Tribal News Urdu
Tribal News Urdu
May 14, 2025 at 06:13 PM
سیکیورٹی فورسز پر شدت پسندوں کے حملے، ہلاکتوں کی اطلاعات ۔ پشاور: (ٹرائبل نیوز) ملک کے مختلف قبائلی و سرحدی علاقوں میں شدت پسندوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز پر کئی حملے کیے گئے جن میں ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ شمالی وزیرستان: تحصیل شیواہ میں شدت پسندوں نے ایک فوجی کانوائے پر گھات لگا کر حملہ کیا جو طویل وقت تک جاری رہا اور جانی نقصان کی اطلاعات سامنے آئیں۔ تحصیل میر علی میں بھی دو حملوں کی اطلاعات ہیں جن میں ایک میں گھات لگا کر حملہ کیا گیا اور دوسرے میں شدت پسندوں نے جی ایل (گرنیڈ لانچر) کے ذریعے چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا۔ تحصیل بویہ میں بھی جی ایل حملے میں ایک اور چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا۔تحصیل دتہ خیل میں بھی جی ایل گولے پوسٹ کے اندر لگ کر بلاسٹ ہونے سے کم از کم تین اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔ جنوبی وزیرستان: تحصیل مومی کڑم میں دو الگ الگ اسنائپر حملوں میں ایک فوجی اہلکار ہلاک اور ایک نگرانی کرنے والا کیمرہ تباہ کیا گیا۔ تحصیل مکین میں بھی شدت پسندوں کی جانب سے فوجی پوسٹ پر حملہ کیا گیا جس میں ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔تحصیل تیارزہ میں بھی اسی نوعیت کے حملے سے نقصان کی اطلاع ملی۔ بنوں: تحصیل بکاخیل میں شدت پسندوں نے ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے فورسز پر حملہ کیا جس میں کئی اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔تحصیل میریان میں پولیس کی جانب سے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کے دوران جوابی حملے میں کانسٹیبل محسن خان زخمی ہوا۔ تحصیل جانی خیل میں سیکیورٹی فورسز نے چھاپہ مارا جسے شدت پسندوں نے ناکام بناتے ہوئے سیکیورٹی اہلکاروں کو بھاری جانی نقصان پہنچایا۔ خیبر ایجنسی: تحصیل باڑہ میں اسنائپر حملے میں تین اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے جبکہ ایک چیک پوسٹ کا نگرانی کیمرہ بھی تباہ کر دیا گیا۔ ڈیرہ اسماعیل خان: تحصیل پروآ میں شدت پسندوں نے سیکیورٹی فورسز کی قرارگاہ پر حملہ کیا جس میں ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ باجوڑایجنسی: تحصیل واڑہ ماموند میں شدت پسندوں نے سیکیورٹی فورسز پر گھات لگا کر حملہ کیا حملے میں دو اہلکاروں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ کوئٹہ: گردی جنگل کے علاقے میں شدت پسندوں نے ایک ٹارگٹ حملے میں آئی ایس آئی سے منسلک سمجھے جانے والے نور ولی نامی مقامی شخص کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ بالا تمام حملوں کی ذمہ داری پاکستانی طالبان نے غیر رسمی سوشل میڈیا اکاونٹس پر قبول کی ہے۔
😮 1

Comments