The Baloch Raaj Post
The Baloch Raaj Post
June 13, 2025 at 11:13 AM
*بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) صفا اللہ ولد ملا بخش اور شاہجہان — دونوں ساکنانِ ابصار بندے کلات، ضلع کیچ — کی مبینہ حراستی ہلاکتوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتی ہے۔* ان کے اہلِ خانہ کے مطابق، صفا اللہ کو 20 اپریل 2025 کو زبردستی لاپتہ کیا گیا۔ 23 اپریل کو اُن کے خاندان نے ڈپٹی کمشنر (DC) کیچ کے دفتر میں ان کی گمشدگی کے بارے میں معلومات کے لیے ایک باضابطہ درخواست جمع کرائی، مگر کوئی جواب نہ ملا۔ 13 جون کو جب انہوں نے دوبارہ DC آفس کا رخ کیا، تو انہیں بتایا گیا کہ صفا اللہ 29 اپریل کو ایک مبینہ مسلح جھڑپ میں مارا گیا ہے اور اُن کی تدفین پہلے ہی کر دی گئی ہے۔ قبر کا مقام ظاہر نہیں کیا گیا۔ شاہجہان کو مبینہ طور پر 14 اپریل 2025 کو سیکیورٹی فورسز نے حراست میں لیا تھا۔ ان کے خاندان کو تقریباً دو ماہ تک ان کی حالت یا مقام کے بارے میں کوئی اطلاع نہ ملی۔ 13 جون کو، انہیں بھی یہی اطلاع دی گئی کہ شاہجہان ایک مبینہ جھڑپ میں مارے گئے ہیں اور ان کی تدفین بھی کردی گئی ہے، بغیر کسی پیشگی اطلاع یا تدفین کے مقام کے انکشاف کے۔ دونوں خاندانوں نے سرکاری موقف کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے پیارے جبری گمشدگی کے بعد ریاستی تحویل میں تھے اور انہیں ماورائے عدالت قتل کیا گیا ہے۔ خاندان کے افراد اور مقامی باشندے اس وقت تُربت میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے باہر پُرامن احتجاج کر رہے ہیں۔ وہ اپنے پیاروں کی قبریں دکھانے اور ان کی ہلاکتوں کے حالات سے متعلق وضاحت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) ان خاندانوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے اور بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور حراستی ہلاکتوں کے تمام واقعات میں شفافیت اور جوابدہی کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔ #بلوچ_نسل_کشی_روکو
😢 ❤️ 👍 😂 28

Comments