📚fikr-e-akhirat📚
May 16, 2025 at 03:31 PM
ٹرمپ کا عرب دورہ
اور اس کے اہداف واقعی کئی سطحوں پر اثرانداز ہوا ہے، جن میں دو اہم نکات کی نشاندہی :
1. اسرائیل کو تسلیم کروانا:
ابراہیمی معاہدہ (Abraham Accords) کے تحت کئی عرب ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کیا، جیسے کہ متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش اور سوڈان۔ اس کے پیچھے اقتصادی، سیاسی اور امریکی دباؤ کارفرما تھا۔ ان معاہدوں سے فلسطینی کاز کو شدید دھچکا پہنچا۔
2. وحدت ادیان کا نظریہ:
"ابراہیمک فیتھ انیشیٹو" کے تحت مختلف مذاہب (اسلام، یہودیت، عیسائیت) کے پیروکاروں کو ایک جگہ لاکر بین المذاہب ہم آہنگی کے نام پر اسلام کی انفرادیت کو مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ابوظہبی میں "ابراہیمی ہاؤس" (Abrahamic Family House) اسی منصوبے کی عملی تصویر ہے۔
کیا کیا ہوگا؟
یہ ایک گہرا سوال ہے۔ کچھ ممکنہ خطرات اور خدشات درج ذیل ہو سکتے ہیں:
مسلمانوں میں دین کے معاملے میں مزید نرمی، غیرتِ ایمانی میں کمی۔
اسرائیل کا مشرقِ وسطیٰ میں مزید اثرو رسوخ اور عربوں کے دفاعی نظاموں پر قبضہ۔
"دین اسلام ہی حق ہے" کا تصور مٹانے کی کوشش۔
دجالی نظام کی راہ ہموار ہونا (جیسا کہ بعض علماء کہتے ہیں)۔
عربوں کا کردار:
علماء نے بجا فرمایا کہ بعض عرب حکومتیں خودغرضی، اقتدار پرستی اور دنیا پرستی کی بنیاد پر ایسے فیصلے کر رہی ہیں جو اسلام اور امت مسلمہ کے اجتماعی مفادات کے خلاف ہیں۔ تاہم، تمام عرب عوام کو بھی ان کی حکومتوں کے ساتھ نہ جوڑا جائے، بہت سے عوام آج بھی فلسطین اور اسلام کے وفادار ہیں۔
اب ہماری ذمہ داری کیا ہے؟
علم، شعور اور بیداری پیدا کرنا
فلسطین، بیت المقدس، اور امت کے مسائل کو اجاگر رکھنا
عقیدۂ توحید، ختم نبوت، اور انفرادیتِ اسلام کا دفاع
دعا، تربیت، اور نوجوان نسل کی اصلاح
احمد جمشیدنعمانی