
📚fikr-e-akhirat📚
386 subscribers
About 📚fikr-e-akhirat📚
اللھم کن معنااذانزلت بناھازم الذات ربانیہ علوم القرآن آنلاین اکیڈمی
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

https://whatsapp.com/channel/0029Va9Rxhg4CrfjWEBjpM28


مشہور بات ہے کہ ایران میں جاڑے کے موسم میں جب بھیڑیوں کو شکار نہیں ملتا اور برف کی وجہ سے خوراک کی قِلّت پیدا ہو جاتی ہے تو بھیڑیے ایک دائرے میں بیٹھ کر ایک دوسرے کو گُھورنا شروع کردیتے ہیں۔۔ جیسے ہی کوئی بھیڑیا بُھوک سے نِڈھال ہو کر گِرتا ہے تو باقی سب مِل کر اُس پر ٹوٹ پڑتے ہیں اور اُس کو کھا جاتے ہیں، اِس عمل کو فارسی میں ’’گُرگِ آشتی‘‘ کہتے ہیں۔۔۔۔ اِس عمل کا گہرائی سے تجزیہ کریں تو معلوم ہوگا کہ یہ رُجحان بھیڑیوں کے ساتھ ساتھ کافی حد تک ہو بہو انسانوں میں بھی پایا جاتا ہے۔۔۔۔ ہم انسان بھی ان بھیڑیوں کی طرح ہیں، جو کمزور نظر آۓ اسی پر اپنی دھاک بٹھاتے ہیں۔۔۔ جو جتنا حالات کا ستایا ہوتا ہے اتنا ہی مزید اس کے ساتھ شدت پسندانہ رویہ اپناتے ہیں۔۔۔ جو مالی طور پر کمزور ہوتا ہے اسی کے ساتھ فراڈ اور دھوکہ دہی کرکے اس کی رہی سہی زندگی کو بھی جہنم بنا دیتے ہیں۔۔۔ ہم کمزور کا سہارا بننے کے بجاۓ، الٹا مزید اس پر ٹوٹ پڑتے ہیں۔۔۔ جو جتنا کمزور ہوتا ہے اتنا ہی اس کے لئے زندگی دشوار بنا دیتے ہیں۔۔۔۔

شکل کی خوبصورتی محض آنکھوں کو بھاتی ہے، جبکہ کردار کی خوبصورتی دلوں کو فتح کرتی ہے۔

پوری دنیا کو فتح کرنے سے بھی بڑی کامیابی یہ ہے کہ فجر کی نماز وقت پر ادا کر کے، شیطان پر اپنی دن کی پہلی فتح حاصل کرو اور اپنے اللہ کے حضور سجدہ ریز ہو جاؤ۔ ❤️

اے انسان! اکڑ کس بات کی؟ تو مٹی سے بنا، مٹی میں جانا ہے۔ نہ تو اپنی پیدائش پہ قادر تھا، نہ اپنے مرنے کا وقت تجھے معلوم ہے۔ جو سانس ابھی چل رہی ہے، وہ بھی امانت ہے۔ کب چھن جائے، خبر نہیں۔ اک لمحے کی بیماری، ایک چھوٹی سی چوٹ، ایک نظر نہ آنے والا جرثومہ — تیری ساری طاقت، دولت، رعب و دبدبہ، سب کو مٹی میں ملا سکتا ہے۔ اور جب تو مرے گا، تو دوسروں کا محتاج ہوگا — کفن کے لیے، دفنانے کے لیے، حتیٰ کہ اپنے آخری غسل کے لیے بھی۔ تو جس جسم پر گھمنڈ کرتا ہے، اسی جسم کو کل پانی سے نہلایا جائے گا، اور خوشبو لگا کر سفید کپڑے میں لپیٹ دیا جائے گا — بے جان، بے بس، خاموش۔ تو کیوں نہ آج عاجزی اختیار کر لے؟ کیوں نہ اپنے رب کے آگے جھک جائے؟ کیوں نہ مخلوق سے نرمی سے پیش آئے؟ تاکہ کل قبر تنگ نہ ہو، حساب آسان ہو، اور رب راضی ہو۔ اکڑ چھوڑ دے، کہ تو کچھ نہیں… بس ایک مسافر ہے، جو واپسی کی راہ پر ہے۔

*بچـــوں کـــــو اعـــــتماد گھــــــر ســـــے ملتــــا ہـــــے۔۔۔"💚❤️* .کم نمبر آنے پر ڈانٹ ڈپٹ، مار پیٹ سے پرہیز کریں... زیادہ محنت کی تلقین کریں... بچے کے کزنز سے اپنے بچے کا کبھی موازنہ نہ کریں... اور خاص طور پر پڑوسیوں کے بچوں سے تو بالکل بھی نہیں... کیونکہ مچھلی کی خاصیت درخت پر چڑھنا نہیں، پانی میں تیرنا ہے... اسی طرح ہر بچے کی اپنی صلاحیت ہوتی ہے... اپنے بچے کو Copy Cat مت بنائیے... اسے منفرد بنائیے... منفرد بننا سکھائیں... جو وہ ہے، جس میں اس کی قابلیت ہے، اسے اس شعبے، اس کام میں منفرد بننا سکھائیں... بچے کو یہ مت سکھائیں کہ... How to be a best doctor... How to be a best engineer... How to be a best writer... How to be a best business tycoon... اسے یہ سکھائیں کہ... How to be the best of whatever you are... اگر وہ آسمان میں اُڑنا چاہے تو اس کے پَر بن جائیے... اگر وہ پانی میں تیرنا چاہتا ہے، تو اسے تیرنے دیں... اسے کبھی یہ طعنہ مت دیں، کہ اسلم صاحب کا بیٹا ہوائی جہاز اڑاتا ہے، اور تُو گھر میں مکھیاں اڑاتا رہ بس... اسے یہ مت کہیں کہ خالدہ آنٹی کی بیٹی نے میڈیکل میں 96 فیصد نمبر لیۓ ہیں، اور تم 60 فیصد لے کر بیٹھی رہو آرٹس میں... اور اگر بچے گھر میں توڑ پھوڑ کرتے ہیں... اسکا مطلب یہ ہے کہ انہیں جسمانی سر گرمی کی ضرورت ہے... انہیں گراونڈ یا پارک میں لے کر جائیں... گلاس یا کپ ٹوٹنے پر برائے کرم یہ بتانا نہ شروع کر دیں کہ یہ بہت مہنگا آیا تھا... یاد رکھیے” کپ ٹوٹنے سے دل ٹوٹنا زیادہ بُری بات ہے...!!“ بچوں میں سٹیج کا خوف دور کرنے کے لیے گھر پر ایک روسٹرم کا انتظام کریں... اپنے اور عزیز و اقارب کے بچوں کے درمیان ہفتہ وار تقریریں مقابلے کروائیں... اگر بچے تقریر کرنے پر آمادہ نہ ہوں تو بلند خوانی loud reading کروا لیں... خوب حوصلہ افزائی کریں... تالیاں بجائیں، چھوٹے موٹے انعام دیں... اس سر گرمی سے بچے بہت جلد اپنے آپ کو پُراعتماد محسوس کریں گے... ایک بات یاد رہے کہ اگر بچہ دورانِ تقریر بھول جائے تو مذاق نہ اُڑایا جائے... اجنبی لوگوں اور اجنبی جگہوں کا خوف Xenophobia ختم یا کم کرنے کے لیے ریسٹورنٹ یا شاپنگ مال میں چھوٹی ادائیگی بچوں سے کروائیں... بچوں کو اے ٹی ایم کارڈ یا ڈیبٹ کارڈ کے بارے میں ضروری معلومات دیں اور مناسب عمر پر استعمال کا طریقہ بتائیں... یاد رکھیے بچوں کو Financial literacy سے دور نہ رکھیں... بچوں کو مہمانوں سے ضرور متعارف کروائیں... لیکن بچوں کو نظمیں سنانے پر مجبور نہ کریں اور خود سنانا چاہیں تو سنانے دیں... انہیں ٹوکیں مت... اپنی اولاد کے دوست بنیں... والدین اور اولاد کے درمیان communication gap کی وجہ سے کتنی ہی اولادوں نے خود کو تباہ کر لیا ہے... اور والدین نے اس بارے میں کوئی اقدامات نہیں کیۓ، الٹا اولاد کو مؤرد الزام ٹھہرا دیا کہ اولاد ہی نافرمان تھی... یاد رکھیۓ...!! فرمانبرداری ایک الگ شے کا نام ہے... اور اولاد سے دوستانہ رویّہ اور اولاد سے روز مرہ کی گفتگو اور اولاد کے مسائل کے بارے میں دریافت کرنا، یہ سب الگ چیزیں ہیں... اسلیۓ خدارا...!! اپنی اولاد کے دوست بنیں... اگر پہلے سے دوست ہیں اور آپ کے اور آپ کی اولاد کے درمیان کوئی communication gap نہیں، تو ﷲ آپ کی کوششیں اولاد کے حق میں مزید بہتر فرماۓ... لیکن اگر 2 2 ہفتے اولاد سے کوئی out of sylabus بات نہیں کرتے آپ، تو یہ لمحۂ فکریہ ہے...!! 👈 نوٹ: خدارا ان معاملات کی نزاکت کو سمجھنے کی کوشش کیجیۓ گا... ہو سکتا ہے کہ آپ اولاد کی پرورش میں پرفیکٹ ہوں، مگر یہ باتیں کسی دوسرے سے تو شیئر کر ہی سکتے ہیں، جو اولاد کے معاملے میں کوتاہی کر جاتے ہیں... جان بوجھ کر نہ سہی، انجانے میں ہی کوتاہیاں ہو جاتی ہیں...!! 👈 نوٹ 2: اس تحریر کا یہ مطلب ہرگز نہیں... کہ اولاد کو مخمل کی زندگی مہیا کر دیں... اسے زندگی کی سختیاں اور تلخیاں سہنے کیلیۓ کسی کسی موقع پر تنہا پرواز کرنا بھی سکھائیں... مختصر اگر ایک لائن میں کہا جاۓ، تو ٹیپو سلطان کا مشہور جملہ بہت مناسب ہو گا کہ... *"اپنی اولاد کو نوالہ سونے کا کھلاؤ... لیکن اس پر نگاہ شیر کی رکھو...!!"* https://whatsapp.com/channel/0029Va9Rxhg4CrfjWEBjpM28

*سوال: خون دینے کا سب سے بڑا نقصان کیا ہے؟* جواب: خون دینے کا نقصان کوئی نہیں البتہ بلکہ بڑا فائدہ ہے کہ ریگولر خون دینے والے فرد کو دل کے دورے اور کینسر کے چانسس باقی افراد کے مقابلے میں 95% کم ہوتے ہیں۔ یہ ریسرچ امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کی ہے سوال: کسی کو خون کا عطیہ دینے کے بعد کتنے دنوں میں خون بن جاتا ہے؟ جواب: خون عطیہ کرنے کے تین دن میں کمی پوری ہو جاتی ہے جبکہ 56 دنوں میں خون کے مکمل خلیات بن کر تازہ خون رگوں میں دوڑنے لگتا ہے۔۔۔۔ سوال: پرانا خون ذیادہ طاقتور ہوتا ہے یا نیا بننے والا؟ جواب: نیا بننے والا خون پرانے کے نسبت ذیادہ فریش اور طاقتور ہوتا ہے۔۔ سوال: خون دینے کے فوائد کیا ہیں؟ جواب: خون دینے کا سب سے بڑا فائدہ ایک صدقہ جاریہ میں حصہ ڈالنا ہے جو قیامت تک نسل درنسل آپ کیلئے ثواب کا موجب ہے۔۔ اس کا دوسرا بڑا فائدہ خون میں آئرن کو مقدار بیلنس رکھنا اور سب سے سے بڑا فائدہ صحت مند اور فریش زندگی گزارنا ہے۔۔۔ ریگولر خون دینے والے کی جلد دوسروں کی بنسبت ذیادہ عرصے تک جوان اور صحتمند رہتی ہے۔۔۔ اس کا ایک فائدہ مفت میں خون کی اسکرینگ بھی ہے۔ سوال: خون سال میں کتنی بار دیا جا سکتا ہے؟ جواب: ایک صحت مند انسان جس کی عمر 17 سے 50 کے درمیان ہو اور وزن 50 کلو سے ذیادہ ہو سال میں کم ازکم دو بار آسانی سے خون دے سکتا ہے جبکہ ایک بار خون دینے کے تین ماہ بعد عطیہ دے سکتا ہے۔۔۔ سوال : پاکستان میں کتنے فیصد لوگ خون دیتے ہیں؟ جواب: پاکستان میں صرف دو سے تین فیصد لوگ ریگولر خون دیتے ہیں۔۔ چند افراد ایمرجنسی میں بھی خون دیتے ہیں۔ سوال: خون کی زندگی کتنی ہے؟ جواب: خون کی زندگی 120 دن ہے۔۔ یعنی ایک سو بیس دن میں ہماری خون کے خلیہ مردہ ہو کر پیشاب کے رستے نکل جاتے ہیں اور نئے وجود میں آ جاتے ہیں۔ سوال: پھر ہم خون دینے سے گھبراتے کیوں ہیں؟ جواب: ہم ایک ایسی سوسائٹی میں سانس لے رہے ہیں جہاں یہ بات پھیلی ہوئی ہے کہ خون دینے سے انسان کمزور ہو جاتا ہے اور خون دوبارہ نہیں بنتا۔۔۔ لہذا ہمارے مریض تڑپتے سسکتے بستروں پر خون کی کمی کی وجہ سے جان دے دیتے ہیں۔۔۔ خون کا عطیہ دیں *زندگیاں بچائیں جزاک اللہ خیرا Nisar Laghari J

*بس ایکـــــ نظــــر قبـــــر پــــــر اور آنکھیــــــں بھــــــر آئیــــں۔۔۔"🥹❤️🩹* حضرت سفیان ثوری رحمہ اللہ ایک دن جنازے کے ساتھ قبرستان گئے۔ جب میت کو دفن کیا گیا تو آپ قبر کے کنارے بیٹھ گئے اور زار و قطار رونے لگے۔ *کسی نے پوچھا:* "شیخ! کیا آپ کسی قریبی عزیز کے غم میں رو رہے ہیں؟" فــــــــــــرمایا: *نہیں… میں اس لیے رو رہا ہوں کہ جو شخص ابھی ابھی ہمارے درمیان تھا، وہ اب خاک کے نیچے چلا گیا۔ آج وہ اپنے اعمال کے ساتھ تنہا ہے۔ اور کل میرا بھی یہی حال ہوگا!"*🌸🦋 *پھر فرمایا:* _"اے نفس! تُو کب موت کی تیاری کرے گا؟ کیا انتظار ہے کہ فرشتہ آئے اور تیرے جسم کو مٹی میں سلا دے؟"_ > *قــــــــــــرآن کہتــــا ہـــــــے:*💚❤️ *"وَجَاءَتْ سَكْرَةُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّ ۖ ذَٰلِكَ مَا كُنتَ مِنْهُ تَحِيدُ"* (اور موت کی بے ہوشی حق کے ساتھ آ پہنچی، یہی وہ چیز تھی جس سے تُو بھاگتا تھا) [سورہ ق: 19] *_سوچــــــــــــو!_* کل کوئی ہمیں غسل دے گا، کفن پہنائے گا، قبر میں اتارے گا… اور واپس پلٹ جائے گا… بس ہم ہوں گے، اور ہمارے اعمال! *بہــــن اب بھی وقتــــــــــــ ہے!* توبہ کر لو، دل کو نرم کرو، والدین سے صلح کر لو، اور ہر دن کو موت کی تیاری سمجھ کر گزارو۔