ادارہ طیبہ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ۔ Tayyabah Educational And Welfare Trust
ادارہ طیبہ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ۔ Tayyabah Educational And Welfare Trust
June 1, 2025 at 06:18 AM
چراغ فکر(یومیہ) ﴿سلسلہ نمبر:،١١١﴾ ہماری نظر سے دیکھو! (نظر کا زاویہ بدلیں، ملت کی بھلائی دیکھیں!) ✍️ شاہ امان اللہ ندوی ادارہ طیبہ ہنومان نگر نالا سوپارہ ویسٹ نظریں ایک جیسی نہیں ہوتیں، ہر نظر کا اپنا زاویہ، اپنا مزاج اور اپنا پس منظر ہوتا ہے ایک بچی کو اس کے والدین جس محبت، شفقت اور حفاظت کے جذبے سے دیکھتے ہیں، وہی بچی اگر کسی اجنبی یا پڑوسی کی نظر میں آئے تو اس کی نگاہ میں وہی معصوم چہرہ کسی اور مفہوم کا حامل ہوتا ہے۔ ظاہر ہے، دونوں نظروں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ نگاہیں ہمیشہ برابر نہیں ہوتیں، کچھ نگاہیں پاکیزہ ہوتی ہیں، معصوم ہوتی ہیں، اور کچھ نگاہیں زہر آلود ہوتی ہیں، فتنہ پرور ہوتی ہیں،اسی لیے ہم اہل علم، اہل ملت، اہل دین اور درد رکھنے والے اسلامی بھائیوں سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ امارت شرعیہ کو اپنی ذاتی یا جذباتی عینک سے مت دیکھیں، بلکہ ان بزرگوں کی نظر سے دیکھیں جنہوں نے اس ادارے کی بنیاد رکھی، اس کی آبیاری کی اور اسے ملت کی خدمت کے لیے وقف کیا ۔۔۔ جی ہاں! حضرت مولانا ابو المحاسن سجادؒ اور حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمیؒ جیسے سچے خادمین ملت کی نظر سے۔ آج کچھ لوگ صرف اس لیے امارت کے خلاف صف آرا ہیں کہ انہیں وہاں سے الگ کر دیا گیا۔ جب تک وہ وہاں کے ملازم تھے، ہر چیز درست تھی، نظام ٹھیک تھا، امارت قابل ستائش تھی؛ مگر جیسے ہی انہیں برخاست کیا گیا، وہی نظام بُرا ہوگیا، وہی ادارہ غیر معتبر بن گیا۔ کیا یہ رویہ انصاف پر مبنی ہے؟ افسوس اُن ملی و قومی رہنماؤں پر جو ایسے افراد کو اپنے یہاں مدعو کرتے ہیں، ان کی ضیافت کرتے ہیں، ان کو عزت دیتے ہیں ، یہ درحقیقت اتحاد کے نہیں، افتراق کے پیامبر ہیں،ایسے لوگ ملت کے خیر خواہ نہیں، بلکہ فتنہ انگیز عناصر ہیں۔ ہماری اپیل ہے کہ امارت کو محبت کی نگاہ سے دیکھیں، نہ کہ نفرت کی افسوس! آج جن پر نفرت کی نظر ڈالنی چاہئے، انہیں آپ محبت و تعظیم کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں، اور یہ محض حسد کا نتیجہ ہے۔ ملت کے باوقار اور دیانت دار افراد بھی اس فتنہ میں الجھتے جا رہے ہیں، جو نہایت تشویش ناک ہے،آپ ملت کی عقابی نظر ہیں، اور عقاب کی نگاہ ہمیشہ بلندی پر ہوتی ہے، آپ سے گزارش ہے کہ اپنی نگاہ کا رخ درست کریں، ان بغاوت پر آمادہ افراد کا ساتھ نہ دیں جو پہلے ہی بدنامی کی تاریخ رکھتے ہیں اور جن کے آبا و اجداد نے ملت کے لیے کوئی نمایاں قربانی نہیں دی۔ کیا آپ خانوادۂ مونگیر کی علمی، دینی، اور ملی خدمات کو نظر انداز کر کے ان افراد کو ترجیح دیں گے جن پر انگلیاں اُٹھ رہی ہیں، اور جن کی کوئی قربانی ملت کے سامنے نہیں ہے؟ افسوس! آج جھوٹ کو سچ کا لبادہ اوڑھایا جا رہا ہے، اور کچھ ناسمجھ لوگ اس پر یقین بھی کرنے لگے ہیں۔ قوم و ملت کا سرمایہ بےدریغ پانی کی طرح بہایا جا رہا ہے، لاکھوں روپے ضائع کیے جا رہے ہیں، وقف ترمیمی بل جیسے نازک مسائل درپیش ہیں، ایسے میں ہمیں اختلافات سے اوپر اٹھ کر، یکجہتی اور ہم آہنگی کے ساتھ ایک نظر، ایک فکر اور ایک نیت کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ آیئے! نظر کے اس تفاوت کو مٹائیں، اختلاف کی عینک اتار کر اتحاد کا چشمہ پہنیں، ہماری نظر سے دیکھیں، جن کی نگاہ میں ملت، دین اور اخلاص ہے،آئیں!نظر کا زاویہ بدلیں، ملت کی بھلائی دیکھیں! (سرحدی عقاب)

Comments