Quran Va Etrat WhatsApp Channel

Quran Va Etrat

143 subscribers

About Quran Va Etrat

واٹس ایپ چینل لنک: https://whatsapp.com/channel/0029VaFWke1EFeXqkHrXw62a یوٹیوب چینل لنک: https://www.youtube.com/@Quran_va_Etrat ٹیلی گرام چینل لنک: https://t.me/+5oqu1oEb8505YzI8

Similar Channels

Swipe to see more

Posts

Quran Va Etrat
Quran Va Etrat
6/3/2025, 4:15:05 AM

🌹 اللہ کا فضل 🌹 عرب میں ایک عورت تھی، جس کا نام اُم جعفر ہوا کرتا تھا اور جو انتہائی سخی تھی۔ وہ عورت لوگوں میں ایسے تقسیم کرتی تھی کہ بائیں کو دائیں ہاتھ کا پتا نہ چلے۔ کچھ دنوں سے وہ ایک راستے سے گزرنے لگی تھی جس راستے پر دو اندھے بیٹھے ہوتے۔ یہ دونوں صدائیں لگاتے۔ ایک کی صدا ہوتی: "الٰہی مجھے اپنے فضل و کرم سے روزی عطا کر۔" جبکہ دوسرا اندھا کہتا: "یارب مجھے ام جعفر کا بچا ہوا عطا کر۔" عزیز قارئین کرام! ام جعفر ان دونوں کی صدائیں سنتی اور دونوں کو خیرات کرتی۔ جو شخص الله کا فضل طلب کر رہا تھا، اسے دو درہم دیتی، جبکہ ام جعفر کے فضل کے طلبگار کو ایک بھنی ہوئی مرغی عطا کرتی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جسے مرغی ملتی، وہ اپنی مرغی دوسرے اندھے کو دو درہم میں بیچ دیتا۔ کئی دنوں تک یہ سلسلہ چلتا رہا۔ ایک دن ام جعفر اس اندھے کے پاس آئی جو ام جعفر کا فضل طلب کرتا تھا اور اس سے سوال کرتا تھا اور اس سے سوال کیا: "کیا تمہیں سو دینار ملے ہیں۔؟" اندھا حیران ہو گیا اور کہا: "نہیں! مجھے صرف ایک بھنی ہوئی مرغی ملتی تھی جو میں دو درہم میں بیچ دیتا تھا۔" ام جعفر نے کہا: "جو الله کا فضل طلب کر رہا تھا، میں اسے دو درہم دیتی اور تمہیں بھنی ہوئی مرغی میں دس دینار ڈال کر دیتی رہی۔" اندھے نے اپنا سر پیٹنا شروع کر دیا۔ وہ چیخنے اور چلانے لگا: "ہائے میری کمبختی، کاش میں ایسا نہ کرتا۔ میں مارا گیا۔۔۔" ام جعفر نے کہا: "یقینا اللہ کا فضل طلب کرنے والا کامیاب ہے اور انسانوں کے فضل کا طلبگار محروم ہے۔ 🌹 پوسٹ اچھی لگے تو دوسروں کی بھلائی کے لئے شیئر ضرور کریں۔ https://whatsapp.com/channel/0029VaFWke1EFeXqkHrXw62a

❤️ 3
Quran Va Etrat
Quran Va Etrat
6/2/2025, 6:19:39 AM

*مسجد میں آئے تو اپنا دھیان "خدا" کی طرف رکھو* ‼️ ایک شخص نے اپنی مسجد کے پیش امام سے کہا: مولانا میں کل سے مسجد نہیں آؤں گا؟ پیش امام صاحب نے پوچھا: کیا میں سبب جان سکتا ہوں؟؟ اس نے جواب دیا: ہاں کیوں نہیں! در اصل وجہ یہ ہے کہ جب بھی میں مسجد آتا ہوں تو دیکھتا ہوں کہ کوئی فون پہ بات کر رہا ہے تو کوئی دعا پڑھتے وقت بھی اپنے میسجز دیکھ رہا ہوتا ہے، کہیں کونے‌ میں غیبت ہو رہی ہوتی ہے تو کوئی محلے کی خبروں پر تبصرہ کر رہا ہوتا ہے وغیرہ وغیرہ ‼️پیش امام صاحب نے وجہ سننے کے بعد کہا: اگر ہو سکے تو مسجد نہ آنے کا اپنا آخری فیصلہ کرنے سے پہلے ایک عمل کر لیجیے !! اس نے کہا: بالکل میں تیار ہوں۔ ‼️مولانا مسجد سے متصل اپنے حجرے میں گئے اور ایک گلاس پانی لے کر آئے اور اس شخص سے کہا یہ گلاس ہاتھ میں لیں اور مسجد کے اندرونی حصہ کا دو چکر لگائیں مگر دھیان رہے پانی چھلکنے نہ پائے! ‼️اس شخص نے کہا: قبلہ ! اس میں کون سی بڑی بات ہے یہ تو میں انجام دے سکتا ہوں۔ اس نے گلاس لیا اور پوری احتیاط سے مسجد کے گرد دو چکر لگا ڈالے، مولانا کے پاس واپس آ کر خوشی سے بتایا کہ ایک قطرہ بھی پانی نہیں چھلکا۔ ‼️پیش امام صاحب نے کہا: یہ بتائیے جس وقت آپ مسجد کا چکر لگا رہے تھے اس دوران مسجد میں کتنے لوگ فون پر باتیں یا غیبت یا محلہ کی خبروں پر تبصرہ کر رہے تھے ؟؟ ‼️اس نے کہا: قبلہ میرا سارا دھیان اس پر تھا کہ پانی چھلکنے نہ پائے، میں نے لوگوں پر توجہ ہی نہیں دی۔ ‼️پیش امام صاحب نے کہا: جب آپ مسجد آتے ہیں تو اپنا سارا دھیان "خدا" کی سمت رکھیں؛ جب آپ خالص *خدا کے لیے* مسجد میں آئیں گے تو آپ کو خبر ہی نہ ہو گی کون کیا کر رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن کہتا ہے کہ "رسول کی پیروی کرو" یہ نہیں کہا کہ مسلمانوں پر نظر رکھو کہ کون کیا کر رہا ہے۔ ‼️خدا سے تمہارا رابطہ تمہارے اپنے اعمال کی بنا پر مضبوط ہوتا ہے دوسروں کے اعمال کی بنیاد پر نہیں۔ ‼️قرآن مجید: اور سب کو قیامت کے دن اکیلے ہی آنا ہے۔ ✒ سورہ مریم ایت 95 ✒ فارسی داستان سے ماخوذ https://whatsapp.com/channel/0029VaFWke1EFeXqkHrXw62a

❤️ 😢 5
Quran Va Etrat
Quran Va Etrat
6/4/2025, 5:35:23 AM

*9 ذی الحجہ: حضرت مسلم بن عقیل(ع) کی شہادت کا دن* حضرت مسلم بن عقیل حضرت امام حسین علیہ السلام کے چچا زاد بھائی، مرد حق، جری اور اسلام میں امام علیہ السلام کے حقیقی آشنا تھے۔ آپ اسلامی فتوحات اور جنگ صفین وغیرہ میں شریک رہ چکے تھے اور جب امام حسین علیہ السلام نے بیعت یزید کوٹھکرا کر مدینہ کو خدا حافظ کہا توآپ بھی امام حسین علیہ السلام کے ہمراہ مکہ تک تشریف لائے، مکہ میں امام حسین علیہ السلام کو اہل کوفہ کے خطوط موصول ہوئے کہ ہمارا کوئی امام نہیں ہے آپ تشریف لائیے ہوسکتا ہے آپ ہماری ہدایت کا سبب بنیں۔ امام حسین علیہ السلام کوفہ کی تہذیب اور وہاں کے لوگوں کی بدلتی ہوئی طبیعت اور مفاد پرستی کو بخوبی جانتے تھے ، کیونکہ اسی کوفہ میں آپ کے پدر بزرگوار حضرت علی علیہ السلام کو شہید کیا گیا تھا ۔ایسے شہر کے لئے کسی مخلص اورتجربہ کار شخص کی ضرورت تھی کہ جولحظہ بہ لحظہ رنگ بدلنے والے افراد سے شکست نہ کھا سکے اور اپنے مقصد کے حصول سے ہنگامی حالات میں بھی غافل نہ رہے ۔امام حسین علیہ السلام نے اپنے مختصر قافلہ پر نظر ڈالی اور مسلم بن عقیل کو اپنا نمائندہ منتخب فرماکر کوفہ روانہ کردیا۔ امام (ع) کا خط اہل کوفہ کے نام جناب مسلم بن عقیل (ع) کی روانگی سے قبل امام نے سعید اور ہانی بن عروہ کے ہاتھ ایک خط اہل کوفہ کے نام اس مضمون کا ارسال کیا یہ لوگ یعنی سعید وہانی بن عروہ تمہارے خطوط لے کر پہنچے تمہاری تحریر کومیں نے غور سے پڑھا تمہاری بات سے یہ معلوم ہوتاہے کہ تمہارا کوئی امام نہیں ہے لہذا تم مجھے بلا رہے ہو ،سردست میں اپنے چچا زاد بھائی مسلم بن عقیل کو بھیج رہا ہوں یہ میرے معتمد ہیں اور میں نے ان سے کہہ دیا ہے کہ وہ مجھے تمہارے حالات کی اطلاع دیں گے اگر انہوں نے اطلاع دی کہ کوفہ کے سربرآوردہ افراد اس بات پر متفق ہیں تو میں آجاؤں گا ۔واضح رہے امام کتاب خدا پرکامل عدالت کا پابند ــحق اور مرضی معبود کاہمہ وقت خواستگار ہوتا ہے۔ والسلام حسین بن علی بن ابی طالب جناب مسلم مکہ سے مدینہ تشریف لائے اور روضہ رسول میں نماز اداکرکے صبح ہوتے ہی کوفہ کی سمت سفر کا آغاز کردیا۔راستہ کی مشکلا ت برداشت کرتے ہوئے مدینہ سے کوفہ پہنچے اور مختار بن عبید ثقفی کے گھر قیام پذیر ہوئے ۔ جناب مسلم کی آمد کی خبر سن کر اہل کوفہ مختار کے گھر میں جمع ہوئے آپ نے امام حسین علیہ السلام کا خط پڑھ کرسنایا تولوگ جوش محبت وعقیدت سے رونے لگے۔اوربعض بااثر عقیدت مندوں نے کھڑے ہوکر اپنے جذبات کا اظہار کیا اور اپنی نصرت کا یقین دلایا اسکے بعد لوگ آپ کے ہاتھوں پرامام حسین (ع)کی بیعت کرنے لگے۔ اگرچہ جناب مسلم نے ان لوگوں سے بیعت کا مطالبہ نہیں کیا تھا لیکن جب وہ بہ رضا ورغبت بیعت کرنے لگے تو آپ نے ان سے اس طرح بیعت لی جس طرح رسول نے قبیلہ خزرج و غیرہ سے بیعت لی تھی بیعت کے الفاظ یہ تھے ؛کتاب خدا وسنت رسول کی طرف دعوت ، ظالموں اورسرکشوں سے جہاد ،مستضعفین سے دفاع ،محروموں کے حقوق کی بازیابی ،غنائم کی صحیح تقسیم اور اہل بیت کی نصرت۔ بیعت کرنے والوں کی تعداد میں اختلاف ہے اس اختلاف کا سبب یہ ہے کہ بیعت ایک ہی روزنہیں ہوئی تھی بلکہ اس کا سلسلہ کم وبیش ایک ماہ جاری رہا تھا ۔اسی لئے بیعت کرنے والوں کی تعداد معین نہیں کی جا سکتی۔ لیکن جب ابن زیاد ملعون کوفہ کا گورنر بن کر آیا تواس نے اہل کوفہ سے کہا : شام سے بہت جلد لشکر آنے والا ہے ،جو تم کو تباہ وبرباد کردے گا نیز تمہاری جان اور آبرو بھی محفوظ نہ رہ سکے گی ۔چنانچہ وہ افرادجنہوں نے ابن زیاد کا کلا م سنا تھا ، وہاں سے نکل کرمہاجرین کے اہل خانہ کے پا س پہنچے اوران کی ماں بہنوں اوربیویوں کوورغلایا کہ تمہارے وارثوں کو شام کا لشکر آکر تہہ تیغ کردیگا اورلشکر آنے ہی والا ہے عورتوں کا دل اپنے وارثوں، بھائیوں بھتیجوں کے قتل سے لرزنے لگا اوربے تحاشا گھروں سے نکل پڑیں اور اپنے اپنے عزیزوں کے دامن پکڑ کر فریادیں کرنے لگیں جن سے مہاجرین کے دل بھی کانپنے لگے کچھ تو انہیں عورتوں کے ساتھ چلے گئے اور کچھ موقع دیکھ کر فرار ہوگئے اورجناب مسلم وہا ں پہنچے تو بہت مختصر افراد کوموجود پایا شام ہوتے ہی آپ کے پا س صرف ٣٠افراد بچے تھے اسی قلیل تعداد کے ساتھ آپ نے نماز مغربین ادا کی نماز کے بعد ان میں سے بھی دس فرار ہوچکے تھے مسلم مسجد سے باہر تشریف لائے تو دیکھا کہ آپ کے ساتھ دس ہی افراد رہ گئے ہیں انہیں لوگوں کے ہمراہ آپ باب کندہ کی طرف روانہ ہوئے مسلم محلہ کندہ میں جس وقت پہنچے تواپنے کو تنہا پایا اب آپ کے ہمراہ کوئی راستہ بتانے والا بھی نہ تھا اورابن زیاد کی دھمکی آمیز تقریر سے کوفہ میں سناٹا چھایا ہوا تھاہر ایک کے مکان کا دروازہ بندنظر آتا تھا مسلم کی نگاہ ایک عورت پرپڑی جواپنے دروازہ پر کھڑی اپنے بیٹے کا انتظار کررہی تھی چونکہ مسلم پر پیاس کا شدید غلبہ تھا اوردوسری طرف کوفیوں کی غداری کے احساس نے بھی کافی متاثر کر دیاتھا آپ نے اس عورت کے پاس جاکر سلام کیا اور کہا میں پیا سا ہوں مجھے پانی پلادو۔اس عورت کانام طوعہ تھا جو پہلے محمدبن اشعث کی کنیز تھی اور آزادی کے بعد اسید حضرمی کے نکاح میں آگئی تھی اس سے ایک لڑکا بلال پیدا ہوا وہ اسی لڑکے کا انتطار کررہی تھی طوعہ اندر سے پانی لائی مسلم نے پانی پیا پھر وہ کاسہ رکھنے اندر چلی گئی اور جب لوٹ کر آئی تو دیکھا کہ وہ شخص دروازے ہی پر بیٹھا ہوا ہے طوعہ نے کہا اے بندہ خدا کیا میں نے تمہیں پانی نہیں پلایا ؟ اس کے بعد فوراً حضرت مسلم سے کہا : تم اب اپنے گھر کیوں نہیں جاتے؟ مسلم خاموش رہے اس نے دوتین مرتبہ کہا تومسلم نے جواب دیا! اے کنیز خدا میرا اس شہر میں کوئی گھر نہیں ہے کیا تم اپنے گھر میں مجھے پناہ دے کر ثواب حاصل کروگی ؟ممکن ہے اپنی زندگی میں، اس کا کچھ عوض دے سکوں .طوعہ نے پوچھا آپ کون ہیں آپ نے فرمایا: میں مسلم بن عقیل ہوں کوفہ والوں نے میرے ساتھ غداری کی ہے ۔طوعہ نے کہا آپ مسلم ہیں آئیے میرا گھر حاضرہے آپ داخل خانہ ہوئے طوعہ نے ایک الگ کمرے میں فرش لگایا کھانا لائی مگر آپ نے کھانا تناول نہیں فرمایا. اسی اثنا میں طوعہ کا لڑکا بلا ل آگیا اس نے اپنی ماں کو جب اس کمرہ میں باربار آتے جاتے دیکھا تو معلوم کیا کہ آپ اس کمرہ میں آج بار بار کیوں داخل رہی ہیں بتائیے ماجرا کیا ہے ؟لڑکے کی ضد نے اس کو یہ راز بتانے پر مجبور کردیا پہلے اس نے لڑکے سے کہا : تم یہ قسم کھاؤ کہ یہ بات کسی سے نہیں بتاؤ گے اس نے قسم کھائی توطوعہ نے کہا کہ آج ہمارے گھر میں مسلم بن عقیل مہمان ہیں وہ یہ بات سن کرخاموشی سے لیٹ گیا لیکن صبح ہونے کا بے چینی سے انتظار رکرنے لگا ،صبح ہوتے ہی طوعہ کا لڑکا بلا ل، عبدالرحمن بن محمد بن اشعث کے پاس گیا اور اسے بتایا کہ مسلم بن عقیل ہمارے گھر میں موجود ہیں عبدالرحمن، فورا ہی دربار ابن زیاد میں اپنے باپ کے پاس پہنچا اور اس کے کان میں آہستہ سے کہا کہ مسلم ہمارے محلہ کے گھر میں چھپے ہوئے ہیں ابن زیاد نے پوچھا کہ لڑکا کیا کہہ رہا ہے ؟محمد بن اشعث نے جواب دیا کہ کہتا ہے مسلم بن عقیل ہمارے گھروں میں سے کسی گھر میں ہیں. مسلم کی گرفتاری کیلئے ابن مرجانہ نے محمد بن اشعث کی سرکردگی میں اسیّ سواروں کو روانہ کیا جب یہ لشکر طوعہ کے گھر کے قریب پہنچا جناب مسلم نے ہتھیاروں کی جھنکاراورگھوڑوں کی ٹاپوں کی آواز سنی زرہ پہن کرگھر سے باہر نکلنا ہی چاہتے تھے کہ ابن اشعث کا لشکر گھرمیں داخل ہوا اورمسلم کوگرفتار کرنے کے نتیجہ میں جنگ شروع ہوگئی اور تن تنہا مسلم نے لشکر کوتین مرتبہ گھر سے باہر نکال دیا۔ جب ابن زیاد کے سپاہیوں نے دیکھا کہ اس طرح مسلم بن عقیل پر ہم قابو نہیں پاسکیں گے توانہوں نے مکانوں کی چھتوں سے جناب مسلم پر پتھر اور آگ برساناشروع کردیا،مسلم بن عقیل اس روباہ شکار لشکر کی بزدلی اور اوچھاپن کودیکھ کر گھر سے نکل آئے اوردلیرانہ جنگ کرنے لگے اورمحمد بن اشعث کے بہت سے سپاہیوں کوموت کے گھاٹ اتار دیا ۔مسلم کے حملوں کودیکھ کر ابن اشعث سمجھ گیا کہ مسلم کواس طرح گرفتار نہیں کیا جاسکتا لہذا اس نے کہا مسلم آپ کے لئے امان ہے توآپ نے فرمایا:کیا فریب کا راوربدکردارلوگوں کی امان پر اعتماد کیا جاسکتا ہے؟ لیکن لشکر والوں نے بیک آواز کہا کہ آپ کودھوکا نہیں دیا جارہا ہے اورنہ ہی آپ سے جھوٹ بولا جارہا ہے ۔آپ کواسیر کرکے ابن زیاد کے پاس لایا گیا ؛اورجب جناب مسلم نے اپنی شہادت کے آثار محسوس کئے تووصیت کے لئے مہلت طلب کی ابن زیاد نے کہا وصیت کی اجازت ہے حضرت مسلم نے ایک مرتبہ پورے مجمع پر نظر ڈالی عمر سعد کے علاوہ کوئی شخص وصیت کے لائق نظر نہ آیا،مجبوری کی حالت میں کمینہ، نالائق اور گھٹیا لوگ بھی قابل اعتماد سمجھ لئے جاتے ہیں ،لہذاحضرت مسلم نے بھی ابن سعد کولائق اعتبار سمجھ کرفرمایا ہمارے تمہارے درمیان ایک قرابت ہے اس لئے تم سے میری ایک خواہش ہے لیکن ابن سعد نے اس کو قبول کرنے سے انکار کردیا ،ابن زیاد نے کہا سن تو لوکیا کہتے ہیں.ابن سعد جناب مسلم کے پاس گیا آپ نے اس کویہ وصیت کی کہ جب میں کوفہ آیا تھا تواس وقت میں نے چھ سودرہم قرض لئے تھے ان کومیری زرہ اورتلوار فروخت کرکے اداکردینا اورمیری شہادت کے بعد ابن زیاد سے میر ی لاش لے کردفن کردینا اورامام حسین علیہ السلام کو خط لکھ کر اس حادثہ سے مطلع کردینا اورلکھنا کہ کوفہ تشریف نہ لایئے. ابن زیاد نے حکم دیا کہ مسلم کو بالائے بام لے جاکر شہید کردیا جائے جب حضرت مسلم کو چھت پر لے جایا گیا تو اس وقت آپ یاد خدا میں مصروف تھے احمر بن کبیر نے جناب مسلم (ع)کا سر تن سے جدا کیا اور لاش کو زمین پرپھینک دیا ۔اِنّا للّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ راجِعون https://whatsapp.com/channel/0029VaFWke1EFeXqkHrXw62a

Post image
Image
Quran Va Etrat
Quran Va Etrat
6/3/2025, 7:02:07 PM

*دو مؤمن کا ایک دوسرے کے ساتھ مصافحہ کرنے کا ثواب* اوعبیدہ بیان کرتے ہیں: میں امام محمد باقر علیہ السلام کے ساتھ تھا۔ جب ہم کجاوے پر سوار ہونے لگتے، تو پہلے میں سوار ہوتا، پھر آپ، جب ہم سوار ہو جاتے، تو امام علیہ السلام مجھے سلام کرتے اور ایسے احوال پرسی کرتے جیسے کوئی شخص مدتوں بعد اپنے دوست سے ملا ہو۔ جب اترنے کا وقت آتا تو مجھ سے پہلے نیچے اترتے، اور جب ہم دونوں نیچے آ جاتے تو پھر مجھے سلام کرتے اور اسی طرح احوال پرسی کرتے جیسے ابھی ملاقات ہوئی ہو۔ میں نے عرض کیا: یابن رسول اللہ! آپ ہمارے ساتھ جو سلوک فرماتے ہیں، ایسا کوئی دوسرا ہمارے ساتھ نہیں کرتا، بلکہ اگر کوئی ایک مرتبہ بھی ایسا کرے تو وہ ہمیں بہت زیادہ لگتا ہے۔ امام علیہ السلام نے فرمایا: "کیا تم مصافحہ (ہاتھ ملانے) کا ثواب نہیں جانتے؟ جب دو مؤمن آپس میں ملتے ہیں اور ایک دوسرے سے مصافحہ کرتے ہیں تو ان کے گناہ اس طرح جھڑتے ہیں جیسے درخت سے پتے گرتے ہیں، اور اللہ تعالیٰ ان دونوں پر نظر رحمت فرماتا ہے یہاں تک کہ وہ جدا ہو جائیں۔" https://whatsapp.com/channel/0029VaFWke1EFeXqkHrXw62a

❤️ 👍 2
Quran Va Etrat
Quran Va Etrat
6/4/2025, 6:15:17 AM

*یومِ عرفہ کا زندگی بدل دینے والا سبق – ضرور پڑھیں* ایک بھائی نے یہ دل کو چھو لینے والا واقعہ شیئر کیا: بالکل ایک سال پہلے، میرے سپرمارکیٹ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگ گئی، جس نے میری دکان کے تین چوتھائی سے زیادہ مال کو جلا کر راکھ کر دیا۔ یہ واقعہ یومِ عرفہ سے صرف دو دن پہلے پیش آیا! آپ تصور کر سکتے ہیں کہ میری حالت کیا تھی — عیدالاضحی قریب تھی، مگر میری دکان، میرا سامان، میرا کاروبار — سب تباہ ہو چکا تھا۔ نہ کوئی عیدی، نہ خوشی، نہ مسرت — صرف غم، پریشانی، اور قرض کا بوجھ۔ اس وقت میری شادی کو صرف دو ماہ ہوئے تھے۔ جلا ہوا مال تقریباً 15,000 ڈالر کے برابر تھا۔ میں سوچنے لگا: اب کیا کروں؟ کیسے اس نقصان کی تلافی ہو؟ کیا اپنی نئی نویلی دلہن سے کہوں کہ اپنا سونا بیچ دے؟ یا کسی سے قرض لوں؟ لیکن کس سے؟ آخرکار میں نے سوچا کہ دوستوں سے قرض لینا بہتر ہے۔ مگر جب بھی کسی دوست سے بات کی، وہ یہی کہتا، “عید قریب ہے، معاف کرنا — اس وقت مدد نہیں کر سکتا۔” دو دن اسی حالت میں گزر گئے — ذہنی دباؤ اور مایوسی کے ساتھ۔ بمشکل 800 ڈالر جمع کر پایا — جو میرے نقصان کے مقابلے میں ایک قطرہ بھی نہیں تھے۔ اس رات میں گھر واپس جا رہا تھا تو ایک پڑوسی ملا، کہنے لگا: “عید مبارک بھائی! کل روزہ نہ بھولنا!” میں نے دل میں سوچا: روزہ؟ اس حال میں؟ مجھے اکیلا چھوڑ دو... میری بیوی نے میرا دل ہلکا کرنے کے لیے کہا کہ تھوڑی دیر چہل قدمی کرتے ہیں۔ ہم باہر نکلے، مگر میرا دل غم سے بوجھل تھا — میں کسی چیز سے لطف نہیں اٹھا پا رہا تھا۔ جب گھر واپس آئے، تو وہ بولی: “چلو سحری کی تیاری کرتے ہیں؛ فجر کا وقت قریب ہے۔” میں نے تلخی سے جواب دیا: “سحری؟ مجھے تو یاد ہی نہیں رہا کہ کل یومِ عرفہ ہے! تم اور میں جیسے دو مختلف دنیاؤں میں جی رہے ہیں۔ کیا سحری؟ کیا عرفہ؟ کیا تمہیں ہماری حالت نظر نہیں آ رہی؟” اس نے نرمی سے کہا: “اللہ نے ہمارے لیے یہ فیصلہ کیا ہے۔ وہ ہمیں کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔ لیکن روزہ ضرور رکھو۔” اس نے اصرار کیا — اور ہم نے نیت کر کے روزہ رکھ لیا۔ افطار کے وقت، وہ بولی: “اللہ سے دعا مانگو۔” میں نے کہا: “کس چیز کی دعا؟” کہنے لگی: “جو دل چاہے، مانگو۔” میں نے طنزیہ انداز میں کہا: “کیا مانگوں؟ یہ کہ آسمان سے 15,000 ڈالر آ جائیں؟ کیا یہ ممکن ہے؟” وہ بولی: “جس نے آسمان بنایا ہے، وہ ہر چیز پر قادر ہے۔” وہ چپ چاپ نماز پڑھنے لگی اور دعا میں مشغول ہو گئی۔ میں نے بھی دعا کی، مگر دل میں صرف وہی 15,000 ڈالر گھوم رہے تھے — میں چاہتا تھا سب کچھ واپس مل جائے۔ مغرب کے ایک گھنٹے بعد، میرے ایک دوست کا فون آیا: “کافی شاپ آؤ، تم سے ضروری بات کرنی ہے۔” میں گیا، تو اس نے کہا: “میرے ایک جاننے والے نے پیسے جمع کیے ہیں اور وہ کسی کاروبار میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ تم سے بہتر کوئی نہیں لگا مجھے۔” ہم نے اس شخص کو بلایا — وہ آیا اور کہا: “میرے پاس 30,000 ڈالر ہیں، اور میں کاروبار میں لگانا چاہتا ہوں۔” میں نے کہا: “میری دکان کو 15,000 ڈالر کے مال کی ضرورت ہے۔ کیوں نہ آدھے پیسے مال میں لگاؤ اور آدھے دکان کی تزئین و آرائش میں؟ منافع میں 50/50 کا حصہ ہوگا، جب تک تمہارا اصل سرمایہ پورا واپس نہ ہو جائے۔” ہم نے معاہدہ کر لیا۔ میں نے دکان دوبارہ بنائی، مال خریدا، اور عید کے بعد دکان کھول دی۔ اس دن میری خوشی کی انتہا نہ تھی۔ اوہ! میں بھول گیا — دکان میں آگ لگنے سے ایک ہفتہ پہلے میری والدہ کو کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔ ٹیسٹ کروا لیے تھے، اور نتائج عرفہ کے دن آنے تھے۔ نتیجے آئے — منفی تھے۔ الحمدللہ، وہ مکمل طور پر صحت مند تھیں! جب امی کو پتہ چلا، تو وہ خوشی سے پورا دن روتی رہیں — اللہ کا شکر ادا کرتی رہیں۔ دکان دوبارہ کھل گئی، امی شفا یاب ہو گئیں، اور پھر میری بیوی نے فون کر کے بتایا کہ اس نے حمل کا ٹیسٹ کیا ہے — وہ حاملہ ہے! پھر اُس نے مجھ سے کہا: “اب سمجھ آیا روزہ رکھنے اور عرفہ کے دن دعا مانگنے کی طاقت کیا ہوتی ہے؟” میں نے دل میں کہا: سبحان اللہ! کچھ دن پہلے لگ رہا تھا جیسے پوری دنیا ختم ہو گئی ہے، اور آج صرف ایک مخلص دعا سے سب کچھ پلٹ گیا۔ اس دن میں نے اللہ کے سامنے عاجزی کا وہ سبق سیکھا جو کبھی نہیں بھولوں گا۔ اللہ ہمارے ساتھ ہے۔ کبھی وہ ہمیں آزماتا ہے تاکہ ہم اس کی طرف رجوع کریں، توبہ کریں۔ عید کے بعد کاروبار اچھا چلنے لگا، اور جلد ہی وہ 30,000 ڈالر واپس ہو گئے۔ میں وہ پیسے واپس دینے گیا — مگر تب کہانی میں ایک نیا موڑ آیا۔ اس شخص نے کہا: “سچ یہ ہے کہ یہ پیسے میرے نہیں تھے۔ کسی شخص نے، جس کی بیوی کینسر سے صحت یاب ہوئی تھی، اللہ کی رضا کے لیے یہ تمہیں دلوائے۔ وہ تمہاری مدد کرنا چاہتا تھا — گمنام رہ کر۔” “یہ پیسے تمہارے ہیں — کوئی واپس نہیں مانگے گا۔” اللہ کی قسم، میں گھر آ کر کمرے میں بند ہو گیا — اور ایک گھنٹہ بچوں کی طرح رویا۔ اللہ کی رحمت اور عنایت پر — جو میں نے محسوس کی۔ اب بھی جب یہ واقعہ یاد آتا ہے، آنکھوں سے صرف آنسو نہیں — خون کے آنسو نکلتے ہیں — کہ میں نے رب سے دوری میں وقت گزارا، جب کہ وہ تو ہمیشہ قریب تھا۔ اسی تجربہ نے مجھے یومِ عرفہ، روزہ، دعا، اور اللہ پر اعتماد کا اصل مطلب سکھایا۔ یہ میری زندگی کا نقطۂ آغاز بن گیا — میں نے توبہ کی اور دین سے جُڑ گیا۔ سبق: > "اللہ کبھی کبھی دینے کے لیئے روکتا ہے، اور روکنے کے لیئے دیتا ہے — یہی اُس کی حکمت ہے۔" یہ ذوالحجہ کے پہلے دس بابرکت دن ہیں، ہم دعا، توبہ، اور ذکر میں محنت کریں — اور دنیا بھر میں مظلوم مسلمانوں کو نہ بھولیں۔ > رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: *"جو کسی کو نیکی کی طرف رہنمائی کرے، اُسے بھی وہی اجر ملے گا جو نیکی کرنے والے کو ملتا ہے۔"* اس لیئے اس واقعے کو ضرور دوسروں سے شیئر کریں۔ کیا پتہ آپ کی زندگی ختم ہو جائے — اور آپ کے اعمال نامے میں یہ نیکی کی دعوت باقی رہ جائے۔ ✏️ ترجمہ: خیران کیا ہی خوبصورت واقعہ ہے۔ 🌹 پوسٹ اچھی لگے تو دوسروں کی بھلائی کے لئے شیئر ضرور کریں۔ https://whatsapp.com/channel/0029VaFWke1EFeXqkHrXw62a

👍 ❤️ 4
Quran Va Etrat
Quran Va Etrat
6/3/2025, 10:11:33 PM

*🌹 آہ! خمینیؒ بت شکن 🌹* *📅 4 جون — دنیا کے ایک عظیم رہنما سے جدائی کا دن* 🕊 رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ کی 36ویں برسی، آج عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔ ───────༺༻─────── 🇮🇷 امام خمینیؒ، بانی اسلامی جمہوریہ ایران، وہ عظیم فقیہ، مصلح، اور قائد جنہوں نے ایرانی قوم کو ظلم، استبداد اور سامراج کے خلاف ڈٹ جانے کا حوصلہ دیا۔ آپ کا مکتبِ سیاست استقامت، بیداری اور حمایتِ مظلومین کا مکتب تھا۔ 🌟 آپ نے دین کو معاشرے میں زندہ کیا، اور ایک ایسے انقلاب کی بنیاد رکھی جس نے نہ صرف ایران بلکہ دنیا بھر کے حریت پسندوں کو بیدار کر دیا۔ 📌 امام خمینیؒ کا انقلاب: 📍 سامراج کے مقابلے میں ڈٹ جانے کا حوصلہ 📍 مظلوموں کی حمایت 📍 دینی غیرت و حمیت کی بازیابی 📍 اسلامی تشخص کا احیاء 📅 11 فروری 1979ء — اسلامی انقلاب کی کامیابی 📆 آج 43 سال بعد بھی دنیا گواہ ہے کہ: "راہِ امام، جاری و ساری ہے!" 🌍 ہر سال 14 خرداد (4 جون) کو ایران و بیرونِ ملک لاکھوں عاشقانِ امام، حرم مطہر امام خمینیؒ پر حاضر ہو کر آپ کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ 📿 اللہ امام راحل کو اعلیٰ علیین میں جگہ عطا فرمائے، اور ہمیں اُن کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے کی توفیق دے۔ آمین *🕯 روحِ امام خمینیؒ کو سلام!* 🌹 پوسٹ اچھی لگے تو دوسروں کی بھلائی کے لیے شئیر ضرور کریں۔ https://whatsapp.com/channel/0029VaFWke1EFeXqkHrXw62a

❤️ 👍 2
Quran Va Etrat
Quran Va Etrat
6/8/2025, 3:51:36 AM

🌸🍃🌸🍃 *آیت اللہ مجتہدِیؒ کے محضر میں:* بنی اسرائیل میں ایک عبادت گزار شخص تھا۔ ایک رات اُس نے خواب دیکھا کہ اُسے کہا جا رہا ہے: تم اسی (۸۰) سال عمر پاؤ گے۔ چالیس سال آسائش و راحت میں گزارو گے اور چالیس سال سختی و تنگی میں۔ بتاؤ کہ پہلے کون سے چالیس سال چاہتے ہو؟ آسائش والے یا سختی والے؟ اُس نے جواب دیا: میری ایک مؤمنہ بیوی ہے، اُس سے مشورہ کروں گا کہ وہ کیا کہتی ہے۔ جب نیند سے بیدار ہوا تو بیوی کے پاس گیا اور کہا: میں نے ایسا خواب دیکھا ہے، تمہاری کیا رائے ہے؟ بیوی نے کہا: کہہ دو کہ میں کہ چالیس سالِ اول آسائش و راحت میں گزارنا چاہتا ہوں۔ اس رات کے بعد سے اس پر نعمتوں کی بارش ہونے لگی، دیواروں اور دروازوں سے رزق آنے لگا۔ جس چیز کو ہاتھ لگاتا، سونا بن جاتی۔ بیوی کہتی: فلاں کے پاس گھر نہیں ہے، اُس کے لیے گھر خرید لو۔ فلاں لڑکا شادی کرنا چاہتا ہے، مگر مال نہیں رکھتا، اُس کی مدد کرو۔ فلاں لڑکی کی شادی ہے، سامان نہیں، اُس کے لیے بھی کچھ کرو۔ وہ بیوی کی بات مانتا اور جتنا کر سکتا تھا لوگوں کی مدد کرتا تھا۔ چالیس سال مکمل ہوئے۔ اُس نے پھر خواب دیکھا۔ اُسے کہا گیا: اللہ تمہارا شکر ادا کرنا چاہتا ہے۔ اُس نے تمہیں چالیس سال کی آسائش دی، اور تم نے اُسے دوسروں میں تقسیم کر دیا۔ اب اللہ چاہتا ہے کہ باقی چالیس سال بھی تمہیں آسائش و راحت میں رکھے۔ ہم نے خود بھی اس بات کا تجربہ کیا ہے: جو لوگ عمر کے آغاز میں مالی طور پر دوسروں کی مدد کرتے ہیں، اُن کا آخر عمر بھی اچھا گزرتا ہے؛ لیکن جو لوگ جوانی میں صاحبِ مال ہوتے ہوئے کسی کی مدد نہیں کرتے، وہ آخر عمر میں مفلس اور محتاج ہو جاتے ہیں۔ ہم نے یہ بات بارہا آزما رکھی ہے۔ 🌸🍃 سبق: جوانی میں سخاوت کرنے والوں پر بڑھاپے میں بھی رحمت برستی ہے۔ https://whatsapp.com/channel/0029VaFWke1EFeXqkHrXw62a

❤️ 2
Quran Va Etrat
Quran Va Etrat
6/6/2025, 8:52:57 PM

*عید قربان احادیث کی روشنی میں* ‘‘مَن قامَ لَیلَتَیِ العیدَینِ مُحتَسِبا للّه ِ ، لَم یَمُت قَلبُهُ یَومَ تَموتُ القُلوبُ’’ (کتاب مراقبات ماہ رمضان، صفحہ 465) جس نے عید کی دو راتیں (فطر اور قربان) اللہ سے حصول ثواب کے لئے عبادت کی تو اس کا دل اس دن مردہ نہیں ہو گا جس دن تمام دل مردہ ہوں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا ‘‘إنَّ اللّه َ تعالى یَطَّلِعُ فِی العیدَینِ إلَى الأَرضِ ، فَابرُزوا مِنَ المَنازِلِ تَلحَقكُمُ الرَّحمَةُ’’ عید الفطر اور عید الاضحیٰ کے دن اللہ تعالیٰ زمین کی جانب نظر عنایت کرتاہے۔ لہٰذا گھروں سے نکلو تاکہ تم پر رحمت نازل ہو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا ‘‘زَيِّنوا أعيادَكُم بِالتَّكبيرِ’’ اپنی عیدوں کو تکبیر (اللہ اکبر) سے زینت دو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا زَيِّنوا العيدَينِ بِالتَّهليلِ و التَّكبيرِ و التَّحميدِ و التَّقديسِ (کنز العمال، 24094، 24095) عید فطر اور عید قربان کو جملات «لا إله إلاّ اللّه و اللّه اكبر و الحمد لله و سبحان اللّه » سے مزین کرو. كانَ صلى الله عليه و آله يَخرُجُ فِي العيدَينِ رافِعا صَوتَهُ بِالتَّهليلِ و التَّكبيرِ (كنز العمّال : 7 / 88 / 18101) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب عید فطر اور عید قربان کے دن گھر سے باہر تشریف لاتے تو با آواز بلند «لا إله إلاّ اللّه و اللّه اكبر» کہتے تھے۔ https://whatsapp.com/channel/0029VaFWke1EFeXqkHrXw62a

❤️ 👍 2
Quran Va Etrat
Quran Va Etrat
6/6/2025, 7:42:23 AM

*عیدِ الاضحیٰ سب کو مبارک* پیامبر اکرم ﷺ: إِنَّمَا جَعَلَ اللّٰهُ الْأَضْحَىٰ لِشِبَعِ مَسَاكِينِكُم مِّنَ اللَّحْمِ، فَأَطْعِمُوهُمْ۔ (ثواب الأعمال، ص 59) *ترجمہ:* بے شک اللہ تعالیٰ نے قربانی اس لیے مقرر فرمائی ہے تاکہ تمہارے مساکین گوشت سے سیر ہوں، پس انہیں کھلاؤ۔ https://whatsapp.com/channel/0029VaFWke1EFeXqkHrXw62a

❤️ 👍 2
Quran Va Etrat
Quran Va Etrat
6/1/2025, 5:01:50 AM

کیا کبھی My Status کا اردو میں ترجمہ کرکے دیکھا ہے؟ یقیناََ نہیں؟؟؟ کیونکہ اگر ترجمہ کیا ہوتا اور آپ اس کے مفہوم سے آشنا ہوتے تو آپ کبھی بھی Status پر گانے اور ناچتی لڑکیوں کی TikTok نہ لگاتے!! دراصل Status انگریزی کا لفظ ہے اور اردو میں اس کو عام الفاظ میں حیثیت کہتے ہیں۔اس طرح My Status کا مطلب ہوا میری حیثیت!! اور جب آپ اسٹیٹس پر گانے اور ناچتی لڑکیوں کی ویڈیو لگاتے ہیں تو اصل میں آپ اپنی اوقات اور حیثیت کو متعارف کروا رہے ہوتے ہیں!! سب سے بڑی بات اس میں یہ ہے کہ آپکا لگایا گیا گانا یا فحش فوٹو جتنے لوگ دیکھیں گیں ان دیکھنے والوں کے بقدر آپکے نامہ اعمال میں گناہ درج کردیے جاتے ہیں مثال کے طور پر آپکا! سٹیٹس 20 بندوں نے دیکھا تو 20 گناہ ان 20 بندوں کو جہاں مل رہے ہیں وہیں پر اپ اکیلے کو انکے 20 اکھٹے گناہ پہنچ رہے ہیں چاہے آپ کوئی ایسی جاری برائی چھوڑ کر قبر میں بھی چلیں جائیں وہاں پر بھی آپکے گناہوں میں مسلسل اضافہ ہوتا رہے گا اس لیے اس گناہ جاری سے بچنے کے بھرپور کوشش کیجیے ! اگر کسی کو میری بات بری لگی ھو دل آزاری ھوئی ھو تو میں آپ سے معذرت خواہ ہوں! 🙏 اللہ تعالی ھمیں نیکی کرنے اور نیکی کو پھیلانے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین۔“ جزاکم اللہ خیر کثیرا ۔ https://whatsapp.com/channel/0029VaFWke1EFeXqkHrXw62a

❤️ 4
Link copied to clipboard!