MOHD YAHYA KHAN NADVI
MOHD YAHYA KHAN NADVI
May 19, 2025 at 04:24 AM
بسم الله الرحمن الرحيم *تو ہى دليل ہے*! از: ڈاكٹر محمد اكرم ندوى، آكسفورڈ تيرا شكر ہے كه تجهے ہم نے جانا، تيرا ہى انعام ہے كه تجهے ہم نے پہچانا، ہم نے تجهے كيسے جانا؟ ہم نے تجهے كيسے پہچانا؟ تيرى مشيئت ہوئى تو ہم نے تجهے جانا، اور تيرا اراده ہوا تو ہم نے تجهے پہچانا، اگر تو نه چاہتا تو ہم ہرگز تجهے نه جانتے اور نه پہچانتے، كيا تيرى معرفت كى ہمارے پاس كوئى دليل ہے؟ نہيں، تو ہى ہمارى دليل ہے، اور بس، سارے دلائل اسى ايكـ دليل كا بيان ہيں، اور اسى ايكـ متن كى تشريح. يه سچ ہے كه آفتاب جہانتاب تيرى دليل ہے، چاند اور ستارے تيرى خبر ديتے ہيں، رات اور دن كے تقلبات، بہار وخزاں، سرما وگرما تيرے راز داں ہيں، زمين وآسمان اور ان كے درميان پائى جانے والى تمام مخلوقات تيرى نشانياں ہيں، پرندے تيرى صفات كے گيت گاتے ہيں، سمندر تيرى عظمت كے نغمے گنگناتے ہيں، پہاڑ تيرى بلندى كى شہادت ديتے ہيں، صحرا وبياباں، اور گلہائے رنگا رنگ كے پس پرده تو ہى ہے، جانوروں كى تخليق تيرى قدرت كا پته ديتى ہے، جناتوں، فرشتوں اور انسانوں كا وجود تيرے علم كے اسرار كى گواہى ديتا ہے. يقينًا يه سب سچ ہے، اسى طرح يه بهى سچ ہے كه تو نے ہى ان نشانيوں كو نشانى، آيات كو آيات، اور قدرت وعلم كے مظاہر كو اپنى شہادت بنايا، بس تو ہى دليل ہے، اور تو ہى دليلوں كى دليل ہے. كس قدر اندهے ہيں وه جنہيں سورج نظر آيا، اور سورج بنانے والا نظر نه آيا، كس قدر بے عقل ہيں وه جنہوں نے زمين وآسمان، سمندر وكوہستان، جمادات ونباتات، وحوش وطيور، اور بنى آدم كا اقرار كيا، اور ان كے خالق ومالكـ كا انكار كيا، يقينًا وه بے خرد ہيں جنہيں نعمتيں دكهائى ديں اور منعم دكهائى نه ديا، تف ہو ناپاكـ روحوں پر، دريغ ہے نجس عقلوں پر اور افسوس ہے شيطانى نفوس اور زيغ وضلال فريب قلوب پر. كس قدر محروم قسمت تها وه سائنسدان ناداں جس نے ايكـ درخت كے نيچے مراقبه كيا، اور جب درخت سے سيب گرتے ديكها تو كيا دريافت كيا؟ اس نے نظريہ كشش كا انكشاف كيا، پر اس نے نه ديكها كه جس درخت كا پهل زمين پر گرتا ہے، اسى درخت كى شاخيں آسمانوں پر جاتى ہيں، جس كى جڑيں زمين ميں پيوست ہيں، اس كا سر مائل به رفعت ہے، ہائے اس نے ايكـ سوال كا جواب معلوم كيا، مگر بے شمار سوالوں سے منه موڑا، كاش وه استفسار كرتا كه سيب كس نے بنايا اور كيوں بنايا؟ درخت كس نے اگايا اور كيوں اگايا؟ زميں ميں كشش كس نے ركهى اور كيوں ركهى؟ حيف كيمبرج كے اس نيم دانا پر، كاش اس نے خليل سے درس عقل ليا ہوتا، پسر آزر نے ستاروں، چاند اور سورج كو گرتے ديكها تو كسى زمينى نظريه كى تحقيق نہيں كى، بلكه سب سے بلند حقيقت دريافت كى، اس مرد يگانه نے رب العالمين تكـ رسائى كى، اس نے نعره لگايا: "لا أحب الآفلين"، اس نے فروتنى اختيار كى اور على رؤوس الاشہاد ببانگ دہل كہا "إني وجهت وجهي للذي فطر السماوات والأرض حنيفا"، رحمتيں ہو ابراہيم پر اور آل ابراہيم پر، صلاة ہو اس با كمال فرزند آدم پر، اور سلام ہو ملت حنيفيه كے بانى پر. كس قدر كور فہم تها معلم ثالث! وه فريب خورده تها اور زيغ كا پرورده، كتنى تاريكيوں كے پرده ميں پنہاں تهى صاحب "القانون" اور "الشفا" كى دانش! اس نے واجب الوجود كى ايجاد كى اور اس اسم بے مسمى كى تہمت اے قدوس سبوح! نادانوں نے تجهـ پر دهرى، اے فرزند بخارا! اے مشرق ومغرب كے ساحر! اے صاحب فسون وعقل مفتون! تو نے اسے وجود وموجود كہا جو خالق وجود وموجود ہے، تو نے احديت وصمديت كے مالكـ كو نہيں پہچانا، اور ايكـ ايسى اصطلاح گڑهى جو گمراہيوں كى جڑ اور زيغ وضلال كى اصل ہے، تف ہے تجهـ پر اور تيرى خود ساخته اصطلاحات پر! اے صاحب فصوص وفتوحات! تيرى ہر تحرير حديث بے خبراں ہے، اے وه جس سے كوئى گتهى نه سلجهى، تو نے بينات كى تشريح كى اور انہيں چيستاں بناديا! تو كہتا ہے كه خالق ومخلوق دونوں ايكـ ہيں، معبود وعبد ميں كوئى فرق نہيں، تجهے معلوم بهى ہے كه خالق كسے كہتے ہيں؟ تو نے نہيں جانا اور ہرگز نہيں جانا راز كن فيكون، تو نے سمجها بهى ہے كه كچهـ نہيں تها اور صرف خدا تها، وہى اول، وہى آخر، اس نے ہر چيز كو عدم سے محض اپنے اراده سے پيدا كيا، مخلوق اس سے جدا ہے، مخلوق نشان فنا ہے، اس پروردگار عرش بريں كى نه كوئى مثال ہے اور نه اس كى كوئى شبيہ. فلسفه وتصوف كيا ہيں؟ الفاظ كا كهيل اور اصطلاحات كى بازيگرى، احوال ومقامات شعبدے ہيں، مدعيان معرفت وه ہيں جنہوں نے ناقہ ليلى كو ليلى تصور كرليا، انہوں نے محمل ليلى پر نظر ڈالى اور دعوى كيا ادراكـ وعرفان كا، ہائے رے سر عبديت سے محرومى! اب ان كے وارث ہيں مجاور وگور كن، اے رب العالمين! تيرے عارفين تيرے منتخب پيغمبر ہيں اور ان كے ماننے والے، اور وہى ہيں زمرہ لا خوف عليہم ولا ہم يحزنوں، ان برگزيده انسانوں نے خود كو تيرا بنده كہا، اور بندگى ہى ان كے لئے زيبا تهى، جس نے تيرے سامنے كسى حال كا دعوى كيا وه بے حال ہے، اور جس نے كسى مقام كا افترا كيا وه بے مقام ہے. اے اله العالمين! تو ہمارا رب ہے، تيرے سوا ہم كسى كو رب نہيں مانتے، اور تو ہى ہمارا معبود ہے، اور تيرى عبادت ہى ہمارى تخليق كا مقصود، نہ تيرا كوئى ہمسر ہے اور نہ كوئى شريكـ، لا إله إلا أنت سبحانك إني كنت من الظالمين.
❤️ 1

Comments