
Quran Va Etrat
June 8, 2025 at 03:51 AM
🌸🍃🌸🍃
*آیت اللہ مجتہدِیؒ کے محضر میں:*
بنی اسرائیل میں ایک عبادت گزار شخص تھا۔ ایک رات اُس نے خواب دیکھا کہ اُسے کہا جا رہا ہے: تم اسی (۸۰) سال عمر پاؤ گے۔ چالیس سال آسائش و راحت میں گزارو گے اور چالیس سال سختی و تنگی میں۔ بتاؤ کہ پہلے کون سے چالیس سال چاہتے ہو؟ آسائش والے یا سختی والے؟
اُس نے جواب دیا: میری ایک مؤمنہ بیوی ہے، اُس سے مشورہ کروں گا کہ وہ کیا کہتی ہے۔
جب نیند سے بیدار ہوا تو بیوی کے پاس گیا اور کہا: میں نے ایسا خواب دیکھا ہے، تمہاری کیا رائے ہے؟
بیوی نے کہا: کہہ دو کہ میں کہ چالیس سالِ اول آسائش و راحت میں گزارنا چاہتا ہوں۔
اس رات کے بعد سے اس پر نعمتوں کی بارش ہونے لگی، دیواروں اور دروازوں سے رزق آنے لگا۔ جس چیز کو ہاتھ لگاتا، سونا بن جاتی۔
بیوی کہتی: فلاں کے پاس گھر نہیں ہے، اُس کے لیے گھر خرید لو۔ فلاں لڑکا شادی کرنا چاہتا ہے، مگر مال نہیں رکھتا، اُس کی مدد کرو۔ فلاں لڑکی کی شادی ہے، سامان نہیں، اُس کے لیے بھی کچھ کرو۔
وہ بیوی کی بات مانتا اور جتنا کر سکتا تھا لوگوں کی مدد کرتا تھا۔
چالیس سال مکمل ہوئے۔ اُس نے پھر خواب دیکھا۔ اُسے کہا گیا: اللہ تمہارا شکر ادا کرنا چاہتا ہے۔ اُس نے تمہیں چالیس سال کی آسائش دی، اور تم نے اُسے دوسروں میں تقسیم کر دیا۔ اب اللہ چاہتا ہے کہ باقی چالیس سال بھی تمہیں آسائش و راحت میں رکھے۔
ہم نے خود بھی اس بات کا تجربہ کیا ہے:
جو لوگ عمر کے آغاز میں مالی طور پر دوسروں کی مدد کرتے ہیں، اُن کا آخر عمر بھی اچھا گزرتا ہے؛
لیکن جو لوگ جوانی میں صاحبِ مال ہوتے ہوئے کسی کی مدد نہیں کرتے، وہ آخر عمر میں مفلس اور محتاج ہو جاتے ہیں۔
ہم نے یہ بات بارہا آزما رکھی ہے۔
🌸🍃 سبق:
جوانی میں سخاوت کرنے والوں پر بڑھاپے میں بھی رحمت برستی ہے۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaFWke1EFeXqkHrXw62a
❤️
2