"مـنبر الـحكمـة°| ﴿Minbar Al-Hikmah﴾“
"مـنبر الـحكمـة°| ﴿Minbar Al-Hikmah﴾“
June 5, 2025 at 08:21 PM
نفل روزے کی نیت اگر فجر سے پہلے نہ کی ہو، تو دوپہر سے پہلے پہلے نیت کی جا سکتی ہے بشرطیکہ اس وقت تک کچھ کھایا پیا نہ ہو۔ 📚 حدیث کا حوالہ: > حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: "نبی کریم ﷺ میرے پاس ایک دن تشریف لائے اور فرمایا: کیا تمہارے پاس کچھ کھانے کو ہے؟ میں نے عرض کیا: نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: تو میں نے روزے کی نیت کر لی ہے۔" (📘 صحیح مسلم: 1154) 🔹 اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ نفل روزے کی نیت دن کے وقت بھی کی جا سکتی ہے مگر زیادہ دیر سے نہیں کی سکتی جیسے اج کل صبح کے 8 یا 9 بجے تک اپ نیت کر سکتے، بشرطیکہ کچھ کھایا پیا نہ ہو۔ نفل روزے کی سحری کا آخری وقت "اذانِ فجر سے پہلے(یعنی وہ اذان جو فجر کا وقت داخل ہونے پر دی جاتی اس سے مراد عام دنو والی فجر کی اذان نہیں وہ اذان تو جماعت کی نماز کے اعتبار سے دی جاتی)" ہے۔ جب صبح صادق (فجر کا وقت) شروع ہو جاتا ہے، تو سحری کا وقت ختم ہو جاتا ہے — چاہے وہ نفل روزہ ہو یا فرض (رمضان کا)۔ *آپ کے علاقے میں فجر کا وقت جب* *داخل ہو جاتا ہے اگر اس کے بعد* *آپ سحری کریں گے ایسے روزہ* *نہیں ہو گا ، فجر کا وقت جلدی* *داخل ہوتا ہے اذانیں کچھ* *وقفے سے ہوتی ہیں اور غیر رمضان میں تو اذانیں صبح صادق کے وقت داخل ہونے کے بہت بعد دی جاتی ہیں اس بات کا خیال* *رکھیئے گا ،* 📚 قرآنی دلیل: > "وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتّىٰ يَتَبَيَّنَ لَكُمُ ٱلْخَيْطُ ٱلْأَبْيَضُ مِنَ ٱلْخَيْطِ ٱلْأَسْوَدِ مِنَ ٱلْفَجْرِ" (سورۃ البقرہ، آیت 187) ترجمہ: "اور کھاؤ پیو یہاں تک کہ صبح کی سفیدی (خيط ابيض) رات کی سیاہی (خيط اسود) سے ظاہر ہو جائے۔" 🔹 اس آیت سے واضح ہے کہ کھانے پینے کی اجازت صرف صبح صادق (یعنی فجر کے وقت سے پہلے) تک ہے۔
❤️ 2

Comments