عجیب وغریب
عجیب وغریب
May 30, 2025 at 06:59 PM
*پاکستان میں ایک نیا قانون پاس ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 18 سال سے کم عمر بچوں کا نکاح نہیں ہو سکتا۔* جو مسلمان ان کی مخالفت کر رہا ہے ان سے کچھ لبرل لوگ سوال کرتے ہیں کہ: *"کیا اسلام چھوٹی بچیوں کی شادی کی اجازت دیتا ہے؟"* حالانکہ یہ سوال ہی غلط ہے! کیونکہ اسلام میں نکاح اور شادی دونوں الگ الگ اصطلاحات ہیں *(1) نکاح/ منگنی:* یہ ایک معاہدہ ہے، جو بچی کی مرضی اور ولی کی اجازت سے بلوغت سے پہلے بھی ہو سکتا ہے۔ ( *2) شادی / رخصتی:* یہ صرف اُس وقت جائز ہے جب بچی جسمانی اور ذہنی طور پر بالغ ہو جائے۔ اسلام نے چھوٹی بچیوں کے ساتھ “شادی” یا ازدواجی تعلق کی اجازت نہیں دی۔ اور قانون کیا کر رہا ہے؟ موجودہ قانون یہ کہتا ہے کہ اگر بچی 18 سال سے کم عمر ہے تو نکاح بھی نہیں ہو سکتا چاہے یعنی وہ بالغ ہو چکی ہو اور چاہے اُس کے والدین بھی راضی ہوں، تو منگنی نہیں ہوسکتی جو کہ موجودہ دور پاکستان میں یہ اکثر علاقوں میں ہوتا ہے ۔ تو کیا یہ انصاف ہے؟ کیا یہ اسلام کے خلاف نہیں؟ اسلام نے نکاح کو عمر کے نمبر سے نہیں، بلکہ سمجھداری اور بلوغت سے جوڑا ہے۔ قانون کو بہتر بنانے کے نام پر اسلامی اصولوں کو بدلنا کہاں کی دانشمندی ہے؟ اسلام کو سمجھیے، اپنی مرضی نہ تھوپیے۔ نکاح اور شادی کو ایک جیسا نہ سمجھیے۔

Comments