
📚 (الثمر ادب شاعری) Urdu Islamic stories ꪜ Funny ، Sad poetry ، Status, Deeni Knowledge, Indian News
June 12, 2025 at 03:29 AM
ہمارے معاشرے میں میں دو طرح کے لوگ
بڑے اطمینان سے زندگی گزار رہے ہیں
ایک امیر اور دوسرا غریب۔
اصل بیچ کا جو طبقہ ہے، یعنی مڈل کلاس، اُس کی زندگی ایک مستقل جدوجہد ہے۔
یہ لوگ رکھ رکھاؤ سے امیر لگتے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ روز گھر میں اس بات پر لڑائی ہوتی ہے کہ گھی اتنی جلدی کیسے ختم ہوگیا؟
ہمارے ہاں دو طبقات پر ہی توجہ دی جاتی ہے:
1. امیر: جنہیں ان کے پیسے کی وجہ سے قابلِ نفرت سمجھا جاتا ہے
2. غریب: جنہیں ان کی محتاجی پر ترس آتا ہے
اور مڈل کلاس؟
یہ تو نہ یہاں کے ہیں نہ وہاں کے۔
امیر انہیں غریب سمجھتے ہیں، اور غریب انہیں امیر۔
یہ طبقہ وہ ہے جس کے پاس بظاہر سب کچھ ہوتا ہے، لیکن سیکنڈ ہینڈ۔
کرائے کا بہتر سا گھر، پرانی سی گاڑی، کپڑے صاف مگر سالوں پرانے، یو پی ایس کی بیٹری جو صرف 30 منٹ نکالتی ہے، اچھا فون لیکن استعمال شدہ۔
ہر ہفتے پتلی شوربے والی مرغی، فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ میں 6 افراد کے دو برگرز، اور ہر کام میں کفایت شعاری۔
اِن کے پاس ATM کارڈ ہوتا ہے لیکن پانچ سو سے زیادہ نکالنے کی ہمت نہیں۔
ایسا کاروبار تلاش کرتے ہیں جس میں انویسٹمنٹ نہ ہو، گاڑی صرف سردیوں میں کولنگ دیتی ہے، اور کمیٹیوں میں ساری زندگی الجھی رہتی ہے۔
یہ وہ طبقہ ہے جو سب سے زیادہ خوفِ خدا رکھتا ہے۔
زکوٰۃ، فطرانہ، بھیک سب غریبوں کو جاتا ہے۔
لیکن اصل قربانی تو یہ لوگ دیتے ہیں، اپنی انا کے مارے کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلاتے۔
ان کی زندگی فالتو بلب بند کرنے، بجلی کی میٹر ریڈنگ چیک کرنے اور بلز کو مہینوں میں بانٹنے میں گزرتی ہے۔
بچیوں کی شادیاں کرنا، بچوں کو اچھی تعلیم دینا، اور کسی کی مدد کرنا سب کچھ دل سے چاہتے ہیں، لیکن جیب اجازت نہیں دیتی۔
یہ وہ طبقہ ہے جو:
• ہر حال میں گزارہ کرتا ہے
• غریب کو پالتا ہے
• اور امیروں کے درمیان پس جاتا ہے
اگر سوسائٹی کا کوئی اصل سہارا ہے تو وہ مڈل کلاس ہی ہے، جو نہ صرف خود محنت کرتا ہے بلکہ دوسروں کا بوجھ بھی اٹھاتا ہے۔✍️
*منقول*

👍
❤️
💯
😢
😭
😮
🤲
🫶
51