغیر کسی احسان یا واپسی کی توقع کے۔ دنیا کی دولت وقتی ہے، لیکن وفاداری اور خلوص ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔ ایسی محبت اور ایثار ہی انسان کو دوسروں کے دلوں میں ہمیشہ کے لیے جگہ دے دیتا ہے۔ *✍🏻:مظہر قادری* اس تحریر کو شیئر کریں اور مزید ایسی تحاریر کے لیے ہمارے چینل کو فالو کریں۔

❤️ 👍 🇵🇸 💯 😂 🇳🇵 😢 180
Muhammad Mazhar Hussain Official
Muhammad Mazhar Hussain Official
6/13/2025, 3:10:28 PM

*اصحابِ کہف کا کتا کیوں نہیں پلٹا گیا؟* ہم نے سورۃ الکہف کو متعدد بار پڑھا ہوگا، مگر شاید کبھی اس نکتے پر غور نہ کیا ہو کہ اصحابِ کہف (غار کے نیک نوجوان) سوتے ہوئے دائیں بائیں کروٹیں بدلتے تھے، جبکہ ان کا کتا ایک ہی حالت میں بیٹھا رہا – اور نہ کبھی کروٹ بدلی، نہ اس کا جسم خراب ہوا! طبی لحاظ سے انسان کو سوتے ہوئے اگر ایک ہی پوزیشن میں چھوڑ دیا جائے تو اس کے جسم پر زخم (bedsores) بننے لگتے ہیں، اسی لیے اللہ نے فرمایا: “وَنُقَلِّبُهُمْ ذاتَ اليَمِينِ وذاتَ الشِّمالِ” یعنی ہم انہیں دائیں اور بائیں کروٹ دلواتے رہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کتا کیوں نہیں پلٹا گیا؟ یہ سوال ایک جرمن طبیب کے دل میں بیٹھ گیا۔ وہ ایک سفر کے دوران ایک نوجوان سے قرآن کا ترجمہ حاصل کرتا ہے۔ (اگرچہ نیت یہ تھی کہ بعد میں پھینک دے گا)، مگر طیارے میں بوریت کے باعث وہ قرآن کھول کر پڑھتا ہے، اور سورۃ الکہف کی آیات 17 اور 18 پر آ کر رک جاتا ہے۔ وہ کہتا ہے: یہ تو میں سمجھ گیا کہ نوجوانوں کا کروٹ لینا ان کے جسم کی حفاظت کے لیے تھا، اور سورج کی شعاعیں بھی براہِ راست نہ پڑ کر ایک خاص زاویے سے غار میں داخل ہوتی تھیں جو کہ طبی طور پر ایک مکمل ہوا دار اور صحت مند ماحول کی علامت ہے۔ مگر ورطہ حیرت میں اسے اس بات نے ڈالا کہ کتا 309 سال تک ایک ہی پوزیشن میں رہا، نہ کروٹ بدلی، نہ جسم گل سڑا؟ اس نے کتے کی جلد پر تحقیق شروع کر سی تحقیق مکمل ہوئی تو پایا کہ: کتوں کی جلد کے نیچے مخصوص غدود (glands) ہوتے ہیں جو ایسی قدرتی رطوبت خارج کرتے ہیں جو جلد کو سڑنے سے بچاتی ہے، جب تک کہ جسم میں زندگی باقی ہو۔ یہ سائنسی حقیقت قرآن کی ایک چھوٹی سی آیت میں صدیوں پہلے بیان کی گئی تھی۔ یہی نکتہ اس ڈاکٹر کے دل میں ایمان جگا گیا اور وہ مسلمان ہو گیا۔ بے شک قرآن پاک میں ہر چیز کا علم ہے اللہ تعالی ہمیں سیکھ اور سمجھ کر قرآن پاک پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین! *✍🏻مظہر قادری* اس تحریر کو شیئر کریں اور ہمارے چینل کو فالو کریں۔

❤️ 👍 🤲 💯 🌹 🇳🇵 🌺 💚 372
Muhammad Mazhar Hussain Official
Muhammad Mazhar Hussain Official
6/17/2025, 12:21:20 AM

Allah Almighty does not oppress people..!

Post image
❤️ 👍 😂 😢 🇳🇵 🌷 📞 🙏 135
Image
Muhammad Mazhar Hussain Official
Muhammad Mazhar Hussain Official
6/20/2025, 6:51:30 AM

*جمعہ مبارک💕* اللہ تعالی آپ سب کی نیک خواہشات کی طرف نظرِ رحمت فرمائے آمین!

❤️ 🤲 👍 🇵🇰 🤍 ♥️ 179
Muhammad Mazhar Hussain Official
Muhammad Mazhar Hussain Official
6/19/2025, 3:21:50 PM

*پانچ سونے کے سکے اور سیب* ایک دن ایک حکمران اپنے محل کے بلند و بالا کمرے میں آرام فرما رہا تھا کہ باہر سے ایک دیہاتی کی صدا سنائی دی: “سیب لیجیے! تازہ سیب!” حاکم نے کھڑکی سے جھانکا تو دیکھا کہ ایک یمنی کسان چہرے پر دھوپ سے جھلسی جھریاں، سادہ عمامہ اور گرد آلود چغہ پہنے اپنے نحیف گدھے پر دونوں طرف دو ٹوکریاں لادے بازار کی طرف جا رہا ہے، جن میں سرخ و رسیلے سیب بھرے ہوئے ہیں۔ بادشاہ کے دل میں سیب کھانے کی خواہش جاگی۔ اُس نے وزیر کو بلایا اور حکم دیا: “خزانے سے پانچ سونے کے سکے لے لو اور میرے لیے ایک بہترین سیب لاؤ!” وزیر نے خزانے سے پانچ سکے نکالے اور اپنے معاون سے کہا: “یہ چار سونے کے سکے لے لو، اور بادشاہ سلامت کے لیے ایک سیب خرید لاؤ۔” معاون نے تین سکے رکھے، باقی محل کے منتظم کو دیے اور کہا: “یہ تین سونے کے سکے لے لو، اور ایک سیب لاؤ۔ محل کے منتظم نے دو سکے رکھے، اور چوکیداری کے منتظم کو بلایا اور کہا: “یہ دو سکے لے جاؤ اور فوراً ایک سیب لاؤ۔” چوکیدار کے منتظم نے ایک سکہ گیٹ پر موجود سپاہی کو دیا اور کہا: “سنو! یہ لو ایک سونے کا سکہ، اور وہ جو گلی کے کونے میں سیب بیچ رہا ہے، اُس سے سارے سیب خرید لو!” سپاہی تیزی سے باہر نکلا، مگر سکہ دینے کے بجائے سیب فروش کو گریبان سے پکڑ کر دہاڑا: “او نادان دیہاتی! تجھے خبر نہیں کہ یہ شاہی محل ہے؟ تیری بلند آواز نے حضورِ والا کی نیند میں خلل ڈال دیا ہے۔ اب مجھے حکم ہے کہ تجھے قید کر دوں!” بیچارہ دیہاتی تھر تھر کانپنے لگا، اور ہاتھ جوڑ کر گِڑگڑایا: “حضور! میری خطا معاف کیجیے… یہ گدھا میری ایک سال کی محنت سے کمائے گئے سیبوں کا بوجھ اٹھا رہا ہے۔ یہ سیب لے لیجیے مگر مجھے قید نہ کیجیے!” سپاہی نے جلدی سے دونوں ٹوکریاں قبضے میں لیں، کچھ سیب خود رکھے، باقی چوکیدار کے منتظم کو دیے۔ اس نے اُن میں سے چند سیب رکھے اور باقی اوپر کے افسر کو دے دیے، ساتھ کہا: “یہ وہ سیب ہیں جو ایک سونے کے سکے میں خریدے گئے ہیں۔” افسر نے سیبوں میں سے کچھ اپنے لیے چُنے اور باقی محل کے منتظمِ اعلیٰ کو بھیجے، کہہ کر: “یہ دو سونے کے سکوں والے سیب ہیں۔ منتظمِ اعلیٰ نے سیبوں کو دیکھا، کچھ چکھا، باقی اسسٹنٹ وزیر کو دیے اور کہا: “یہ تین سکوں کے سیب ہیں۔” اسسٹنٹ وزیر نے کچھ سیب رکھے، باقی وزیر کے حوالے کیے اور کہا: “یہ سیب چار سونے کے سکوں کے بدلے حاصل کیے گئے ہیں۔” وزیر نے آخری پانچ سیب بچا کر حکمران کی خدمت میں پیش کیے اور عرض کیا: “بادشاہ سلامت! آپ نے ایک سیب کا کہا تھا، مگر اس نے پانچ سونے کے سکوں کے بدلے یہ پانچ سیب دیے ہیں!” حاکم نے سیبوں کو دیکھ کر مسکرا کر کہا: “میرے دور میں کسان واقعی خوشحال ہیں! ہر سونے کے سکے کے بدلے ایک سیب! اب وقت آ گیا ہے کہ ٹیکس میں مزید اضافہ کیا جائے تاکہ ہم شاہی اخراجات پورے کر سکیں!” چند ہی دنوں میں عوام پر ایسے بھاری ٹیکس لگے کہ مزدور روٹی کو ترسنے لگے، کسان قرض میں ڈوبنے لگے، اور بازار بے رونق ہو گئے۔ اور پھر… عوام میں غربت بڑھتی چلی گئی۔ پیغام حکایت لکھ دیں *📌پیغامِ حکایت:* یہ حکایت دراصل بدعنوانی، بدانتظامی، اور طاقت کے ایوانوں میں موجود “وسیلہ در وسیلہ” کے نظام پر ایک طنزیہ تبصرہ ہے۔ اس میں یہ دکھایا گیا ہے کہ کس طرح ایک سیدھی سادی چیز جیسے ایک دیہاتی کا بیچا ہوا سیب طاقت کے مراکز سے گزرتے گزرتے اصل حقیقت سے بہت دور ہو جاتی ہے۔ ہر درمیانی فرد اپنے فائدے کے لیے کچھ نہ کچھ حصہ رکھتا گیا، اور انجامِ کار جو چیز بادشاہ تک پہنچی، وہ نہ صرف حقیقت سے ہٹ چکی تھی بلکہ اس پر کیے گئے فیصلے بھی غیر منصفانہ تھے۔ جب طاقتور عوام کی حالت کو نیچے اتر کر نہیں دیکھتے، بلکہ جھوٹے اعداد و شمار اور خوشامدی طبقات کے ذریعے فیصلہ کرتے ہیں، تو نتیجہ ہمیشہ ظلم، غربت اور بدحالی کی صورت میں نکلتا ہے۔ یہ حکایت اہلِ اقتدار کو جھنجھوڑتی ہے کہ: • اپنے فیصلے خود دیکھ کر کریں، محض رپورٹوں پر نہ جائیں۔ • نظام میں موجود کرپشن کا تدارک کریں ورنہ اصل قیمت عوام کو چکانی پڑتی ہے۔ • اور سب سے اہم بات: عوام کی آواز کو دبانا نہیں، سمجھنا چاہیے… کیونکہ جب ایک دیہاتی کی پکار جرم بن جائے تو سمجھ لو کہ انصاف مر چکا ہے۔ *✍🏻:مظہر قادری* اگر آپ نے تحریر مکمل پڑھ لی تو ری ایکٹ کریں۔

👍 ❤️ 😢 💯 🇵🇰 🙏 👏 👌 243
Muhammad Mazhar Hussain Official
Muhammad Mazhar Hussain Official
6/14/2025, 5:10:01 PM

*ان شاء اللہ* شخص بازار جانے کا ارادہ کر رہا تھا تاکہ گدھا خریدے۔ اس نے کہا: “میں کل جاؤں گا اور ایک گدھا خرید لاؤں گا۔” اس کی بیوی نے کہا: “یوں کہو ان شاء اللہ۔” اس نے کہا: “کیوں؟ پیسے میری جیب میں ہیں، اور گدھے بازار میں!” پھر وہ روانہ ہو گیا، راستے میں ایک کنویں میں جھانکا، تو اس کی جیب سے سارے پیسے کنویں میں گر گئے۔ اس نے کپڑے اتارے اور کنویں میں اترا، لیکن پیسے نہ ملے۔ اتنے میں ایک چور آیا اور اس کے کپڑے لے گیا۔ اب وہ ننگا واپس گھر آیا، دروازہ کھٹکھٹایا۔ بیوی نے پوچھا: “کون ہے؟” اس نے کہا: “میں ہوں… دروازہ کھولو ان شاء اللہ *📌پیغام حکایت:* انسان کو کبھی بھی اپنے ارادوں اور منصوبوں پر گھمنڈ نہیں کرنا چاہیے۔ ہمیں چاہیے کہ ہر کام کے ساتھ “ان شاء اللہ” (اگر اللہ نے چاہا) کہنا سیکھیں، کیونکہ کوئی بھی کام صرف ہمارے اختیار سے نہیں ہوتا سب کچھ اللہ کی مشیّت سے ہوتا ہے۔ یہ نہ صرف عاجزی کی علامت ہے بلکہ ایمان کی بھی علامت ہے اللہ تعالٰی ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے، آمین! *✍🏻مظہر قادری* اس تحریر کو شیئر کریں اور ہمارے چینل کو فالو کریں۔

❤️ 👍 💯 🤲 😮 🙏 😂 🇳🇵 261
Muhammad Mazhar Hussain Official
Muhammad Mazhar Hussain Official
6/13/2025, 6:44:56 AM

*جمعہ مبارک💕*

❤️ 👍 🕋 💕 🇳🇵 🇵🇸 🚩 🤍 195
Link copied to clipboard!