دار ارقم
دار ارقم
May 22, 2025 at 03:51 PM
*🔶عشرہ ذو الحجہ میں ناخن یا بال کاٹنے کے تعلق سے ایک غلط فہمی🔶* 🖌️ علامہ ابن عثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں : *بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر کسی نے قربانی کرنے کا ارادہ کر لیا ہے. پھر اس کے بعد بال یا ناخن کاٹ لیا ہے تو اس کی قربانی قبول نہ ہوگی.* *ایسا سمجھنا غلطی ہے. حقیقت تو یہ ہے کہ قربانی کے قبول ہونے کا تعلق ناخن اور بال کاٹنے سے نہیں ہے. ہاں اگر کوئی بلا عذر (قربانی کا ارادہ کرنے کے بعد) بال یا ناخن کاٹتا ہے تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی نافرمانی کرتا ہے ایسے شخص کو چاہیے کہ اللہ تعالیٰ سے توبہ و استغفار کرے. رہی قربانی کی بات تو ناخن یا بال کو کاٹ لینا قربانی کے قبول ہونے میں مانع نہیں ہے.* 📚 دیکھیے : أحكام الأضحية جلد (2) صفحہ (256).
❤️ 👍 2

Comments