Mufti Touqueer Badar Alqasmi Alazhari
Mufti Touqueer Badar Alqasmi Alazhari
May 25, 2025 at 03:06 PM
*عمرہ پر جانے والے کا طواف؟؟* السلام علیکم و رحمۃ اللہ مفتی صاحب معلوم یہ کرنا ہے ابھی سعودی حکومت نے معتمرین کے واسطے خانہ کعبہ کے گرد نیچے مطاف میں طواف کے لیے انتظامی طور پر احرام میں ہونا شرط قرار دے رکھا ہے۔ تو کیا عمرہ پر گیا ہوا کوئی غیر محرم فقط سفید لنگی و احرام والی چادر اوڑھ کر طواف کرسکتا ہے؟ جبکہ یہ انتظامیہ کو ایک طرح سے چکمہ دینا ہے،مگر طواف کنندہ اسے بیجا سرکاری مداخلت اور اپنے شوق عبادت کی تکمیل جانتے ہوئے اسے اپناتا ہے۔ واضح رہے جبکہ اوپری حصے مسجد کی چھت سے بنا احرام کے بھی طواف کی اجازت ہے۔ یہاں نیچے نیچے طواف کرنے کے واسطے یہ سب کرنا ہے۔ براہ کرم مدلل راہنمائی کی زحمت کریں! آپ کا نیاز مند قمر قاسمی سوپول پیرول دربھنگہ -------- وعلیکم السلام ورحمت اللہ آپ نے معتمرین کے واسطے مطاف میں طواف کے متعلق جو دریافت کیا،اس سلسلے میں راقم کی تحقیق کے مطابق علماء کی آراء مختلف ہیں۔ بعض علما یہ کہتے ہیں کہ جائز نہیں ہے ،کیونکہ اس میں انتظامیہ کو "چکمہ دینا" ہے۔یہ ایک مؤمن و معتمر کی شان سے فروتر اور حاکم کے انتظامی امر کی مخالفت کرنا ہے،جبکہ حاکم کے انتظامی امر کی مخالفت جائز نہیں ہے۔ اس کے مقابل دوسرے علماء حضرات  کی یہ رائے ہے کہ اگر نیچے والے  حصے میں طواف کی گنجائش ہو،تو احرام جیسی حالت بناکر طواف کرسکتے ہیں،اس لئے کہ ممانعت اصلا عورتوں کی راحت کے لئے ہے۔سو اگر کسی وقت اگر جگہ خالی نظر آتی ہے،تو وہاں طواف کرنے میں کسی طرح کا کویئ حرج نہیں ہے۔ البتہ چکمہ دیکر حاکم کی مخالفت اس درجے کا نہیں ہے کہ "اس میں کسی کا جانی یا مالی نقصان ہو" ویسے بھی احرام جیسا لباس پہننا عام حالت میں بھی جائز ہے،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا عمومی لباس یہی  تھا۔ ان تفصیلات کی روشنی میں بہتر صورت یہی ہے کہ مرد معتمرین بنا احرام مطاف سے الگ اوپری حصے میں طواف کریں اور انتظامیہ کی مخالفت سے بچیں‌‌!اور اگر کوئ پھر بھی گنجائش دیکھ کر مطاف میں طواف کرلے،تو اسکا بھی طواف ہوجائے گا۔ جامعہ بنوری ٹاؤن کا فتویٰ بھی اس کی موافقت میں ہے۔ ھذا عندی والصواب عنداللہ آپ کا خیر اندیش توقیر بدر القاسمی الازھری ڈایریکٹر المرکزالعلمی للافتا والتحقیق سوپول پیرول دربھنگہ بہار سابق لیکچرار المعھد العالی برائے قضا و افتاء امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ بہار اندیا ۱٣/۱۲/۲۰۲۳ +918789554895

Comments