خوبصورت معلومات 👇🖊️📚
خوبصورت معلومات 👇🖊️📚
May 25, 2025 at 09:52 AM
اسرائیل نے امدادی ٹرکوں کو خطرناک راستوں پر دھکیل کر لوٹ مار کی راہ ہموار کی، غزہ 84ویں روز بھی فاقہ کشی کا شکار ہے: غزہ میڈیا آفس غزہ (قدس نیوز نیٹ ورک) — غزہ میں سرکاری میڈیا آفس نے خبردار کیا ہے کہ صیہونی قابض افواج امدادی قافلوں کو ایسے خطرناک راستوں پر مجبوراً گزار رہی ہیں جہاں اسرائیل کے حمایت یافتہ مسلح گروہ لوٹ مار کرتے ہیں۔ یہ صورتحال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب غزہ مکمل ناکہ بندی کے 84ویں روز میں داخل ہو چکا ہے۔ صیہونی ریاست نے تمام سرحدی گزرگاہیں بند کر رکھی ہیں اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی ترسیل کو روکے رکھا ہے۔ ایندھن کی فراہمی بند ہونے کے باعث اسپتال، تندور اور دیگر اہم سروسز مفلوج ہو چکی ہیں۔ بین الاقوامی اپیلوں کے باوجود اسرائیل صرف معمولی مقدار میں امداد غزہ میں داخل ہونے دے رہا ہے۔ حکام کے مطابق، تین ماہ میں کل ملا کر صرف 100 سے بھی کم امدادی ٹرک داخل ہو سکے ہیں، جو ضرورت کا صرف 1 فیصد ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرش نے جمعہ کے روز کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں صرف “چائے کے چمچ” کے برابر امداد جانے دی ہے، جو بحران کو کم کرنے کے لیے قطعی ناکافی ہے۔ میڈیا آفس کا کہنا ہے: "یہ محض قحط نہیں، بلکہ منصوبہ بند قحط ہے۔" رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بیشتر تندور ایندھن اور آٹے کی کمی کے باعث بند پڑے ہیں۔ جو چند ٹرک غزہ میں داخل ہو بھی رہے ہیں، ان میں صرف معمولی مقدار میں دوا اور آٹا لایا جا رہا ہے، جو 23 لاکھ افراد کی آبادی کے لیے ناکافی ہے۔ غزہ میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل امدادی ترسیل پر سخت کنٹرول رکھے ہوئے ہے، اور جو امدادی ٹرک داخل ہوتے ہیں، انہیں ڈرون کی نگرانی والے ایسے راستوں پر بھیجا جاتا ہے جہاں مسلح غنڈے ان پر حملہ کر کے سامان لوٹ لیتے ہیں۔ کل عالمی خوراک پروگرام (WFP) نے تصدیق کی کہ جنوبی غزہ میں اس کے 15 امدادی ٹرک لوٹ لیے گئے، یہ اس وقت ہوا جب صیہونی افواج نے امداد کی حفاظت پر مامور چھ فلسطینی پولیس اہلکاروں کو شہید کر دیا۔ میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل نہ صرف امدادی کارکنوں کو نشانہ بنا رہا ہے بلکہ عالمی امدادی اداروں کو غزہ کے شہریوں کو براہ راست کھانا تقسیم کرنے سے بھی روک رہا ہے، جس سے خواتین، بچے اور بیمار سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ انسانی بحران کی تازہ صورتحال درج ذیل ہے: 58 افراد بھوک سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔ 242 مزید افراد خوراک و ادویات کی کمی کے باعث جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں اکثریت بزرگوں کی ہے۔ 26 گردے کے مریض مناسب طبی خوراک نہ ملنے پر انتقال کر چکے ہیں۔ 300 سے زائد حاملہ خواتین غذائی قلت کے باعث حمل ضائع کر چکی ہیں۔ میڈیا آفس نے کہا: "یہ قحط منظم ہے، ناکہ بندی مکمل ہے، اور دنیا کی خاموشی مہلک ثابت ہو رہی ہے۔" بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا: "نسل کشی روکو، راستے کھولو، امداد کو آنے دو!"
Image from خوبصورت معلومات 👇🖊️📚: اسرائیل نے امدادی ٹرکوں کو خطرناک راستوں پر دھکیل کر لوٹ مار کی راہ ہم...

Comments