محــ۔ــمد صــ۔ــفوان 🇮🇳
محــ۔ــمد صــ۔ــفوان 🇮🇳
May 19, 2025 at 12:25 PM
جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اپنی سلطنت کو اندرونی بغاوت اور ایرانی خطرے سے محفوظ رکھنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک کھرب ڈالر کی بھاری رقم بطور نذرانہ پیش کی، تو ولی عہدِ ابوظہبی محمد بن زاید نے اس پیشکش پر سبقت لے جانے کے لیے 1.4 کھرب ڈالر کی خطیر رقم پیش کی تاکہ بن سلمان، ٹرمپ کی واحد توجہ کا مرکز نہ بن سکے۔ پھر قطر میدان میں آیا، اور اس نے نہ صرف 1.4 کھرب ڈالر کی پیشکش کی بلکہ اُس کے ساتھ ”فضاؤں میں محل“ جیسا تحفہ بھی رکھا—تاکہ محمد بن زاید اور محمد بن سلمان، ٹرمپ کو قطر کے خلاف استعمال نہ کر سکیں۔ وَإِنَّا لِلّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُوْن کیا کرب کی یہ داستان صرف فلسطین تک محدود تھی؟ نہیں، غلامی کی بولیاں خلیج کے محلات میں لگی تھیں، اور وفاداری کی قیمت ڈالروں میں طے ہو رہی تھی۔ تاریخ کے اوراق گواہ رہیں گے کہ جب بیت المقدس لہو سے تر تھا، جب غزہ کی گلیوں میں معصوم بچوں کی چیخیں آسمان چیر رہی تھیں، جب مائیں اپنے لختِ جگر کو مٹی میں دفنا کر بھی صبر کی چادر اوڑھے بیٹھی تھیں—اُس وقت عرب تاج و تخت کے وارثین، ذلت کی زنجیروں میں جکڑے، اپنی وفاداری کا خراج ادا کرنے کو اپنے آقاؤں کے قدموں میں کھربوں ڈالر نچھاور کر رہے تھے۔ اُس لمحے آسمان بھی رویا ہوگا، جب امتِ مسلمہ کے سُرداروں نے فسطائی طاقتوں کے در پر اپنی غیرت بیچ ڈالی اور مظلوم فلسطینی ایک ایک لقمے کو ترس رہے تھے۔ إِنَّا لِلّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُوْن۔ کیا یہی وہ امت ہے جسے خیر أمة أخرجت للناس کہا گیا؟ کیا یہی وہ لوگ ہیں جنہیں اشداء علی الکفار رحماء بینهم کا وصف دیا گیا؟ آہ! اگر آج صلاح الدین ایوبی کی روح دیکھتی، تو وہ بھی تڑپ کر فریاد کرتی: ”کہاں گئے میرے وارث؟ کہاں دفن ہے غیرتِ اسلام؟“ https://chat.whatsapp.com/Dw6TAnen2M5H5U5vceHafg
😢 ❤️ 😭 😡 👍 🤲 15

Comments