
مارخور (جہاد ظلم کے خلاف)
June 11, 2025 at 12:47 PM
سخت گرمی ہو یا سردی
جب دل چاہا تو ننگے پاوں پتیلا لے کے گلی گلی سڑک سڑک من کی موج میں پھرتا سائیں۔۔۔۔
جسے بڑی بڑی گاڑیوں والے اپنی گاڑی میں بٹھانے کی خواہش یا کوشش کرتے۔۔۔
کچھ تو پھل، کھانا دکھا کے بھی للچاتے
مگر وہ جو جانے کون تھا کسی کو لفٹ نا کرواتا۔۔۔
اور کبھی خود ہی کسی گاڑی والے بناء چھوٹی بڑی دیکھے بناء روک لیتا،،،، تھپکی دیتا یا کھانے پینے کو کچھ مانگتا یا پھر ویسے ہی فرنٹ سیٹ پر بیٹھنے کی فرمائش کردیتا،،
کبھی سڑک کنارے پتیلا پارک کرتا اور کسی راہ چلتے یا دوکان میں بیٹھے بچے، جوان یا شخص کو عجیب معرفت بھری باتیں بتانے لگ جاتا۔۔۔۔
بہترین خوراک لے کے پیچھے پھرنے والے عقیدت مند کو چاہے دیکھے نا دیکھے کھائے نا کھائے،، پر جب چاہے تو کسی سوکھی روڑی کھاتے مزدور سے وہی روٹی مانگ لے۔۔۔۔
پھر دو تین لقمے کھائے یا پوری روٹی یا بناء کھائے تھپکی دے کے آگے بڑھ جائے
یہ اس کی مرضی مگر اردگرد کے لوگ اس مزدور یا شخص کی قسمت پر ناز کرتے۔۔۔۔۔
کون تھا وہ سائیں لیاقت اللہ جانے
جو دل آتا تو بڑے بڑوں کو لفٹ نا کرواتا اور دل آتا تو چھوٹے بچوں ہا ٹوٹے پھوٹے گھر کا ہی مہمان بن جاتا۔۔۔
اللہ جانے کون تھا وہ۔۔۔۔
کون تھا وہ !!!!
جی ہاں
مظفرآباد شہر کا سائیں
سائیں لیاقت دارفنا سے دار بقاء کی جانب کوچ کر گیا!!!
اناللہ واناالیہ راجعون
😢
2